بی این پی (عوامی) کا چوتھا قومی کونسل سیشن خضدار میں منعقد،میراسرار اللہ زہری صدر ،سید اکبر شاہ جنرل سیکرٹری منتخب

خضدار (ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کا چوتھا قومی کونسل سیشن برائے 2028-2023 خضدار میں منعقد ہوا میر اسراراللہ خان زہری بلا مقابلہ صدر اورسید اکبر شاہ بلا مقابلہ سیکٹریری جنرل منتخب ہواتفصیلات کے مطابق خضدار میں آج بلوچستان کی قوم پرستانہ سیاست کے لئے مشعل راہ اور نیا باب کا آغاز ہواہے بی این پی عوامی کا چوتھا قومی کونسل سیشن خوش اسلوبی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا مرکزی صدر کے لیے میر اسرار اللہ خان زہری بلامقابلہ پارٹی کاصدر منتخب ہوا اور سیکرٹری جنرل کے لیے سابق سینیٹر سید اکبر شاہ بلامقابلہ منتخب ہوگئے ہیں الیکشن کمیٹی نے نو منتخب مرکزی کابینہ سے حلف لیابعدازاں نومنتخب صدر میر اسراراللہ خان زہری اور مرکزی سیکٹریری جنرل سید اکبرشاہ نے مرکزی کونسلران سے خطاب کرتے ہوئے کہ ہماری سیاست کا محور بلوچ قوم پرست جماعتوں و اکابرین کو متحد کرکے بلوچستان کے ساحل و وسائل کا ہر محاذ پر دفاع کرنے کی جدمسلسل ہے ہم نے سیاسی جماعتیں بالخصوص قوم پرست جماعتوں کو متحد کرنے کیلئے کوشاں ہیں بدقسمتی ہے کہ سب مفادات کا سیاست کر رہے ہیں اب ہم عمر کے اس مقام پر ہے جہاں ہمیں اتحاد و اتفاق کرکے قومی وسائل کو لوٹ کھسوٹ سے بچایا جائیبلوچستان وہ بدبخت درخت ہے جسے ہر راہ گزر پتھر مارکر نقصان پہنچاتا ہے آج بھی بلوچستان کے ساحل و وسائل کو بزور طاقت لوٹا جارہا ہے لیکن شومئی قسمت کہ ہماری آپسی کی نااتفاقی کی وجہ سے سائل و وسائل ہمارے ہاتھوں سے نکل رہے ہیں جس کا اہم وجہ بلوچ قوم پرست جماعتوں کی متحد نہ ہونا ایک دوسرے کے خلاف بلاوجہ کی ضد و عناد اور آنا پرستی کا سبب بن رہے ہیں جس طرح آج بلوچ کسپمری کی حالت سے گزر رہے ہیں اگر ہم آج ایک دوسرے سے دوری اختیار کی تو بلوچ قوم مستقل قریب میں ہمیں کبھی معاف نہیں کریگی بی این پی عوامی کا روز اول سے یہی مقف رہا ہے کہ بلوچ ساحل و وسائل سے قومی دسترس حاصل کی جائے لیکن یہ نااتفاقی بلوچ قوم کی تباہی اور ان کے وسائل سے بے دخلی اپنے آباو اجداد کے ہزاروں سال سے دی ہوئی قربانیوں کو برباد کیا جا رہا ہے۔ بلوچستان کے تمام قوم پرست جماعتوں کو ایک مرتبہ پھر اس قومی کونسل سیشن کے توسط سے اکھٹے کرنے کے لیے دعوت دی جاتی ہے کہ وہ آکر اپنے قومی وسائل اور اپنے آباو اجداد کے دیئے ہوئے مادر وطن کی آبیاری کی جا سکے اس سے قبل ہر بلوچ کے لیڈر کے گھر گھر تک جاکر اکٹھے ہونے کی خاطر انہیں قوم دوستی و وطن دوستی کی دعوت دی گئی ہے لیکن بدقسمتی سے جب بھی اپنے قومی کاز کے لیے متحد ہونے کی کوشش کرتے ہیں تو ہمیں ایکدوسرے سے نفرتوں کی طرف دھکیل دی جاتی ہے ہمارے نوجوان بے روزگاری کی ہاتھوں تباہی کی طرف مائل ہورہا ہے۔ ہمارے وسائل پر ہمیں دور کیاجارہا یے آج ہم دیکھ رہے ہے دیگر قومیں ترقی کی منازل تیزی سے طے کررہے ہیں لیکن بلوچ دن بدن تباہی کی طرف جارہی ہے۔ یہ کمزوریاں صرف اور صرف ہمارے آپسی نالائقی کی وجہ سے جنم لے رہے ہیں بلکہ اس سے وطن دشمن قوتوں کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے بلوچستان بلوچ قوم کی ملکیت ہے اس وطن کے لئے ہمارے آباو اجداد نواب نوروز خان، خان مہراب خان سردار عطا اللہ مینگل ڈاکٹر عبد الحئی بلوچ اور نواب اکبر خان بگٹی کی قربانیاں ہیں آج ہم عمر کے آخری حصے میں پہنچ رہے ہیں ہمارے نوجوان بے روزگاری معاشی بدحالی اور منشیات جیسے ناسور میں جکڑ رہے ہیں ہمارے معدنی وسائل کو بیدردی سے لوٹا جا رہا ہے ہم جس مشکل وقت سے گزر رہے ہیں ہمارے وجود کو خطرہ لاحق ہو سکتی ہے۔ ہم آج اس قومی کونسل سیشن کے توسط سے ایک مرتبہ پھر بتانا دینا چاہتے ہیں کہ ہمیں ووٹ کے لیے نہیں اپنے مادر وطن، قوم اور اپنے شناخت کے لئے جدوجہد کرنا ہے ہم نے کرسی و نشست اور پارلیمنٹ کو بہت قریب سے دیکھا ہے ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں بلوچ قوم کے اکابرین جب تک اکٹھے نہیں ہونگے وہ اپنے قومی ساحل و وسائل پر کبھی دسترس حاصل نہیں کر سکتے بی این پی عوامی کے اندر قومی جذبہ و قومی بقا اور تشخیص، وطن دوستی کی پیار و محبت اور اپنے آنے والے نسل کے لئے جوش و ولولہ موجود ہیں یو این اے کے مطابق میر اسرار اللہ خان زہری نے مزید کہا ہم بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل، نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمک بلوچ و دیگر قوم پرست جماعتوں کے سربراہ کو دست بستہ دعوت دیتے ہیں کہ وہ ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوکر قوم دوستی و وطن دوستی کا ثبوت دیں میں بحیثیت ایک جماعت کا سربراہ آج اس عظیم الشان پارٹی کے مرکزی قومی کونسل سیشن میں بحیثیت ایک بلوچ فرزند قوم پرست جماعتوں کو یکجا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتا رہوں گا ہم نے پہلے بھی اسی ساحل و وسائل کے لیے اپنے بساط کے مطابق ہم فورم میں آواز لگائی ہے۔بی این پی عوامی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ اٹھارویں ترمیم کے انعقاد پر قربانی دے کر اپنے قوم کے لئے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے اگر آج قوم پرست جماعتیں ایک نہیں ہونگے تو تاریخ میں ہمیں بھی اچھے القابات سے یاد نہیں کریں گے بی این پی عوامی کا نومنتخب مرکزی صدر نے بلوچستان بھر سے آئے ہوئے مہمانان گرامی و مرکزی کونسلران کی کثیرتعداد میں شرکت کو سراہا اور کہا کہ یہی جذبہ قوم و وطن دوستی کا ثبوت ہے اور بلوچستان بھر سے آئے ہوئے تمام قوم پرستانہ سوچ رکھنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج آپ لوگوں کی آئینی و جمہوری جدوجہد کی مادر وطن کو سخت ضرورت ہے آخر میں نومنتخب مرکزی صدر نے نومنتخب مرکزی کابینہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا یہ کابینہ بطور ٹیم بلوچ اور بلوچستان کے لئے دن رات محنت کرکے غیور عوام اور ساحل و وسائل کا دفاع کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے