ہر آنے والی حکومت نے بلوچستان کے حقوق سلب کرکے صوبے کواسٹیبلشمنٹ کے حوالے کیا، میر ہمایوں عزیز کرد
کراچی+ کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)سابق وفاقی وزیر میر ہمایوں عزیز کرد نے کہا ہے کہ ہر آنے والی حکومت نے بلوچستان کے حقوق سلب کرکے صوبے کواسٹیبلشمنٹ کے حوالے کیا، معدنی دولت سے مالا مال بلوچستان کے لوگوں کے پیروں میں پہننے کو جوتے تک نہیں ہیں، انتخابات سے قبل لوگوں کی بولیاں لگاکر انہیں وزیر بنایا جاتا ہے،یہ بات انہوں نے گزشتہ روز کراچی میں ہونے والے تیسرے قومی سیمینار بعنوان نیشنل ڈائیلاگ آن دی ری ایمیجننگ پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ سابق وفاقی وزیر میر ہمایوں عزیز کرد نے مزید کہاکہ بلوچستان ایک آزاد ریاست کی حیثیت سے پاکستان میں شامل ہوا بلوچستان کے وسائل نہ ہوتے تو یقینا آج ملک کی صورتحال مختلف ہوتی اس کے باوجود گزشتہ چالیس سالوں سے بلوچستان کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا جارہا ہے بلوچستان کے لوگوں کے پاس پہننے کے جوتے تک نہیں مگر وہاں تعینات لوگوں نے بیرون ملک جائیداد اور کمپنیاں بنائی ہیں، سی پیک کے نام ترقی کا واویلا تو کیا گیا مگر تعلیم،بنیادی انسانی سہولیات اور انسانی حقوق کا مطالبہ کرنے پر گوادر کے لوگوں کو پابند سلاسل رکھا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ہر آنے والی حکومت نے بلوچستان کو نظراندازکرکے اس کواسٹیبلشمنٹ کے حوالے کیا ہے گزشتہ انتخابات میں لوگوں کی بولیاں لگاکر باپ پارٹی بنانے والوں نے کروڑوں روپے لیکر لوگوں کو وزیر بنایا۔ انہوں نے کہاکہ نادرا بلوچوں کا نہیں ریاست کا ادارہ ہے اس ادارہ کی رپورٹ کے مطابق 2018ء کے انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 پر 50 ہزار ووٹ جعلی کاسٹ ہوئے مگر سپریم کورٹ نے ساڑھے تین سالوں سے سابق اسپیکر قومی اسمبلی کو اسٹے دے رکھا ہے۔انہوں نے بلوچستان میں میڈیا کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں میڈیا کا کردار سیاہ ہے میڈیا بلوچستان کے مسائل کو اجاگر نہ کرکے حقائق سے روگردانی کررہا ہے۔