بلوچستان بار کونسل کا 21 فروری کو بلوچستان بھر میں عدالتی کاروائی کے بائیکاٹ کا اعلان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان کے وکلاء تنظیموں پاکستان بار کونسل بلوچستان کونسل بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن و دیگر وکلاء تنظیموں نے سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسی کے اس بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کی وجہ سے وکلاء کا لائسنس معطل ہونا چاہئے اس بیان کا وضاحت کرتے ہیں کہ جب ملک کے اندر عدلیہ بحالی تحریک اپنے زور و شور سے جاری تھی اور وکلاء نے ملک گیر ہڑتال کیا تھا اور اس ہڑتال میں موصوف سمیت تمام موجودہ جج پیش پیش تھے وکلاء نے ملک کے اندر آئین و قانون کی بالادستی کیلئے ہڑتال کی ہے ججز اپنی کمزوریوں کو وکلاء کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں بیان میں کہا کہ اس وقت ملک بھر میں لاکھوں کیسزز پینڈنگ ہیں اور عام لوگ روزانہ عدالتوں کا چکر لگا کر آتے ہیں لیکن کیسز کا شنوائی نہیں ہوتا بیان میں کہا کہ موصوف کے خلاف جب صدارتی ریفرنس دائر کیا گیا تو وکلاء نے ملک گیر احتجاج کیا جب سینارٹی میرٹ کے برعکس تعیناتیوں کے خلاف وکلاء نے ملک گیر ہڑتال کیا بیان میں کہا کہ ججز کو اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے نہ کہ وہ وکلاء کے خلاف بے بنیاد الزام لگائے وکلاء آئندہ بھی آئین و قانون کی بالادستی جوڈیشری میں اقرباء پروری کرپشن کے خاتمے کے لئے اپنا جدوجہد جاری رکھیں گے بلوچستان بار کونسل نے آج 21 فروری بروز منگل کو بلوچستان بھر میں عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے