پاکستان کو اپنی دفاعی پیداواری صلاحیت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے، جنرل زبیر محمود حیات

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) پاکستان کو اپنی دفاعی پیداواری صلاحیت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ تعلیم، معیاری تحقیق و ترقی، انسانی صلاحیت کے شعبوں میں ترقی اور پیش رفت، صنعت کاری، ٹیکنالوجی، اکیڈمیا و انڈسٹری میں روابط نجی شعبے کو ترقی کا ماحول فراہم کرتے ہیں۔ یہ پیغام کیس میں منعقدہ سمینار بعنوان”پاکستان میں دفاعی پیداواری صلاحیت پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے اضافہ ایک پالیسی تعمیرمیں مقررین کی جانب سے جاری کیا گیا۔

کلیدی خطاب جنرل زبیر محمود حیات (ریٹائرڈ) نشان امتیاز ملٹری، سابق چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی نے کیا۔دیگر معزز مقررین میں وائس ایڈمرل افتخار احمد راؤ (ریٹائرڈ)، سابق ڈپٹی چیف آف نیول سٹاف (آپریشنز) اور مینیجنگ ڈائریکٹر کراچی شپ یارڈ، ایئر وائس مارشل اسد اکرام (ریٹائرڈ)، سینئر ایڈوائزر پروجیکٹ فینکس ایئر کوارٹر اور جناب تنویر سلطان اعوان، چیئرمین ہجویری ٹیکنالوجیز (پرائیویٹ) لمیٹڈ شامل تھے۔ سمینار کی صدارت صدر کیس جناب ایئرمارشل فرحت حسین خان (ریٹائرڈ) نے کی جبکہ نظامت کے فرائض ایئر وائس مارشل فہیم اللہ ملک (ریٹائرڈ) نے سرانجام دیئے۔ مقررین کا خیال تھا کہ موجودہ جغرافیای، سیاسی، اور جیواکنامک ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کے موجودہ دفاعی پیداوار ی سرکاری انتظامی ماڈل کو بہتر بنانے اور تبدیل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ بنیادی مقصد پبلک سیکٹر کی سپورٹ کے ذریعے نجی صنعت کی ترقی اور صلاحیت کار بڑھانے پر مبنی ہونا چاہیے۔ اس سلسلے میں میں دفاعی پیداوار ی اسٹیبلشمنٹ کو نجی شعبے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا چاہیے اور ان کی تحقیق و ترقی کو فروغ دینے کے لیے مالی معاونت کرنی چاہیے۔ یہ ضروری ہے کہ پبلک سیکٹر پرائیویٹ سیکٹر کو سپورٹ کرتے ہوئے تحقیق و ترقی اور پیداوار کی منتقلی کو فروغ دے۔ دفاعی پیداوار ی اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے، ریٹائرڈ و حاضر سروس فوجی افسران، مختلف تھنک ٹینک سکالرز اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے سمینار میں شرکت کی اور دفاعی پیداوار کے عمل میں بہتری کے لیے زیر غور تجاویز کو آگے بڑھایا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے