مردم شماری کے فارم میں افغان مہاجرین کو افغان لکھ کر بلوچستانیوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں، بی این پی
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ یکم مارچ سے شروع ہونے والے خانہ شماری، مردم شماری فارم کے مطابق غیر ملکیوں کیلئے جو کالم ہے اس پر مردم شماری، خانہ شماری کے عملے کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس کالم میں افغان مہاجرین کو افغان لکھ کر بلوچستانیوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں آج انہی کی وجہ سے تجارت اور معاشی منڈیوں پر ان کی قبضہ گیر ی ہے کلاشنکوف کلچر سمیت دیگر مسائل سے ہم دوچار ہیں لاکھوں خاندان جو ضیاء کے رجیم میں بلوچستان میں ان کی آبادکاری کو یقینی بنایا اور مہاجر کیمپوں کی جگہ کوئٹہ، پنجپائی، چاغی سمیت پشتون علاقوں میں ان کو آباد کیا گیا وہ بین القوامی پالیسیوں کی خلاف ورزی تھی اور انہوں نے سیاسی اور پیسے کی بنیادوں پر شناختی کارڈ، پاسپورٹ انتخابی اندراج کر کے پورے بلوچستانیوں کا استحصال کیا نادرا کے ارباب و اختیار کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ فوری طور پر مہاجرین کے حوالے سے موجود ریکارڈ کو بھی محکمہ شماریات کے حوالے کر کے ان کی مدد کریں خانہ شماری، مردم شماری کو شفاف بنایا جائے اور غیر ملکیوں سے متعلق کالم میں افغانیوں کو افغانی لکھ کر بلوچستانیوں کے حقوق کا تحفظ کریں ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مہاجرین کی شناخت کرائیں اور کیمپوں میں آباد لوگوں کو افغانی لکھوا کر اپنی ذمہ داریاں پوری کریں تاکہ بلوچ،پشتون، ہزارہ اور صدیوں سے آباد آباد کاروں کے ساتھ ناانصافی کے مرتکب نہ بنا جائے افغانستان میں اب حالات بہتر ہیں اب بلوچستانیوں کو طویل مہمان داری سے چھٹکارا دلایا جائے بیان میں کہا گیا ہے کہ اخلاقی طور پر افغان مہاجرین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کی مہمان نوازی کا بہتر صلح دیں بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ و گردونواح اور پشتون اضلاع میں افغان مہاجرین آباد ہیں جنہیں لوگ پہچان سکتے ہیں ان کی نشاندہی کی جائے اور اپنے آنے والے نسلوں کی مستقبل کی خاطر ان کی نشاندہی کرتے ہوئے قوم دوستی وطن دوستی کا ثبوت دیں –