وزیر اعظم نے کپڑے بیچنے کا اعلان کیا تھالیکن آج قوم بے لباس ہو چکی ہے ، مولانا سراج الحق

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)امیر جماعت اسلامی مولانا سراج الحق نے کہا ہے کہ نا اہل حکمرانوں نے پاکستان کوبسترمرگ تک پہنچا دیا ہے، پاکستان اگر واقعی غریب ملک ہے تو آئین میں ترمیم کر کے گور نر اور گور نر ہاؤسز کو ختم کیا جائے، وزیر اعظم نے کپڑے بیچنے کا اعلان کیا تھالیکن آج قوم بے لباس ہو چکی ہے،ملک میں نیب کے دفاتر توموجود ہیں لیکن وہاں مکھیاں ما ری جا تی ہیں، تین افراد کے قتل میں ملوث سر دار کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا لیکن مولانا ہدایت الرحمن کو رہا نہیں کیا جا رہا ہے،وزیر اعلیٰ بلو چستان کو پتہ ہی نہیں ہوگا کے انکے مشیروں کے نام کیا ہیں،آج اگر کسی ایک تاجر کو بھی کوئی مسئلہ درپیش ہو تو وہ چیف آف آر می اسٹاف کی طرف دیکھتا ہے۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو مولانا عبد الحق ہاشمی سمیت دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ نا اہل حکمرانوں کی وجہ سے آج عوام کو دوقت کی روٹی سے بھی محروم ہو گئی ہے، ملک میں مہنگائی کی شرح 45فیصد ہے جس کی وجہ سے لوگوں نے مسکرانا بھی چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں حکومت کر نے والوں کے چہرے تو بدلتے ہیں لیکن نظام نہیں بدلتا جس کی وجہ سے آج ملک تبادہی کی طرف گامزن ہو چکا ہے اور تباہی کی ذمہ داری لینے والا بھی کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ مہنگائی کے خلاف احتجاجی تحریکیں چلانے والے پی ڈی ایم کے رہنماء آج مہنگائی پر کیوں خاموش ہیں، جماعت اسلامی نے ہمیشہ عوام کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ رمضان کے آمد کے موقع پر اشیاء خود نوش کی قیمتوں میں کمی لائی جائے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ کپڑے بیچ دوں گا لیکن انکے کپڑے تو سلامت ہیں آج قوم بے لباس ہو چکی ہے،حکمرانوں کی عیاشیوں میں کمی کوئی نہیں آئی گورنر کا گھر امریکہ کے صدر کے گھر سے زیادہ بڑاہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے حکمران حج و عمرے پر بھی عوام کے پیسوں سے جا تے ہیں پاکستان اگر واقعی غریب ملک ہے تو آئین میں ترمیم کر کے گور نر اور گور نر ہاؤسز کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ حکو مت کی ناکام پا لیسوں کا بوجھ صر ف عوام برادشت کر تی ہے ملک کے تمام ادارے ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب کے دفاتر موجود تو ہیں لیکن وہاں مکھیاں ما ری جا تی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بجلی قیمتوں میں ایک بار پھر اضا فہ کر کے عوام کو ایک جھٹکا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلو چستان کو چاروں طرف سے لوٹا جا رہا ہے اگر کوئی وزیر اعلیٰ بلو چستان سے پو چھ لے کہ انکے مشیروں کا کیا نام ہے تو انہیں یہ بھی نہیں پتہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مولانا ہد ایت الرحمن کیا کوئی دہشتگرد ہے جو انہیں گر فتار کیا گیا ہے؟، جماعت اسلامی نے ہمیشہ بلو چستان اور گوادر کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تین افراد کے قتل میں ملوث سر دار کو تو ضامت دے دی گئی لیکن مولانا ہدایت الرحمن کو رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر کسی ایک تاجر کو بھی کوئی مسئلہ درپیش ہو تو وہ چیف آف آر می اسٹاف کی طرف دیکھتا ہے، بلو چستان کا کوئی بلوچ بھی سی پیک کے خلاف نہیں بس وہ یہی کہتا ہے کہ سی پیک سے بلو چستان کو بھی فائد ہ حاصل ہو نا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ عدالت نے ملک کے دو صوبوں میں انتخابات کر وانے کا کہا ہے لیکن جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ مرکز میں بھی نگران حکومت قائم کر کے عام انتخابات کروائے جائیں کیونکہ پی ڈی ایم کی حکومت ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیارا بلو چستان خوشحال پاکستان کے لئے اہمیت کا حامل ہے، ملک پر انڈیا یا بر طانیہ نے حملہ نہیں کیا بلکہ نا اہل حکمران نے پاکستان کو بستر مر گ تک پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلو چستان معدنیات سے مالا مال صوبہ ہے لیکن پھر بھی یہاں غربت زیاد ہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں بھی بلو چستان کے مسائل حل نہیں کئے گئے اور نہ ہی آ ج کئے جا رہے ہیں، چند ہی لوگ ہیں جو وزیر اعلیٰ بنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلو چستان کے مسائل کو سنجید گی سے حل کر نے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی پاکستان کے معاشی اور عدالتی نظام کو تبدیل کر نا چاہتی ہے کر پٹ لوگ کرپشن کے خاتمے کے لئے کر دار نہیں ادا کر سکتے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں پتہ ہے کہ عدالتوں میں کس کے کہنے پر فیصلے ہو تے ہیں، ہم نے ہمیشہ خارجہ پا لیسی پر بات کی ہے لیکن آج پاکستان کا مسئلہ مہنگائی ہے جسے حل کر نے کی ضروت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے