کسان پیکج پرعملدرآمدنہ ہونے کے خلاف 16مارچ کو کوئٹہ سمیت پورے پاکستان میں احتجاجی دھرنے دینگے،خالد حسین باٹھ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) کسان اتحاد پاکستان کے چیئرمین خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کسان پیکج پرعملدرآمدنہ ہونے اور غیراعلانیہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف 16مارچ کو کوئٹہ سمیت پورے پاکستان میں احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے جو مسائل حل ہونے تک جاری رہیں گے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو عصمت دمڑ،ملک فاروق مہترزئی اوردیگرکسانوں کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔خالد حسین نے کہا کہ مون سون کی بارشوں کے دوران سیلاب سے بلوچستان،سندھ اور پنجاب میں کسانوں کو اربوں روپے کے نقصانات کا سامناکرناپڑا کسان اتحاد پاکستان کے احتجاج کے بعد وفاقی حکومت نے کسانوں کیلئے کسان پیکج کا اعلان کیا لیکن آج تک اس پیکج پر عملدرآمد نہیں ہوا جس کی وجہ سے کسان اورزمیندار نان شبینہ کے محتاج ہوگئے اورحکومت نے کسان پیکج ختم کردیا اور بلوچستان کے زمینداروں کو 24گھنٹوں میں صرف 2گھنٹے بجلی دی جارہی ہے پانی نہ ملنے کی وجہ سے فصلیں اور باغات تباہ ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈیموں کی تعمیر،بیج،کھادوں،زرعی ادویات میں کرپشن عروج پرہے جس پر کسان اتحاد نے نیب میں ثبوت کے ساتھ دستاویزات جمع کرادی ہیں جس پرانکوائری چل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ملک کو بچانا ہے تو خوشحالی ڈیم(کالا باغ ڈیم) جیسے بڑے ڈیموں کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے اگر یہ ڈیم نہیں بنے تو چاروں صوبوں میں خاص طور پر بلوچستان سیلاب سے تباہ اور پانی کی قلت کی وجہ سے لوگوں کی زندگی محال ہوجائے گی اس لئے کسان اتحاد خوشحالی ڈیم کی تعمیر کیلئے سابق صدرمملکت آصف علی زرداری کے پاس جائے گا اورچاروں صوبوں کے لوگ آصف علی زرداری سے خوشحالی ڈیم کی تعمیر کیلئے اپیل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے کسانوں کیلئے 12سو سولر پینل دینے کا اعلان کیا تھا لیکن اس میں ایک سولر پینل بھی کسی کسان کو نہیں ملا بلکہ ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے وہ کرپشن کی نظرہوگئے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ ریونیو میں کچھ تحصیلدار اورمحکمہ کے افسران کی کرپشن کی وجہ سے کسانوں کی زمنیوں پر قبضے ہورہے ہیں یہ افسران اتنے طاقتور ہیں کہ سینئر افسران بھی کچھ نہیں کر پارہی ہیں اس پر کسان اتحاد نے نیب میں ثبوت کے ساتھ دستاویزات جمع کروائی ہیں جس پر جلدانکوائری ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں خالد حسین باٹھ نے کہا کہ کیسکوکو بجلی کے بل دینے کے باوجود کیسکو چوبیس گھنٹے میں سے صرف دو گھنٹے بجلی فراہم کر رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 15سے 20لاکھ ایکڑ زمین بنجر پڑی ہے اگر حکومت یہ زمین کسانوں کو دیدیے تو ملک میں ذرعی انقلاب برپا ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کسان اتحاد کے دھرنے کے دوران کسانوں کیلئے جس پیکج کا اعلان کیا تھا اس پر آج تک عملدرآمد نہیں ہوا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان فوری طور پر دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان کے کسانوں سے 4ہزار روپے فی من گندم خریدنے کا اعلان کریں۔انہوں ے کہا کہ اگر بلوچستان میں لوڈشیڈنگ ختم اور کسان پیکج بحال نہیں کیا گیا تو کسان اتحاد 16مارچ کو کوئٹہ سمیت پورے ملک میں دھرنے دیدگا بلوچستان میں خانوزئی،لکپاس، کچلاک بائی پاس،،سبی کوئٹہ روڈ،کراچی کوئٹہ روڈ،حب چوکی میں احتجاجی دھرنے ہونگے جو مسائل کے حل ہونے تک جاری رہیں گے۔