عمران خان کو کوئی ادارہ سپورٹ نہیں کررہا البتہ فیض کی باقیات اُس کی معاونت کررہی ہیں،مریم نواز

لاہورڈیلی گرین گوادر پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان کو کوئی ادارہ سپورٹ نہیں کررہا البتہ فیض کی باقیات اُس کی معاونت کررہی ہیں، آڈیو لیک کے بعد عدلیہ کو دو چار کرداروں کا احتساب کرنا ہوگا اور نواز شریف کی سزا کا ازالہ بھی خود کرنا ہوگا۔لاہور میں پاکستان مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم کی پارٹی کے بیٹ رپورٹرز سے ملاقات میں غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ادارے میں موجود ’فیض‘ کی باقیات موجود ہیں وہ اب بھی عمران خان کو سپورٹ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’مسلمُ لیگ ن ہمیشہ سے مسلم لیگ ن تھی نوازشریف دور گئے تو پارٹی مشکلات کا شکار رہی، مسلم لیگ ن کو احساس ہوا کہ نوازشریف پارٹی کیلیے کتنے ضروری ہیں،مریم نواز نے کہا کہ عمران خان اور دوسرے لوگ گریبان پکڑ کررہے ہیں، پی ٹی آئی بنکرز سے باہر نہیں نکل رہی وہ تیز نہیں چل رہے۔ عوام و معیشت کا بیڑا غرق تحریک انصاف نے کر دیا ہے ہم تعمیر نو کررہے ہیں، نوشتہ دیوار پر پی ٹی آئی کی شکست نظر آ رہی ہے، عمران خان بل میں چھپے ہوئے ہیں چوہے کی طرح باہر نہیں اور کورٹ میں بھی نہیں آ رہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم میدان میں ہیں کہنے میں کوئی قباحت نہیں مہنگائی پر لوگوں کا اچھا رسپانس نہیں ملے گا، لوگوں کو چیزوں کا علم ہے چار سال عمران حکومت میں ایک بار جلسہ نہیں کر سکے، عمران خان اور ان کے ساتھی مکافات عمل کا شکار ہوئے ہمیں بھی معلوم تھا کیا کرتے رہے، عمران خان جیسے لوگوں کو احتساب سے نہیں چھوڑنا چاہئیے، احتساب انتقام کیلئے نہیں بلکہ ہمیں لائن ڈرا کرنا ہے اور آنے والے وقتوں میں لائحہ عمل بنانا ہے۔ن لیگ کی چیف آرگنائزر نے کہا کہ گریٹ گیم نہیں رہی کردار قوم کے سامنے آ چکے ہیں، عدلیہ کو باور کروانا چاہتی ہوں احتساب سے ادارے کمزور نہیں مضبوط ہوتے ہیں، ایک یا دو کردار جس سے عدلیہ پر انگلیاں اٹھتی تو روک تھام و احتساب خود کرنا ہوگا، قوم کا اربوں روپے کبھی سوشل میڈیا پر نہیں لگایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اب نوازشریف کی سزا والا ازالہ عدلیہ کو خود کرنا پڑے گا اگر وہ داغ نہیں دھوئے گی تو مستقبل کا راستہ مشکل ہو جائے گا۔ نواز شریف جلد وطن واپس آئیں گے اور وہ باعزت بری ہوں گے کیونکہ فیصلے دینے اب خود بول پڑے ہیں کہ اُن سے فیصلے کروائے گئے۔ انصاف کا معیار پورا نہیں کریں گے تو مسائل ہوں گے۔‘’ٹیریان ہو ہیرو کا کیس ہو یا فارن فنڈنگ کیس، ایک سو پانچ ملین پائونڈ جیب میں پیسے ڈالنے کا تو وہ اب بچ نہیں پائے گا، عمران خان عدالت میں نہیں جا سکتے پلاسٹر کا بہانہ بنانا پڑتا ہے، جتنی سہولت عدلیہ کی طرف سے عمران خان کو ملی کسی کو بھی نہیں دی گئی جبکہ وہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، انصاف کے دوہرے معیار سے بڑا ظلم کچھ نہیں ہو سکتا‘۔

انہوں نے کہا کہ ابھی بھی عمران خان دھمکیاں دیتے ہیں کیونکہ انہیں عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کے بل بوتے پر چلنے کی ان کی عادت ہے، پی ٹی آئی پر جو الزامات ن لیگ پر ہوتے تو بہت برا حشر ہوتا، عمران خان کے ساتھ کیسے بیٹھ سکتے ہیں جس کا نظریہ شروع سے ہی غلط ہے اور وہ چاہتا اسٹیبلشمنٹ اس پر دستِ شفقت رکھے۔مریم نواز نے کہا کہ ن لیگ پرانی جماعت تھی روایتی جماعت کے سوشل میڈیا کی اہمیت کے بارے میں اب احساس ہوا ہے، ملک میں کونے کونے میں آواز پہنچانے کیلئے ملک میں سوشل میڈیا کو مضبوط کررہے ہیں، لوگ ہم سے سوال کرتے ہیں کہ جواب پی ٹی آئی کو کیوں دیتے ہیں، آج مقابلہ ترقیاتی کاموں کا نہیں بلکہ گالیوں کا مقابلہ ہے ، ملک ترقی پذیر ہے اس کو فوکس ترقی پر کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ’ایبٹ آیاد میں مجھے کہا گیا کہ ن لیگ پی ٹی آئی کا مقابلہ نہیں کرتی، ہماری جماعت کا ڈی این اے جذباتی نہیں ہے، لوگ مار دھاڑ نہیں گالی گلوچ کا جواب مانگتے ہیں، ن لیگ کا نظریہ پرفارمنس ہے واپس پاکستان کو اسی پر آنا پڑے گا، گالی گلوچ سے ملکی معیشت پر اثر ہوتا ہے، ہم سوشل میڈیا پر ملک اور پاکستان کا بھرپور دفاع کریں گے اور اس میدان کو خالی نہیں چھوڑیں گے‘۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے ایک بار پھر کہا کہ ’حکومتی ذمہ داری میری نہیں نہ پہلے نہ آج میرے پاس کوئی حکومتی عہدہ ہے، حکومت کا حصہ نہیں لیکن دعاگو ہوں کہ حکومت دن رات محنت کرے‘۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ نہ صرف ن لیگ بلکہ سب سیاسی جماعتوں کا ہوناُچاہیے، ہمارا بیانیہ ووٹ کو عزت دو اور وہ کہتے ہمیں حکومت دو، جھوٹ کی زندگی مختصر ہوتی ہے، پہلے بولے سازش امریکی نے کی تو محسن نقوی سے ہوتی ہوئی اختر لاوا تک پہنچ گئی۔انہوں نے کہا کہ اداروں نے خود محدود کر دیا تو میں کیوں اُن سے لڑائی کروں گی اور اس وقت ملک کو مفاہمت کی زیادہ ضرورت ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ ایک شخص جب اقتدار میں تھا کہ الیکشن وقت پر ہونے کی رٹ لگا کر رکھتا تبا، پھر اسمبلیوں سےاستعفی دئیے اب واپس لئے گئے، عمران خان کی مرضی سے ملک نہیں چل سکتا اس کا آئین طے کرے گا، اسمبلی پانچ سال کیلئے منتخب ہوتی ہیں تو وقت پورا ہونا چاہیے۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ’جب بھی الیکشن ہوں تو بالکل تیار ہیں عوام کے پاس جا رہی ہوں، الیکشن جیتیں گے محنت کررہے ہیں۔ابھی پلان ہے کہ ملک کو ڈیفالٹ سے کیسے بچانا ہے، اگر آئی ایم ایف کی بات مانیں تو پھنستے ہیں اور نہ مانیں تو پھنستے ہیں، سو فیصد یقین ہے شہباز شریف اور اسحاق ڈار چاہتے ہیں بحران سے ملک کو نکالیں، میری اور شہباز شریف کی آڈیوز آئی ہیں لیکن کوئی ایسی چیز نہیں جو ملک کے خلاف ہو، نیب سے کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں جس نے کچھ نہیں کیا اسے سکون سے رہنا چاہیے ، نیب ترامیم کے خلاف ہوں اور اپنی رہائی میں بھی نیب سے سہولت نہیں لیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کچھ نہیں کیا جب ان کی باری آئی تو نیب ترامیم سے فائدہ ہوا جو جرم میں رنگے ہوئے ہیں، ہم نےجو نیب ترامیم کیں وہ عمران خان کے کام آ رہی ہیں، احتساب کے اداروں سے مسئلہ نہیں بلکہ اس کے غلط استعمال سے مسئلہ ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے