دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں جو کہ دین کی خدمت کررہے ہیں ، مولاناحافظ حمداللہ

ہرنائی(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء، پی ڈی ایم کے ترجمان سابق سینیٹر مولاناحافظ حمداللہ نے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں جو کہ دین کی خدمت کررہے ہیں دینی مدارس کو حکومتی فنڈز سے نہیں بلکہ عام مسلمانوں کے تعاون سے چلا رہے ہیں، ریاست اورحکومت کی طرف سے شعبہائے زندگی سے متعلق کوئی تعاون نہیں اوریہی علماء کافیصلہ بھی ہے کیونکہ حکومت اورریاست اورحکمرانوں کی نیت دینی مدارس کیلئے ٹھیک نہیں ہے ان کی عزائم سے سازش کی بوآرہی ہے، وہ چاہتے ہیں کہ دینی مدارس کی آزادی سلب کی جائے لیکن جمعیت وعلماء اسلام دینی مدارس کی دفاع اور تحفظ پر کوئی کمپرومائز نہیں کریگی۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ضلع ہرنائی کے علاقہ کلی اربوز میں مدرسہ دارالعلوم محمودیہ کے سالانہ جلسہ دستارفضلیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ حفاظ کرام نے اللہ کاکلام سینوں میں محفوظ کیا ہے جس پر تمام حفاظ اوران کے والدین کو مبارک باد پیش کرتا ہوں انہوں نے کہاکہ ملک میں دوقسم کے ادارے ہیں ایک دینی مدارس دوسرے سکولز دونوں کی کوشش ہے کہ قوم کی بچوں کو تعلیم دی جائے تاکہ وہ انسانیت کی خدمت کریں دین کی خدمت کریں اسلام کی خدمت کریں انہوں نے کہاکہ حکمرانمغرب کی خوشنودی کے لئے دینی مدارس کو نشانہ بنارہے ہیں دوسری طرف عصری ادارے ہیں علماء کرام چاہے مدارس کے راستوں سے دین کی خدمت کریں یاجمعیت علماء اسلام کے پلیٹ فارم سے کریں ان دونوں کا مرکز دارالعلوم دیوبندہے جس کی بنیاد مولانامحمدقاسم نانوتوی نے رکھی وہاں سے ہمیں ایک مدرسہ اورجمعیت ہمارے لئے میراث میں ملی ہے،عصری اداروں والے شیخ الہندکے نام سے نابلدہے جبکہ فلمی اداکاروں کے نام سے سب آشناہیں،شارخ اورسلمان خان کو توجانتے ہونگے تووہ بہرے اورگونگے ہونگے،آج کے نوجوانوں کو آخری نبی کانام معلوم نہیں انہیں ختم نبوت کامعنی نہیں آتاتووہ مدنی کوکیاجانے شیخ الہندکو کیاجانے یہی انگریز کی کوشش تھی کہ اسلام کی تاریخی شخصیات سے انہیں بے خبررکھاجائے،ملک کی آزادی ملک کی خودمختاری وغیرہ کے لئے مفتی محمودرحمہ اللہ نے جنگیں لڑی ہیں کہ ملک میں عام آدمی کی حکومت ہوگی،مقتدرقوتوں کی حکومت نہ ہوگی وردی کی حکومت نہ ہوگی، کالج اوریونیورسٹیز کے طلباء کو آخری نبی کانام یادنہیں مولاناآزاد نے خو پیش گوئیاں کی تھی وہ آج ایک ایک سامنے آرہے ہیں ایک طرف دینی ادارے ہیں جودین اسلام کی سرپرستی عوام کی خدمت کررہی ہے دوسری جانب کربوں روپے خرچ ہورہے ہیں لیکن وہ تیارکیاکررہے ہیں؟ عمران خان کے دورحکومت میں وزیرداخلہ کاکہناہے کہ 77 فیصدلڑکے اورلڑکیاں نشے میں مبتلاہیں دوسری طرف پاکستان میں 26000 مدارس ہیں ان میں لاکھوں طلباء وطالبات پڑھ رہے ہیں کوئی نشے کی مثال نہیں دے سکتے ہیں فرق یہی ہے کہ وہاں علم ہے تربیت نہیں ہے یہاں دونوں ہیں، دوسرافرق یہ ہے کہ پاکستان میں موجودیونیورسٹیزمیں ایک بھی پاکستان کی نہیں ہے سب غیرملکی ہیں،ان کاکوشش یہی ہے کہ اسلام کو کلمہ طیبہ تک محدودرکھیں،آپ نے قوم کوکیادیاہے؟آپ کے طلباء تو نشوں میں مبتلاہیں دعوہ ریاست مدینہ کی لیکن نشہ کوکین کی کررہے ہیں،آپ تعلیم دنیامیں پوری دنیاسے پیچھے ہو دوسری جانب مدارس ہیں عالمی سطح پر پاکستان سرفہرست ہے تم کیوں پیچھے ہو؟ آپ کے پاس تو سرمایہ ہے وسائل بھی ہے؟اس کاحساب دیناہوگا، تیسری بات پاکستان میں 14 اگست 1919 لیکرآج تک حکومت علماء نے نہیں کی ہے 74 سال میں ایک دن کی حکومت بھی مولوی نے نہیں کی ہے یہاں حکومت جج کی ہے یاوردی کی ہے،74 سال انہوں نے حکومت کی ہے لیکن انہوں قرضوں کے سواکچھ نہیں دیاہے تم ملک قرضوں سے چلارہے ہوگزشتہ حکومت میں چاول کاقرضہ لیاگیاتھا،4 سال میں مالی اوراخلاقی لحاظ سے دیوالیہ ہوگیا60 ہزاراب کاقرضہ لیاگیاہے 70 سال میں جوقرضہ لیاگیاتھااس سے سہ گناہ قرضہ خان عمران خان کی کی حکومت میں لیاگیاتم نے ملک توڑامولوی نے ملک بنایاہے انگریز کومولوی نے نکالاہے انگریزکے خلاف بغاوت کااعلان مولاناقاسم نانوتوی نے کی ٹائی والے نے نہیں کی ہے پینٹ شرٹ والے نے نہیں کی ہے انگریزنے مولوی کی تاریخ اپنے کتب خانوں میں رکھی ہے آج تک ریسرچ جاری ہے آپ نے اپنے اسلام کی اتنی ریسرچ نہیں کی ہے جتنی تیسرچ انگریز نے آپ کی ہے جاگیرداروں اوروڈیروں نے انگریز کی جاسوسی کی تھی، لہذایہ مدرسہ دارالعلوم دیوبندکی کڑی ہے،ان کی میلی آنکھ کی طرف دیکھ کرتو دیکھ لو،اپنی اکابرکوپہچانئے اپنے اسلاف کو پہچانئے، شیخ الہنددارالعلوم دیوبندکاطالب علم تھے دونوں نے انگریز کے خلاف جنگ لڑی ہے 1919 میں انہوں نے جمعیت علماء اسلام کی بنیادرکھی ہے،یہ ملک مولوی نے آپ کو دیاہے اس کے خلاف ہرسازش علماء کو ناکام بناڈالی ہے،آپ نے ملک کیوں توڑا؟27 سال یہ ملک بغیرآئین کے چل رہاتھاوہ تم کو مولانامفتی محمودنے بنائی وہ بھی اسلامی آئین، کہ اس کانام اسلامی ہوگا، قرآن وسنت کے خلاف قانون سازی نہیں ہوگی،کسی نے آج تک کسی مولوی کوقاتل نہیں دیکھاہوگا، یاڈکیت ہے، یاچورہے،یازانی ہے،جب یہ تربیت کس نے کی ہے علماء کی؟ آپنے کی تربیت کیاہے؟ چوروں کی فہرست میں علماء نہیں،ڈکیٹوں کی فہرستوں میں عالم کانام نہیں ہے، نہ قائداعظم کی پاکستان باقی ہے نہ کوئی اوریہ سوال کاجواب دیناہوگا،پھربھی آپ کی کوشش ہے کہ آپ مدارس کے خلاف سازش کررہے ہوکیونکہ آپ کو آئی ایم ایف کہہ رہی ہے کہ ان کے خلاف قانون سازی کرو، آج پارلیمنٹ میں آپ کے بچیوں کے خلاف سازش ہورہی ہے کہ عورت 18 سال کے بعد آزادہونی چاہئے یہ مغرب کی دباو ہے ملک پر، اس کے سامنے رکاوٹ صرف جمعیت علماء اسلام نے کی ہے، مدارس آپ کے ایمان کی تحفظ کررہی ہے جبکہ جمعیت علماء اسلام آپ کے ناموس کی جنگ لڑرہی ہے،اورکیاچاہئے آپ کو؟ آج داڑھی اورپگڑی دہشت گردی کے نشانے بن گئے ہیں،کیاہمارے آباواجدادکی داڑھی وپگڑیاں نہیں تھی؟ پینٹ شرٹ میں ملبوث عورت دہشت گرد نہیں باپردہ عورت کو دہشت گردی کی پہچان قراردی گئی ہے،یہ کیوں؟ جرات ہے تو جنرل مشرف کانام بھی اس فہرست میں شامل کیاجائے پاکستان کاوزیرداخلہ چوہدری نثارنے پارلیمنٹ میں کہاتھاکہ یہ جنگ مشرف نے لایاہے، بے نظیرکو مارگیاوہ پینٹ شرٹ والاتھا اسے بھی دہشت گردکہاجائے،آزادی نسواں کے نام سے مادرپددرآزادی چاہتے ہیں پھربھی کہتے ہیں مولوی نے کیاکیاہے آئے مناظرہ کریں کہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے