بلوچستان میں خواتین ظلم کے شکارہیں،یاسمین لہڑی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)نیشنل پارٹی و بی ایس او پجار کے زیراہتمام 8 مارچ عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے سانحہ بارکھان کے نام سے سیمینار منعقد کیا گیاجس کی صدارت نیشنل پارٹی کی مرکزی خواتین سیکرٹری یاسمین لہڑی کررہی تھی۔سمینار میں نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹراسحاق بلوچ،سیکرٹری اطلاعات اسلم بلوچ، مرکزی کمیٹی کے رکن نیاز بلوچ،،ڈاکٹرشمع اسحاق،صوبائی خواتین سیکرٹری کلثوم نیاز، بی ایس اوکے ڈاکٹرطارق بلوچ ودیگر نے شرکت کی۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں اب بھی بلوچ خواتین ایک طرف سردار عبدالرحمان کیھتران جیسے ظالم سرداروں کی ظلم و ستم و قتل و غارتگری کا شکار ہے تو دوسری طرف ریاست بلوچ خواتین کو جبری طور پر گمشدہ کرتی ہے یا وہ اپنے نوجوانوں کی بازیابی کے احتجاج کرتے ہوئے پولیس و دیگر اداروں کی لاٹھی چارج و تشدد کا سامنا کرتی ہے۔ باوقار دنیا میں خواتین کی سیاسی سماجی معاشی شعبوں میں شمولیت سے ہی کو تعمیری سماج کی بنیاد قرار دیتے ہیں۔ لیکن بلوچستان میں خواتین کی حیثیت و اہمیت کو نظر انداز کیا گیا ہے۔سانحہ بارکھان میں جس درندگی سے امیر بی بی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے ہوئے بیدردی سے قتل کیا گیا اور گران ناز و ان کے بچوں کو نجی جیل میں رکھ کر انسانیت سوز سلوک کیا جاتا رہا ہے۔اس نے دنیا کو جھنجوڑ کے رکھ دیا سوائے حکمرانوں کے۔اور دوسری طرف بلوچ خواتین کو بھی جبری طور پر لاپتہ کیا جارہا ہے۔ کسی بھی مہذب سماج کے لیے یہ ناقابل یقین ہے، نیشنل پارٹی خواتین کے ساتھ سیاسی سماجی معاشی معاشرتی اور طبقاتی ناانصافی کے خلاف شعوری جدوجہد کررہی ہے۔8 مارچ عالمی خواتین ڈے خواتین کی مجموعی مسائل کو اجاگر کرنے اور حقوق حصول کیلئے منایا جاتا ہے۔ پسماندانہ و جاگیردارانہ اور طبقاتی سیاسی و معاشی نظام کے بدولت خواتین بنیادی حقوق و وقار سے محروم رہی ہے جب تک خواتین کو عملا اس سیاسی سماجی معاشی معاشرتی و انتظامی اعتبار سے مستحکم نہیں کیا جاتا ہے اس وقت تک سماج کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں۔ نیشنل پارٹی خواتین کو برابری کے مواقع فراہم کرنے پر یقین رکھتی ہے، خواتین کی حقوق کی تحفظ اور فراہمی ریاست کی زمہ داری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے