بیوروکریسی اورعوامی نمائندے اپنے اخراجات کم کرکے عوام کو ریلیف دیا جائے،کوئٹہ بار

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابد کاکڑ اور جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے بڑھتی ہوئی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بیوروکریسی عوامی نمائندوں اور اپنے اخراجات کم کرکے عوام کو ریلیف دیا جائے بصورت دیگر وکلااحتجاجی تحریک شروع کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز کوئٹہ پریس کلب میں نائب صدر عباس کاکڑ جوائنٹ سیکرٹری ملک احمد سمیت دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں اور اقدامات کی وجہ سے پاکستان کا عام شہری اذیت میں مبتلا ہے اور اس کی زندگی عذاب اور کرب میں گزررہی ہے حکمران عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے سے قاصر ہیں آئی ایم ایف سے سخت شرائط پر قرض لیکر حکمران طبقہ عیاشیاں کررہا ہے جبکہ عوام مہنگائی کے گرداب میں پھنسے ہوئے ہیں اور دو وقت کی روٹی کے لئے محتاج ہو کر رہ گئے ہیں ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے حکمرانوں کے پاس کوئی معاشی پلان نہیں ٹیکسس میں اضافہ کرکے پیسے بٹور کر ملک چلایا جارہا ہے عوام کو اربوں روپے کے ٹیکس دینے کے باوجود کوئی تعلیم صحت پانی کے صاف پانی اور روزگار کی فراہمی کے حوالے سے سہولت میسر نہیں آئے روز پیٹرولیم مصنوعات اور یوٹیلٹی بلوں میں اضافہ کیا جارہا ہے بلوچستان میں انڈسٹریز نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں پر بارڈر بند کرکے روزگار کے دروازے بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ مافیا ایرانی پیٹرول اور ڈیزل پر بھتہ خوری کررہا ہے غیرملکی قرضوں سے بلوچستان میں کوئی ترقی نہیں ہو رہی اور نہ ہی صوبہ میں دو رویہ شاہراہ ہیں جس کی وجہ سے قومی شاہراہ کوئٹہ کراچی گوادر جعفرآباد سمیت دیگر پر حادثات میں ہزاروں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو رہی ہیں حکمران امیروں کو سہولت اور غریبوں کا جینا محال کررہے ہیں غیر ضروری پروٹوکول اور قیمتی گاڑیاں استعمال کرکے ان کا بوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے وزرافوج اعلی افسران جوڈیشری بیوروکریسی کے اخراجات کم کرکے معاشی استحکام لایا جاسکتا ہے مضبوط جمہوریت سیاسی استحکام قائم کرنے کے لئے صاف و شفاف الیکشن ہیں کیونکہ طاقت کو سرچشما عوام ہیں کوئٹہ بار ایسوسی ایشن حالیہ مہنگائی پر تحفظات کا اظہار کرتی ہے حکمرانوں سیاسی جماعتوں کے قائدین سے مطالبہ ہے کہ اپنے ذاتی اور گروہی مفادات پس پشت ڈال کر ملک اور قوم کے اجتماعی مفاد میں مل بیٹھ کر حل نکالیں تاکہ عوام کی زندگی بہتر بنائی جاسکے اور مصنوعی مہنگائی کو ختم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں اپنی عیاشیاں اور شاہ خرچیاں ختم کریں وکلاحکمرانوں کے خلاف احتجاجی تحریک چلائے گی موجودہ حکمران جب سے اقتدار میں آئے ہیں عوام پر یوٹیلٹی بلوں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور مہنگائی کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے