گوادر میں گندم اور آٹے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ، تاجر برادری کامطالبہ

گوادر (ڈیلی گرین گوادر) ڈسٹرکٹ گوادر میں آٹے کی شدید ترین بحران پیدا ہونے کا خدشہ،گوادر و پسنی میں آٹے کی قلت روز بروز شدت اختیار کررہی ہے، گوادر ڈسٹرکٹ میں فلور ملز نہ ہونے کی وجہ سے ضلع بھر کے لوگ آٹے کی فراہم لئے سندھ حکومت پر انحصار ہیں حکومت سندھ نے آٹے پر صوبائی حد بندی نافز کرتے ہوئے آٹا کراچی سے بلوچستان کی حدود میں لانے پر سخت پابندی عائد کر رکھی ہے، حکومت بلوچستان سختی سے آٹے کے ممکنہ بحران سے پیشگی نمٹنے کا اہتمام کریں،تاجر برادری کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق گوادر ڈسٹرکٹ میں آٹے کی کوئی مِل موجود نہیں ہے اور نہ ہی بلوچستان حکومت کی جانب سے ڈسٹرکٹ گوادر کیلیئے سرکاری آٹا اور گندم مہیا کیا جاتا ہے،گوادر و پسنی کے آٹے کے کاروبار سے منسلک تاجروں کے مطابق حکومت سندھ نے آٹے پر صوبائی حد بندی نافز کرتے ہوئے آٹا کراچی سے بلوچستان کی حدود میں لانے پر سخت پابندی عائد کر رکھی ہے. چونکہ گوادر ڈسٹرکٹ میں آٹے کی کوئی مِل موجود نہ ہونے کی وجہ سے آٹے کی فراہمی کے لیئے ضلع بھر کے تاجر سندھ سے آٹا لاتے ہیں، علاوہ ازیں بلوچستان حکومت کی جانب سے ڈسٹرکٹ گوادر کیلیئے سرکاری آٹا اور گندم مہیا نہیں کیا جاتا ہے اسی وجہ سے پورے ڈسٹرکٹ کے آٹے کا انحصار کراچی پر ہوتا ہے حکومت سندھ کا آٹے کی سپلائی پر پابندی عائد کر رکھنے کی وجہ سے اگلے چند دنوں میں ڈسٹرکٹ گوادر میں آٹے کی شدید ترین بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔مکران بھر میں صرف دو فلور ملز تربت میں موجود ہیں اور متعلقہ ملز کو بھی ان کا مطلوبہ کوٹہ میسر نہ ہونے کی وجہ سے مکران بھر کے لوگ سندھ سے آٹا کی فراہمی پر انحصار کرتے ہیں، تربت میں دو فلور ملز کیچ فلور مل اور مکران فلور مل کے ناموں سے موجود ہیں جوکہ مکران کے عوام کو آٹا فراہم کرنے کے پابند ہیں لیکن دونوں فلور ملوں میں عوام کو آٹا دستیاب نہیں ہورہا، گوادر و پسنی کے تاجر برادری نیحکومت بلوچستان سے سختی سے مطالبہ کرتے ہوئے آٹے کے ممکنہ بحران سے پیشگی نمٹنے پر اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔تاجر برادری نے مطالبہ کیا کہ گوادر ڈسٹرکٹ کیلئے گندم اور آٹے کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور اس کے ساتھ ساتھ تربت کے دونوں فلور ملز کا سالانہ کوٹہ مکمل کرکے پابند کیا جائے تاکہ وہ مکران کے عوام کو آٹا مہیا کردیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے