والدین اپنے بچوں کو تعلیمی اداروں میں داخل کرکے تعلیم یافتہ معاشرے کی تشکیل ممکن بنائے، یاسر اقبال دشتی

مستونگ(ڈیلی گرین گوادر) ڈپٹی کمشنر یاسر اقبال دشتی اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر احکام ساتکزئی نے اسکول داخلہ مہم سال 2023 کے سلسلے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ علم کا حصول ہر مرد اور عورت پر فرض ہے،ہمارے قریب جو تعلیمی ادارے ہیں والدین اپنے بچوں کو تلقین کریں اور تعلیمی اداروں میں انہیں داخل کرکے تعلیم یافتہ معاشرے کی تشکیل ممکن بنائے، والدین کوشش کرے کہ ہمارا بچہ اسکول سے باہر رہنے کے بجائے اسکول میں ہو اور اچھی تعلیم حاصل کرتے ہوئے اپنے والدین اپنے علاقہ اپنے ملک و قوم کی بہتر انداز میں خدمت کرسکے، اج کی دنیا میں وہی قومیں آگئے گئے ہیں جنہوں نے تعلیم و تربیت پر توجع دیا خود کو تعلیم کی زیور سے آرائستہ کیا اور ترقی و خوشحالی کی بلندیوں پر پہنچ گئے ہیں، وہ دن دور نہیں کہ ہمارا ہر بچہ سکول میں ہوگا انہیں اچھی سہولیات میسر ہوگی یہی بچے خدمت کے جزبے سے سرشار ہوکر ملک و قوم کو ترقی و خوشحالی کی راہوں پر گامزن کریگا، اج کے بچے ہمارے مستقبل کے معمار ہے اور انکے کندوں پر ملک و قومی کی زمہ داری ہوگی جب تک ہم اپنے بچوں کو تعلیمی اداروں میں داخل نہیں کرینگے اور انکو اچھی اور معیاری تعلیم نہیں دلائینگے تب تک ہم ترقی نہیں کرسکتے۔ ترقی و خوشحالی صرف اور صرف اچھی اور اعلی و معیاری تعلیم ہی کی بدولت ممکن ہے۔انھوں نیکہاکہ بچوں کو جب تک اچھی تعلیم حاصل نہیں ہوگی تو معاشرے کو بنانے کے بجائے معاشرے کی بگاڑ کا باعث بنیں گے، اس موقعے پرڈپٹی ڈی او عرض محمد بنگلزئی ایس پی محمدنعیم اچکزئی ایجوکیشن سپورٹ پروگرام (یونیسیف) کے منیجر سردار زادہ میر گلزمان علیزئی آرٹی ایس ایم آفیسر فہیم اقبال اسسٹنٹ ڈائریکٹر فیڈرل ایجوکیشن حاجی سلیم اسسٹنٹ ڈائریکٹر وی سی ڈی خیرشاہ نصیر احمد و دیگر بھی موجود تھے، انھوں نے مزید کہاکہ اس وقت مستونگ کے اسکولوں میں 38 ہزار بچے تعلیم حاصل کررہیہیں جو کہ تعداد کے لحاظ سے انتہائی کم ہے اور اس تعلیمی سال کی آغاز سے ہی ہماری ٹارگٹ ہیکہ ہم 7666 مزید بچے سکولوں میں داخل کریں، والدین اساتزہ کرام سے ہماری گزارش ہیکہ اس ٹارگٹ کو پورا کرنے میں ہمارا ساتھ دے اور اپنا کردار ادا کریں، والدین اپنے بچوں کو مزدوری کروانے کے بجائے سکول بیجے اور اساتزہ کو چائیے کہ بچوں کیلئے اسکولوں میں ایسا ماحول پیدا کرے کہ ہر بچہ خود سکول کی طرف راغب ہو جائے، انھوں نے کہا کہ اج کے ہمارے پریس کانفرنس کا یہی مقصد ہیکہ جو بچے کسی بھی وجہ سے اسکول سے باہر ہیں انہیں سکولوں میں لا کر داخل کیا جاسکیانھوں نے کہاکہ گزشتہ سال ہمیں 7 ہزار کی ٹارگٹ دی گئی تھی جسے ہم نے پورا کردیا تھا اب بھی یہی امید ہیکہ اس سال بھی جو محکمہ تعلیم و صوبائی حکومت کی جانب سے جو ٹارگٹ دیاگیا ہے ہمیں امید ہیکہ 7666کے ٹارگٹ سے بھی زیادہ بچوں کو اسکول میں لانے میں کامیاب ہونگے، داخلہ مہم کی کامیابی کیلئے والدین سیاسی و سماجی و قبائیل حلقیاور علما کرام نے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔انھوں نے کہاکہ سرکاری سکولوں میں سہولیات کے فقدان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ ضلع میں اس وقت 411 سکول ہیں،جس میں 55 سکول نان فنکشنل ہیں اور ان سکولز کے بارے حکام سے بات کی ہے تاکہ ان بند سکولز کو بھی بہت جلد مکمل فعال کرسکے،ای ایس پی کی تعاون سے کافی سکولوں میں کام کیا ہے اور کافی سہولیات فراہم کی گئی ہیں، شہری اور دہی علاقوں میں جو ایسے سکولز ہے جو ڈیمج ہے انہیں یو این ایس ایف اور ای ایس پی کے تعاون سے انہیں رینوویٹ کر کے جو پراؤیٹ ادارے ہے انکے ماڈل پے لے آئے، اور سرکاری سکول کے بچے کو پرائیویٹ سکول سے کم تعلیم نہیں بلکہ ان سے زیادہ تعلیم دی جائیگی، یونین کی سطح پر بھرتی ہونے کے بعد سٹی میں ٹرانسفر کے حوالے سے سوال کے جواب میں انکا کہاتھا کہ اساتزہ اپنے جائے تعینات سے تبادلے کے خلاف صوبائی محکمہ تعلیم ایک سخت پالیسی مرتب کررہی ہے کہ ان کا تبادلہ روکھا جائے کیونکہ انکے تبادلے کی وجہ پیچے سکول میں اساتزہ کی کمی پیدا ہوتی ہے اور سٹی کے ہونہار تعلیم یافتہ نوجوانوں کی حق تلفی ہوتی جسے روکھنے کیلئے بہت جلد اہم پالیسی مرتب ہوکر عمل درامد کیاجائے گا۔تاکہ جس علاقے کا بندہ ہوگا اسکی پوسٹنگ اسی علاقے میں ہی رہے گی، اور حالیہ محکمہ تعلیم کی مشتہر اسامیوں کو پھر کرنے کیلئے اسی علاقے کے لوگوں کو ترجہی دی جائے اور انکے ٹرانسفر پر بھی پابندی ہوگی۔ضلعی انتظامیہ محکمہ تعلیم کے ساتھ مل کر ضلع مستونگ میں تعلیم کی ترقی کیلئے کوشاں ہے ضلع کے سکولوں میں جہاں واقعات رونماء ہوئے وہاں لوگ پکڑے بھی گئے کچھ واقعات ٹریس نہیں ہوئے انتظامیہ لیویز پولیس اور ایف سی کی سکورٹی اسکولوں کو فراہم کررہے ہیں۔اسپیکلی ان اسکولوں میں سکورٹی گارڈز تعینات نہیں کئے مگر محکمہ تعلیم کو ہدایت کردئے گئے ہیں، محکمہ کی جانب سے جلد پوسٹ کریٹ کرکے وہاں تعیناعی عمل میں لائی جائے۔
۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے