فون ٹیپ کرنا آفیشل سیکرٹ ایکٹ کیخلاف ہے، عدلیہ آڈیو لیکس کا نوٹس لے،عمران خان
لاہور(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ فون ٹیپ کرنا آفیشل سیکرٹ ایکٹ کیخلاف ہے، عدلیہ آڈیو لیکس کا نوٹس لے۔سابق وزیراعظم عمران خان نے سابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے ہمراہ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدانوں کے فون ٹیپ کر کے ریلیز کیے جاتے ہیں، بلیک میل کرنے کے لیے یہ آڈیوز استعمال کی جاتی ہیں، سیاسی مقاصد کے لیے یہ آڈیوز ریکارڈ کی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یاسمین راشد کی سابق سی سی پی او کی آڈیو ریکارڈنگ کے بعد ریلیز کی گئی، بتایا جائے آڈیو ریلیز کرنے کی وجہ کیا ہے؟ قانون کے مطابق کسی کی آڈیو ریکارڈ نہیں کی جاسکتی، آڈیو ریکارڈنگ صرف عدالتی احکامات پر ہی کی جاسکتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ 1996 میں بےنظیر بھٹو کی حکومت ختم کرنے کی ایک وجہ فون ٹیپ تھی، بطور وزیراعظم میری پرنسپل سیکریٹری کے ساتھ بات چیت لیک کی گئی، ہمارے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، شہباز شریف اور مریم نواز کی آڈیو بھی لیک کی گئی، کسی کو بلیک میل کرنا ہو تو آڈیو لیک کر دی جاتی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ فون ٹیپ کرنا آفیشل سیکرٹ ایکٹ کیخلاف ہے، بشریٰ بی بی فون پر بات کررہی تھیں تو ان کا فون ٹیپ کرکے لیک کی گئی، تحریک انصاف کے 3 رہنماوں کو بلیک میل کیا گیا ہے، جے آئی ٹی ممبران کو ڈرا دھمکا کر پیچھے ہٹا دیا گیا، جے آئی ٹی نے عدالت میں بتا دیا ہے کہ حملے میں 3 شوٹرز ملوث تھے، ڈوگر کو ہٹانے کیلئے یہ آڈیو نکلی ہے، رانا ثنااللہ کے خاص آدمی کو ڈی جی اینٹی کرپشن لگایا گیا ہے، ڈی جی اینٹی کرپشن ہمارا سخت مخالف ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور میں من پسند افسران کو تعینات کیا گیا ہے تا کہ ہم پر دباؤ ڈالا جائے، نگراں حکومت نیوٹرل نہیں ہے، 23 میں سے 17 افسران ہے جنہوں نے 25 مئی کو ہمارے اوپر تشدد کیا، ہم نے حکومتیں اس لیے تحلیل کی تھیں کہ پاکستان میں الیکشن ہوں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کون اس کے پیچھے تھا جنہوں نے مجھے قتل کرنے کی سازش کی؟ سپریم کورٹ سے اپیل ہے کہ میری پٹیشن کو سنا جائے،اس وقت لوگ مہنگائی سے تباہ ہو رہے ہیں، انہوں نے 11 مہینے میں لوگوں کا معاشی قتل کیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ انہوں نے جے آئی ٹی کو سپوتاژ کرنے کی کوشش کی، جے آئی ٹی کو سپوتاژ کرنے والے لوگ ہی میرے قتل کی سازش میں ملوث ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ ویڈیو لنگ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اعلان کیا کہ وہ آڈیو لیک کے خلاف کل عدالت جائیں گی، عمران خان پر حملے کی تحقیقات کیلئے بننے والی جے آئی ٹی کو میں فالو کر رہی تھی، سابق سی سی پی او عمران خان پر حملے کی جے آئی ٹی کے کنوینر تھے، ڈوگر صاحب نے یہ انکشاف کیا تھا کہ عمران خان پر حملے میں 3 لوگ ملوث ہیں۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ان لوگوں نے ثبوت غائب کردیے ہیں، عمران خان پر حملے کے ثبوت فراہم نہیں کیے جا رہے ہیں، ڈوگر نے ثبوت عدالت کو فراہم کیے تھے، رانا ثنااللہ کے خاص آدمی کو ڈی جی اینٹی کرپشن لگا دیا گیا ہے،مجھے احساس ہوا ہے کہ آڈیو کس مقصد کیلئے لیک ہوئی ہے؟