بارکھان،کنویں سے تشدد زدہ خاتون اور اسکے بیٹوں کی لاشیں ظلم و بربریت ہے،ثناء درانی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)اینڈنگ وائلنس اگینسٹ وویمن اینڈ گرلز ایواجی الائینس کی چیئرپرسن سماجی انسانی خصوصا خواتین کی حقوق کی کارکن اور بلوچستان وویمن بزنس ایسوسی ایشن کی سربراہ محترمہ ثنا درانی نے مطالبہ کیاہے کہ بارکھان کے کنویں سے برآمد ہونے والی تشدد زدہ خاتون اور اسکے بیٹوں کی لاشیں ظلم و بربریت ہے عدالت عالیہ و صوبائی حکومت واقعہ کا فوری نوٹس لیں،اسطرح کے واقعات صوبے میں خواتین خصوصا انسانی حقوق غصب کرنے کی جاری سنگین خلاف ورزیوں کا تسلسل ہے جسے ہر صورت روکنا ہوگاموجودہ معزز چیف جسٹس ہائی کورٹ بلوچستان سے بہت سی امیدیں تھیں کہ وہ بلوچستان میں انسانی خصوصا خواتین کے حقوق کے حوالے سے تاریخ ساز اقدامات کرینگے لیکن اسطرح کے بڑھتے سفاکانہ واقعات سے سول سوسائٹی سخت مایوسی کا شکار ہے،پورے بلوچستان میں بزگروں کے نام پر اسیر سینکڑوں خاندانوں خصوصا خواتین اور بچیوں کی رہائی کے لئے گرینڈ آپریشن کیا جائے اور ظالموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے،گزشتہ دنوں بارکھان کی وائرل ویڈیو میں خاتون نے قرآن ہاتھ میں اٹھاکر اپنی اور اپنے خاندان کی رہائی اور انصاف کی صدائیں لگائی تھیں اس وقت بھی عدلیہ صوبائی حکومت اور انتظامی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے تھے،شنید میں ہے کنویں سے برآمد ہونے والی خاتون کی لاش وائرل ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کی ہے جو درندگی اور سفاکیت کی ایک اور مثال ہے اس طرز کی درندگیوں کو ختم کرنے کے لئے صوبے کے قبائلی شخصیات علما کرام عوامی نمائندے اپنا کلیدی کردار ادا کرنا بھول گئے ہیں جو کہ ایک ظالم اور زوال پذیر معاشرے کی اعلی مثال ہے،خواتین کے خلاف تشدد انکے قتل عام کے بڑھتے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہے جس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ صوبائی حکومت اور عدلیہ کی رٹ تقریبا ختم ہوچکی ہے اور جنگل کا قانون نافذ ہوچکا ہے،اسطرح کے واقعات قابلِ نفرت اور مذمت ہیں لیکن یہ درندگی صرف بیانات اور نوٹس لینے سے کم نہیں ہوگی ہم ایواجی الائینس بلوچستان اس حوالے سے صوبائی حکومت انتظامی اداروں اور خصوصا معزز عدلیہ سے واقعے میں ملوث اصل مجرموں کی گرفتاری اور مظلوم خاندان کو انصاف کی جلد فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔