بلوچستان کے زرعی فیڈرز پر مستقل بجلی 6گھنٹے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں،زمیندار ایکشن کمیٹی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ بلوچستان کے زرعی فیڈرز پر مستقل بجلی 6گھنٹے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں،بلوچستان کی پارلیمانی قیادت نے جو مطالبات وفاق کے سامنے رکھے ہیں ان پر عملدرآمد کیاجائے، بلوچستان کے زمینداروں کو بجلی کی سپلائی کم از کم 8گھنٹے کی جائے اس وقت دو تین گھنٹوں کی سپلائی سے زمینداروں کی فصلیں تباہ ہوجاتی ہیں جبکہ بلوچستان کے عوام کا 70فیصد زراعت سے منسلک ہے بلوچستان میں 1900میگا واٹ بجلی کی ضرورت ہے جبکہ اس وقت صرف 600میگا واٹ ہے،تمام زمینداران موجودہ مہینے کا بل جلد ازجلد جمع کرے تاکہ تمام زرعی فیڈرزپر6گھنٹے کی بجلی سپلائی بحالی جاری ہوسکے۔ان خیالات کااظہار زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ورکن صوبائی اسمبلی ملک نصیر احمد شاہوانی،جنرل سیکرٹری حاجی عبدالرحمن بازئی،حاجی عبد الجبار کاکڑ، حاجی نوراحمد بلوچ، کاظم خان اچکزئی،ٹکری شفقت لانگو، سید عبد القہار آغا، ملک رمضان مہتر زئی، حاجی شیر علی مشوانی،الحاج ٹکری محمد افضل بدوزئی، خورشید جمالدینی،عبید اللہ پانیزئی، خالق داد، عبد اللہ جان میر زئی، عبدالمجید مشوانی،حاجی عبدالعزیز شاہوانی،اعظم ماندائی، عبدلوہاب مینگل،حاجی حیات کھڈ کوچہ، عزیز مغل قلات، منیر شاہوانی، محمدیعقوب رئیسانی سوراب،عید محمد کرد خضدار،دوست محمد کٹکے زئی، مبارک علی بادینی، ملک منظوراحمدنوشیروانی، حاجی نبی بخش کرد، حاجی روز الدین کاکڑ، صدیق اللہ آغا،غلام مصطفی شاہوانی،آفتاب احمد،ملک اکمل،احمدنواز ودیگر نے اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں اسپیکر بلوچستان نے حزب اختلاف اور حزب اقتدار کی مشترکہ احتجاجی آواز پر قرار داد دیا کہ بلوچستان میں عوامی نمائندوں پر مشتمل وفد وزیراعظم پاکستان اور گیس وبجلی کے سربراہ سے میٹنگ کر کے اپنے مطالبات رکھے گا چنانچہ وزارت انرجی بلوچستان اور بین الصوبائی رابطہ کی وزارت نے مرکز کے ساتھ رابطے کر کے 24فروری کو صبح 11بجے کا قت طے کیا بلوچستان سے حزب اقتدار اور حزب اختلاف پر مشتمل وفد جس میں چیئرمین زمیندار ایکشن کمیٹی ملک نصیرشاہوانی،اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈووکیٹ،صوبائی وزراء انجینئر زمرک خان اچکزئی،نور محمد دمڑ،میر نصیب اللہ مری،عبدالخالق ہزارہ نصرا للہ زیرے،میر اکبر مینگل،اصغر علی ترین،حاجی عزیز اللہ آغا نے شرکت کی مرکز میں و زیر اعظم کی نمائندگی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کی وزیر پٹرولیم سیکرٹری واپڈا،سیکرٹری پٹرولیم ودیگر مرکزی نمائندوں نے شرکت کی،پارلیمانی وفد نے بلوچستان میں تمام امور سے متعلقہ مسائل وفاقی وزراء کے سامنے رکھ دیں اور مطالبہ کیاکہ بلوچستان کے زمینداروں کو بجلی کی سپلائی کم از کم 8گھنٹے کی جائے اس وقت دو تین گھنٹوں کی سپلائی سے زمینداروں کی فصلیں تباہ ہوجاتی ہیں جبکہ بلوچستان کے عوام کا 70فیصد زراعت سے منسلک ہے بلوچستان میں 1900میگا واٹ بجلی کی ضرورت ہے جبکہ اس وقت صرف 600میگا واٹ ہے،وفاق کے سامنے مسائل رکھنے کے باوجود سردی مہری کامظاہرہ کیاجارہاہے جو تشویشناک ہے،انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر بجلی کا 6گھنٹے عارضی طورپر بحال کردیالیکن اب وفاق اس مسئلے کامستقل نکالنے کیلئے اقدامات اٹھائے اور زمینداروں کے ساتھ 2015ء کے معاہدوں پر نظر ثانی کرے انہوں نے تمام زمینداروں پرزوردیتے ہوئے کہاکہ وہ موجودہ مہینے کا بل جلد ازجلد جمع کرے تاکہ تمام زرعی فیڈرزپر6گھنٹے کی بجلی سپلائی بحالی جاری ہوسکے،انہوں نے کہاکہ زمیندارایکشن کمیٹی کی جانب سے کیسکو حکام اور حکومت بلوچستان کے ذمہ داران کے ساتھ مرحلہ وار مذاکرات جاری ہے،جس کے مثبت نتائج برآمدہونگے انہوں نے کہاکہ زمیندارایکشن کمیٹی بلوچستان کے زمینداروں کی ترجمان تنظیم کے طورپر اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے