غربت مہنگائی،بے روزگاری ملک پر مسلط لٹیروں اور مفت خوروں کی وجہ سے ہے،سراج الحق

ساہیوال(ڈیلی گرین گوادر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ غربت مہنگائی ، بے روزگاری ملک پر مسلط لٹیروں اور مفت خوروں کی وجہ سے ہے، جتنے قرضے لئے گئے ، حکمرانوں نے کھائے، ان کی جائیدادیں نیلام کرکے ادا کئے جائیں۔

سراج الحق نے کہاکہ وزیروں ، مشیروں ، بیوروکریسی کے استعمال میں پانچ لاکھ گاڑیوں کو مفت پٹرول ، غریب پونے تین سو کا لیٹر خریدتا ہے۔ پی ڈی ایم ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی پر مشتمل ٹرائیکا نے قوم کو آئی ایم ایف اور امریکہ کا غلام بنایا ، پاکستان 23کروڑ عوام کا، فیصلے واشنگٹن میں ہوتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ حکمران جماعتیں آئندہ الیکشن میں پھر عوام سے ووٹ مانگ مانگیں گی ، جھوٹے دعوے کریں گی ، ان کے لیڈروں کی جگہ ایوانوں میں نہیں جیل میں ہونی چاہیے۔ن لیگ کی نائب صدر کہتی ہیں کہ یہ ان کی حکومت نہیں ، قوم سے اس سے بڑا مذاق کیا ہوگا؟انہوں نے کہاکہ یہ لوگ مراعات اور پروٹوکول لیتے ہیں ذمہ داری قبول نہیں کرتے، حکمران قانون کا مذاق اڑاتے ہیں ، عدالتیں بھی انہیں وی آئی پی کا درجہ دیتی ہیں، الیکشن جزوی نہیں پورے ملک میں ایک ساتھ ہونے چاہیے ، اسی سے استحکام آئے گا۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ قوم اپنے اور آئندوں نسلوں کی بقا کے لیے فرسودہ نظام اور اس کے محافظوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ ہمیں اقتدار ملا تو ملک لوٹنے والوں سے پورا حساب کتاب ہوگا، ایکڑوں پر محیط سرکاری بنگلوں کو تعلیمی ادارے بنائیں گے، سرکاری بابو دس مرلہ کے مکان میں رہے گا ، سودی معیشت کا خاتمہ کریں گے۔انہوں نے مزیدکہاکہ سول سروس کا امتحان انگریزی کے ساتھ اردو زبان میں ہوگا، نوجوانوں میں سرکاری زمین تقسیم کریں گے، بچیوں کی معیاری تعلیم کا انتظام کریں گے اور عدالتوں میں قرآن کا نظام لائیں گے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ ٹرائیکا نے معیشت ، سیاست ، معاشرت سب کچھ تباہ کردیا۔ تینوں بڑی پارٹیوں نے اداروں کو تباہ کیا، کشمیر کا سودا کیا ، ریمنڈ ڈیوس اور ابھی نندن کو رہا کیا ، یہ بزدل حکمران آج تک امریکہ سے ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کا مطالبہ تک نہیں کرسکے، ان کی وجہ سے گرین پاسپورٹ کی عزت نیلام ہوئی ، اووسیز پاکستانیوں کو ہرروز شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ملک کے وزیراعظم کا کوئی فون تک نہیں سنتا، انہوں نے غیور پاکستانیوں کو بھکاری بنا دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے