زرعی کالجز مالی بحران کا شکار ہے اور محکمے پیسے خرچ نہیں کرکے مالیاتی سال کے آخر میں واپس کرتے ہیں ، اختر حسین لانگو
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے محکمہ زراعت کی جانب سے پی اے سی کی ہدایات پر عمل نہ کرنے والے آفیسران کے خلاف کاروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر محکمہ کاروائی میں ناکام رہا تو ان کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرایاجائیگا۔گزشتہ روزپبلک اکانٹس کمیٹی کے چیئرمین اختر حسین لانگو کی زیرصدارت گزشتہ روزبلوچستان صوبائی اسمبلی میں منعقد ہوا اجلاس میں ارکان اسمبلی ثنا ء اللہ بلوچ، حاجی محمدنواز کاکڑ، ملک نصیر احمد شاہوانی، یونس عزیز زہری،سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ، سیکریٹری محکمہ زراعت امید علی کھوکھر، اے جی بلوچستان نصراللہ جان، ڈائریکٹر جنرل آڈٹ شجاعلی، ایڈیشنل سیکرٹری پی اے سی سراج الدین لہڑی، چیف اکاونٹ آفیسر پی اے سی سید ادریس آغا نے شرکت کی۔اجلاس محکمہ ایگریکلچر اینڈ کوآپریٹو کے ساتھ کمپلائنس رپورٹ اور آڈٹ پیراز پر منعقد ہوا۔محکمہ زراعت کے جن آفیسران نے پی اے سی کے احکامت کی تعمیل نہیں کی ان کی غیر ذمہ داری پر ایک مہینہ کے اندر ان کے خلاف رولز کے مطابق کارروای کر کے پی اے سی کو رپورٹ پیش کریں بصورت دیگر ہم ان کے خلاف ایوان میں تحریک استحکاق پیش کر ینگے۔چیئرمین میر اختر حسین لانگو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زرعی کالجز مالی بحران کا شکار ہے اور محکمے پیسے خرچ نہیں کر کے مالیاتی سال کے آخر میں واپس کرتے ہیں یہ محکموں کی بہت بڑی نااہلی ہے جب پیسے استعمال نہیں کئے جاسکتے تو پیسوں کی ڈیمانڈ بھی نہ کی جائے۔ایک پیرا پر تبصرہ کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ محکمہ ایک کنٹریکٹر کو اپنے محکمہ کا کنٹریکٹر مانتا نہیں اور اسی ٹھیکیدار کو محکمہ کا کام سونپا جاتا ہے اور اسے پیسوں کی ادائیگی بھی کی جاتی ہے۔ ایسے بدانتظامیون پر سیکریٹری جلد ازجلد انکوائری کمیٹی تشکیل دے کر پی اے سی کو رپورٹ پیش کرے۔ اسی فورم سے 2021 میں ہدایات جاری کئیے تھے کہ اکاونٹینٹ جنرل کے ساتھ اپروپوریشن اکاونٹس کر ریکنسائل کروائیں لیکن محکمہ نے ان ہدایات کو ان سنی کر دی۔ کمیٹی کی ہدایات کی روشنی محکمہ ایک مہینے میں ان تمام آفیسران کے خلاف کاروائی عمل میں لائے جو پی اے سی کے ہدایات کو ہوا میں اڑا دیا اگر محکمہ کاروائی کرنے میں ناکام ہوتا ہے تو ہم تحریک استحقاق جمع کرائینگے۔اس موقع پر چیرمین پی اے سی و ممبران نے برہمی کا اظہار کرتے ہو بروقت ورکنگ پیپرز جمع نہ کرنے پر کمپلا ینس کے تمام پیراز کو ملتوی کیا۔