امریکہ اور عالمی استعمار کی خوشنودی کیلئے علماء اور مدارس کے خلاف سازشوں میں ریاست استعمال ہوتی رہی ہے، مولانا عبد الرحمن رفیق
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر ) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر شیخ الحدیث مولانا عبد الرحمن رفیق، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا مفتی محمد روزی خان مولانا قاری مہر اللہ شیخ مولانا احمد جان نے کوئٹہ کے مختلف مدارس میں حفاظ اور علماء کی دستاربندی کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے استحکام اور خوشحالی کیلئے علماء نے جان کے نذرانے پیش کئے، لیکن افسوس ملک کی عظیم خدمت کرنے والے اس محسن طبقہ کی قدر نہیں کی گئی۔امریکہ اور عالمی استعمار کی خوشنودی کیلئے علماء اور مدارس کے خلاف سازشوں میں ریاست استعمال ہوتی رہی ہے۔جس طرح ہر پیشے کے لوگ اپنے اپنے رہنماؤں اور استادوں کے نقش و قدم پر چلتے ہیں تو انہیں ان پیشوں کے بانیوں یا استادوں کے وارث کہلاے جاتے ہیں۔ بعینہ اسی طرح جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس دین اسلام کو دنیا کے سامنے پیش کیا اور اپنے شاگردوں کو جس انداز سے پڑھایا، سمجھایااور کرکے دکھایا آج چودہ سو چوالیس سال بعد وہی دین اسلام امت کو پڑھانے اور سمجھانے والوں کو علمائے دین کہتے ہیں۔چونکہ اس دین کو مدارسِ، مساجد، جامعات، مکاتب، محافل، مقابر، حجروں، جرگوں،سیاسی،روحانی، معاشی،اور معاشرتی زندگی میں پڑھانے اور سکھانے والے علماء کرام ہیں اسی بنیاد پر اس طبقے کو وارث الانبیاء کہا جاتا ہے یہ طبقہ درجہ بدرجہ نائیبین اور خلفاء رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اب تک مکان وزمان کی تبدیلی کے ساتھ اب تک چلا آرہا ہے۔ یہ طبقہ اسی بنیاد پر شعاہر اسلام کا حصہ ہے۔چونکہ آداب زندگی،ادب مجلس،اداب منزل، آداب مشران، چھوٹوں پر شفقت، مخلوقات عالم سے محبت، بحر وبر، چرندوپرندکی حفاظت، انسانی معاشرہ کو اسلامی تعلیمات کی روشنی میں تیار کرنے اور ایک ترقیافتہ خوشحال اسلامی معاشرہ تشکیل دینے کے سلسلے میں یہ طبقہ علمائے اسلام زندگی کے ہر شعبے میں مصروف عمل ہیں۔۔ علمائے دین کے ان مساعی جمیلہ کے نتیجے میں ان کا احترام امت مسلمہ سے وابستہ ہر مسلمان پر لازم ہے۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ہی علماء کا قدردان پلیٹ فارم ہے، کیوں کہ علماء انبیاء کرام کے وارث ہیں۔