دکی کے عوام آج بھی غربت، پسماندگی پر مبنی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، پشتونخواملی عوامی پارٹی
دکی (ڈیلی گرین گوادر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ غربت، بیروزگاری، مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے، ضلع دکی کے عوام آج بھی غربت، پسماندگی پر مبنی زندگی گزارنے پر مجبور ہے، تعلیم، صحت، پینے کا صاف پانی، روزگار سے عوام کو محروم رکھنا کسی صورت قابل قبول نہیں، دکی کے عوام کے فلاح وبہبود اور ان کی ترقی وخوشحالی کیلئے حکومت اقدامات ناگزیر ہے، پشتونخوامیپ اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور عوام کو پارٹی صفوں میں شامل ہوکر اپنی حقوق کیلئے جاری جدوجہد کو تیزکرنی ہوگی۔ پارٹی اپنے قومی اہداف کے حصول کیلئے ہر ممکن جدوجہد کرتے ہوئے اس کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریگی۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سینئر نائب صدر سید شراف آغا، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز سنیٹر سردار شفیق ترین،دوست محمد لونی، رزاق خان ترین اور منان خان ناصر، حاجی رشید ناصر، ٹھیکیدار حاجی ایوب ناصر، پنجاب کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری ولی خان لونی،احمد خان ناصر، عبداللہ حریفال ویگر مقرین نے نے ضلع دکی شاردوئم علاقائی یونٹ کے کانفرنس،شار اول علاقائی یونٹ کانفرنس، تھل چوٹیالی اول، تھل چوٹیالی دوئم، تھل چوٹیالی دریم، نانا صاحب چوٹیالی علاقائی یونٹوں کے کانفرنسزسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین نے کامیاب علاقائی یونٹوں کے کانفرنسز پر پارٹی کے ضلعی، علاقائی وابتدائی یونٹ کے رہنماؤں وکارکنوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضلع دکی میں پارٹی کی تنظیمی فعالیت، قومی، سیاسی، جمہوری جدوجہد کو تیزکرنے کیلئے ہمیں مزید محنت کی ضرورت ہے اور اس کیلئے پارٹی کارکنوں نے ضلع دکی کے عوام کو بلا امتیاز پارٹی صفوں میں شامل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع دکی میں انتظامی فقدان اور انسانی زندگی کی بنیادی سہولیات نہ ہونے کے باعث عوام کو سخت ترین مشکلات کا سامنا ہے، ہر شعبہ زندگی بالخصوص تعلیم، صحت کا شعبہ مکمل طور پر تباہ ہے،ضلع دکی کے اعلان محض اخباری بیانات تک محدود رکھ کر یہاں کے عوام کو آئینی، جمہوری، انسانی سہولیات سے محروم رکھتے ہوئے انہیں آج بھی پسماندہ رکھا گیا ہے، آج بھی یہاں کے عوام کو تاریکیوں میں دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی پارٹی نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ مطالبہ کرتی ہے کہ ضلع دکی کے تمام تر انتظامی دفاتر کو فعال کرکے عوامی خدمت کیلئے بروئے کار لایا جائے اور عوام کر ہر شعبہ زندگی میں سہولیات فراہم کیئے جائے۔یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ ضلع دکی جو کہ کوئلے کو قدرتی معدنیات سے مالا مال ضلع ہے اور سالانہ اربوں روپے ملکی خزانے میں بطور ٹیکسز ادا کررہی ہے لیکن اس کے باوجود بھی اس جدید دور میں ایک منظم منصوبے کے تحت ضلع دکی کو پسماندہ رکھا گیا ہے جس کی وجہ روز بروز عوام غربت کا شکار ہورہا ہے۔ مقررین نے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کے نظریات وافکار پر کاربند ہوکر بولان سے چترال تک پشتون قومی وحدت، قومی تشخص، قومی وسائل پر واک واختیار کے حصول کیلئے جدوجہد کررہی ہے، ملک میں آئین کی بالادستی، پارلیمنٹ کی خودمختاری، عدلیہ ومیڈیا کی آزادی، جمہور کی حکمرانی، سماجی عدل وانصاف، قوموں کی برابری پر مبنی حقیقی جمہوری فیڈریشن کے قیام، ملکی کے تمام اداروں کو آئین میں دیئے گئے دائرہ کار میں اپنے فرائض سرانجام دینے کا پابند بنانے، سیاست اور انتخابات میں اداروں کے مداخلت کے خاتمے کیلئے جدوجہد کرتی آرہی اور اس تاریخ ساز جدوجہد کی قیادت خان شہید کے بعد پارٹی چیئرمین محترم محمود خان اچکزئی کررہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ پشتونوں کے ساتھ ملک اور پھر اس صوبے میں ناانصافیاں قابل افسوس اور قابل مذمت ہے، سوچھے سمجھے منصوبے کے تحت پشتونوں پر روزگار، ترقی وخوشحالی کے دروازے بند کرنا پشتون دشمنی کے سوا کچھ نہیں، شناختی کارڈ، پاسپورٹ کے حصول میں مسلسل رکاوٹیں حائل کیئے جارہے ہیں، چمن، پشین، بادینی ژوب ودیگر علاقوں میں تجارتی پوائنٹس پر پابندیاں عائد کرکے وہاں کے عوام کو نان شبینہ کا محتاج بنایا جارہا ہے۔ہمارے نوجوان انتہائی ملک کے مختلف شہروں میں درپدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، مسافرانہ زندگی میں محنت مزدوری کرنے کا حق بھی نہیں دیا جارہا آئے روز ہوٹلز پر کام کرنیوالوں کو مختلف حیلوں وبہانوں سے تنگ کیا جاتا ہے، بازاروں کے اندر مارکیٹوں، گوداموں میں غیر آئینی،غیر قانونی چھاپے مار کر ان کے لاکھوں، کرڑوں کے سامان کو ضبط کرکے گرفتار کیا جاتا ہے۔ اس قسم کے پشتون دشمن اقدامات پشتونخواملی عوامی پارٹی کو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ مقررین نے کہاکہ عوام غیروں کی سیاست کو ترک کرکے اپنے قومی وطنی سیاسی پارٹی پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صفوں میں شامل ہوکر منظم ہو اور اس جدوجہد کو دوام دیں جس کے ذریعے ان کے حقوق حاصل ہو اور ہمارے شہدا، اکابرین کے ملی ارمانوں کی تکمیل ممکن ہو۔