صوبائی وزیر زراعت میراسداللہ بلوچ کا گزلزانٹر کالج تسپ گرلز کالج کہن زنگی کا دورہ

پنجگور (ڈیلی گرین گوادر) صوبائی وزیر زراعت میر اسداللہ بلوچ کا گزلزانٹر کالج تسپ گرلز کالج کہن زنگی کا دورہ عوام اور کالج اسٹاف سے خطاب گرلز کالجز کے لئے ایک کروڑ کی گرانٹ اور آڈیٹوریم ہال تعمیر کرنے اور دونوں کالجز کے لئے بسوں کی فراہمی بھی کا اعلان کالجز کے دورے کے موقعے کالجز کے پرنسپلز پروفیسر مشتاق احمد گچکی اورپروفیسر عبدالرحیم بلوچ نے صوبائی وزیر کو کالجز میں تدریسی سرگرمیوں اور دیگر مسائل کی بابت بریف کیا۔اس دوران پر بی این پی عوامی کے مرکزی لیبر سیکرٹری نوراحمد بلوچ ضلعی آرگنائزر رحمدل بلوچ ڈپٹی آرگنائزر جلیل احمد سیلانی مرکزی کمیٹی کے رکن و میونسپل کارپوریشن کے چیرمین شکیل احمد قمبرانی، مرکزی کمیٹی کے رکن حاجی محمد اکبر بلوچ سابق ضلعی صدر نثاراحمد بلوچ ضلعی زکوا چیرمین واجہ بشیراحمد ظفر بختیار، محمدجان بلوچ، راشد لطیف، عبدالوحید ملازئی اور پرنسپل گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج پنجگور پروفیسر ڈاکٹر جاوید احمد اور دیگر انکے ہمراہ تھے میر اسداللہ بلوچ نے کالجز کے دورے کے موقعے پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تسپ میں جس مقام پر آج یہ کالج بنا ہے یہ ایک عام پبلک مقام تھا جس کی ملکیت پر ہر روز جھگڑے ہوتے تھے مگر میں نے اسے ایک کارآمد ادارہ بناکر روشنی پھیلانے کا زریعہ بنادیا ہے انہوں نے کہا کہ علم خدا سے قربت کا زریعہ ہے اور یہ سماجی رشتوں کو بھی مظبوط بناتا ہے ناخواندگی کے خلاف جہاد ضروری ہے بحیثیت ایک قوم کے ہم اس وقت زندہ رہ سکتے ہیں جب ہم تعلیم حاصل کرینگے انہوں نے کہا کہ بلوچ وسائل پر بالادست کا قبضہ ہے ہمیں ان سے جو بھیک ملتا ہے ہم پر لازم ہے کہ وہ عوام کی خوشحالی کے لیے صیح معنوں میں خرچ کریں انہوں نے کہا کہ انسان اشرف المخلوقات اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ اچھے برے کا ادراک رکھتا ہے بلوچستان کی اپنی ایک تاریخ ہے اور موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا لازمی ہے اور اس کے لیے ہمیں باعمل ہونے کے ساتھ باعلم ہونا ہے انہوں نے کہا کہ میری سوچ اور سیاست کا محور پوری بلوچ قوم ہے جب بھی مجھے موقع ملا تو بلوچ ہسٹری کو زندہ رکھنے کے لیے تاریخی شخصیات اور مقامات کے ناموں پر یادگار تعمیر کروائے انہوں نے کہا کہ قومی ہیروز کو فراموش کرنے والی قومیں فنا ہوجاتی ہیں ادیب دانشور اور پڑھا لکھا طبقہ معاشرتی چینج کا زریعہ بنتا ہے چائنااگر آج ترقی کرچکا ہے وہ کسی ڈرگ ڈیلر اسمگلر قاتل اور چوروں کی وجہ سے نہیں کیا ہے ایک ویڑنری سوچ اور جدید سائنسی اور ٹیکنیکل ایجوکیشن اسکے پیچھے کارفرما رہیں انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں بحیثیت ایک قوم کے باقی دنیا سے جڑنا ہے تو تعلیم کو پہلی ترجیح کے طور پر لینا ہے انہوں نے کہا کہ ہم مکان زمان اور لگڑری گاڑیوں کو تبدیلی سمجھتے ہیں ایسا ہر گز نہیں ہے اصل تبدیلی مکان زمان اور گاڑی کا نام نہیں ہے بلکہ جدید سائنسی علوم، تجارت، زبان،زمین اوراپنی ثقافت کو زندہ رکھ کر ہم ایک قوم کھلانے کے قابل ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میرے لوگوں کو روزگار اور ایجوکشن ملے 22 ہزار لوگ روزگار کررہے ہیں ہم معاشرے کو تبدیل کرنے نکلے ہیں ترجیحات اجتماعی ہیں ووٹ مانگنے کے لیے کسی سے سوال نہیں کروں گا اگر عوام یہ محسوس کرتا ہے کہ میں نے ان کے لیے اچھا کیا ہے تو مجھے ووٹ دیں اچھے برے کی پہچان کریں میں خواہشات کی بنیاد پر کسی کو روکنا نہیں چاہتا جو لوگ عہدوں اور مراعات کے لیے پارٹی چھوڑنا چاہتے ہیں تو میں کسی کو نہیں روکوں گا صوبے سے بجٹ لاکر عوام کے لیے خرچ کرنا معمولی اور آسان کام نہیں ہے کوئٹہ میں بیٹھ کر پنجگور کے عوام کی جنگ لڑرہا ہوں انہوں نے کہا کہ میں ایسے لوگوں کی کھبی مدد نہیں کرسکتا جو معاشرے میں برائیاں پھیلاتے ہیں لوگوں کے لیے مشکلات پیدا کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہاں ایسے عناصر کی بھی سیاسی سپورٹ ہوتی ہے جو فورسز کی وردیوں میں ڈاکہ ڈالتی ہیں میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ بی این پی عوامی کے قول وفعل میں کوئی تضاد نہیں ہے جو وعدہ کرتے ہیں اسکو پورا بھی کرتے ہیں اور جس سے کمنمنٹ ہوتا ہے اس پر مصلحت پسندی نہیں کرتے انہوں نے کہا کہ پنجگور کی عزت ہم سب کی ہے سیاسی جماعتوں سے اختلافات سیاسی ہیں کسی فرد یا لیڈر سے کوئی زاتی عناد نہیں ہے ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے سے پنجگور اور بلوچستان کا نقصان ہوا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی مجموعی خوشحالی میرا مقصد ہے ہم سب اس بات پر سوچنا چائیے کہ اپنے عوام کے کل کو کیسے خوبصورت بنانا ہے اس پر ہمیں سوچنا ہے انہوں کہا کہ معاشرتی ترقی کے لیے مردوں کے ساتھ خواتین کا بھی بڑا کردار ہے جب ہماری بچیاں اعلی تعلیم حاصل کرکے ہنر مند اور باعلم بنیں گی تو کوئی بھی ہمیں آگے بڑھنے سے نہیں روک سکے گا انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے ہمارے ہی اثاثہ جات ہیں انکو سرکاری کہہ کر ان سے منہ موڑنا نقصان کا سبب بنتے ہیں اہل علاقہ اپنے تعلیمی اداروں کو اون کریں ہم انسان ہیں ہمیں اپنے مسائل علم وشعور کے دائرے میں رہ کر حل کرانے ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری آبادی دوسرے اقوام کے مقابلے میں کم ہے مردم شماری کے عمل سے روگردانی قومی جرم ہوگا سب ملکر مردم شماری کو کامیاب بنائیں انہوں نے کہا کہ ایم سی تسپ میں دو ارب روپے کے ترقیاتی کام کرچکا ہوں عوام اچھے لوگوں کی قدر کریں جو انکے لیے مثبت سوچتا ہے لازمی طور پر اسکو سپورٹ کیا جائے میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ ڈاکٹر مالک کے کردار پر میں تنقید نہیں کرتا مگر انہوں نے اپنے دور میں پنجگور کو وہ اہمیت نہیں دی جو تربت کو دیا تھا پنجگور میں تعلیمی اداروں کی بجائے پولیس تھانوں کو ترجیح دیا اسے چائیے تھا کہ پنجگور میں کالج اور یونیورسٹی بناتے مگر انہوں نے پنجگور کے عوام کو یہ قابل ہی نہیں سمجھا انہوں نے کہا کہ میں نے جن تعلیمی اداروں کی بنیاد رکھا ہے وہ مستقبل قریب میں تبدیلی کا زریعہ بنیں گے زرعی کالج صرف پنجگور کے لیے فائدہ مند نہیں بلکہ یہ صوبے کی ترقی میں بھی معاوں ثابت ہوگا انہوں نے کہا کہ ادارے ایسے نہیں بنتے ادارے بنانے میں ویڑن اور محنت درکار ہوتی ہے اور اجتماعی ترقی کے لیے باعمل ہونا ہوگا انہوں نے کہا کہ عوام اپنے مسائل کے حل کے لیے بی این پی عوامی کا ساتھ دیں چھ کروڑ کی لاگت سے تسپ میں دوستی گیٹ بھی بنارہا ہوں تاکہ پارٹیاں اس میں آکر اپنا جھنڈا لگائیں انہوں نے کہا کہ تسپ اور عیسئی کہن زنگی میں تمام روڑوں کو پختہ کرکے سیوریج لائنیں بچھانے کے لیے خطیر رقم منظور کی ہے انہوں نے کہا کہ میں عوام سے کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ مانگتا ہوں عوام میرے ادوار کا موزانہ مخالفین سے جاکر کریں کہ میرے ادوار کے کام زیادہ ہیں یا انکے ادوار میں انہوں نے کہا کہ میرا جینا مرنا بلوچ قوم کے لیے ہے بی این پی عوامی کے کونسل سیشن کے بعد بی این پی عوامی روایتی سرداروں کی بجائے عام بلوچ کی جماعت ہوگا جس میں کوئی سردار نواب نہیں ہوگا بلکہ پڑھا لکھا دانشور طبقہ بی این پی عوامی کے وارث ہونگے انہوں نے کہا کہ مجھے ناامیدی اور ناکامیوں سے نفرت ہے مختصر وقت میں پنجگور کو تعلیم کا گیٹ وے بنادیا ہے پنجگور کی مجموعی ترقی پر 13 ارب روپے خرچ ہورہے مخالفین نے پنجگور کا صرف نقصان کیا ہے ایک سیٹ بھی انکی وجہ سے کم ہوگیا ہے انہوں نے کہا کہ عوام مردم شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں میں اپنی سرزمین سے عشق کرتا ہوں میری خواہش ہے کہ یہ مختلف جہتوں میں ترقی کرے تعلیمی ادارے ہم سب کی امانت ہیں انکی ہر طرح سے ہمیں حفاظت کرنی ہے انہوں نے کہا کہ تسپ اور کہن زنگی کالجز کی بنیاد دس سال پہلے رکھا تھا بی آر سی زرعی اور ڈگری کالج کے علاوہ بھی میں نے مذید کالجز منظور کروائے ہیں انہوں نے کہا کہ پارٹی کے ورکر معمولی باتوں پر روٹنے کی بجائے پارٹی پروگرام کو گھر گھر پہنچائیں ہمارا نعرہ ایک خوشحال ترقی یافتہ اور پرامن پنجگور ہے اس مقصد کے لیے میں سیاست کررہا ہوں انہوں نے کالجز کے پرنسپلز کی تعریف کی جہنوں نے وسائل کے بغیر کالجز کو اسٹارٹ کیا آج وہ ایک مکمل تعلیمی اداروں کی شکل میں علم کی روشنی پھیلا رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے