ایم کیو ایم نے کراچی میں حلقہ بندیوں کیخلاف کل ہونے والا دھرنا مؤخر کر دیا

کراچی(ڈیلی گرین گوادر) ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی میں حلقہ بندیوں کے خلاف کل ہونے والا دھرنا مؤخر کر دیا۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں پاک بحریہ کی ایکسپو جاری ہے، جو 14 فروری تک جاری رہے گی، دنیا بھر کے مندوبین اس وقت کراچی میں موجود ہیں، عالمی میڈیا بھی کراچی میں ہے، ایم کیو ایم کی جانب سے کل غیر معینہ مدت کیلئے دھرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

گورنر سندھ نے خالد مقبول صدیقی سے کل کے دھرنے کو مؤخر کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ معاہدے میں مردم شماری کرانا بھی شامل ہے، راستے میں بلاول بھٹو، چیف منسٹر سے بات ہوئی، چیف منسٹر نے کہا 53 حلقوں میں مردم شماری کرانے کیلئے خط لکھ دیا تھا، الیکشن کمیشن کی جانب سے بلدیاتی الیکشن سے پہلےمردم شماری نہیں کرائی گئی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ گورنر سندھ وفاق اور ہمارے بھی نمائندے ہیں، وہ اہم پیغام لیکر آئےہیں، بحریہ کی ایکسپو میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالنا چاہتے، تقریباً 58 ممالک کےمندوبین اس وقت کراچی میں ہیں، بحریہ کی مشقیں ختم ہونے تک دھرنے کو مؤخر کر رہے ہیں، ہمارے ڈیڑھ کروڑ کے بینرز لگ چکے تھے، آج ہم نے پھر حب الوطنی ثابت کی ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ دو، چار دن کا فرق ہے، سٹرکیں ہمارا انتظار کر رہی ہیں، بحریہ کی مشقیں ختم ہونے پر دھرنے کی تاریخ کا فیصلہ کریں گے، رابطہ کمیٹی میں مشاورت کے بعد اپنا حتمی فیصلہ گورنر کو بتا دیں گے، سنجیدگی کو نہ دیکھتے ہوئے ہمیں انتہائی اقدام اٹھانا پڑا، گورنر سندھ کی تجویز پر رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مشاورت کریں گے۔

کنوینئر ایم کیو ایم نے کہا کہ چینی صدر کے دورے کے دوران دھرنے کو مؤخر نہیں کیا گیا تھا، ہم پاکستان کی محبت کیلئے دھرنے کی قربانی دینے کو تیار ہیں، ہم شہر کے حق کی بات کر رہے ہیں، ہم عوام کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، ہمارا کوئی سیاسی مفاد نہیں ہے، ہماری جدوجہد کی بنیاد سب سے پہلے پاکستان ہے، کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، اس کے استحکام کے ساتھ پاکستان کا استحکام وابستہ ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کراچی میں بلدیاتی حلقہ بندیاں بدنیتی پر مبنی تھیں، حلقہ بندیوں میں غلطیاں شائد جان بوجھ کر کی گئیں، ہم نے کہا تھا کم سے کم 73 یوسیز میں اضافہ کیا جائے، بلدیاتی انتخابات غیر آئینی وغیر قانونی تھے، ہمارے مطالبے کے پیچھے اپنا میئر لانا نہیں تھا، ہمارا مطالبہ کراچی کو حق دلانا تھا، گورنر سندھ نے خالد مقبول صدیقی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے پاکستان کی بہتری کیلئے فیصلہ کریں گے۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کی اکثریتی رائے ہے اب پیپلز پارٹی سے مذاکرات نہیں کرنے، چیف منسٹر نے کہا ہے ڈرافٹ تیار کر رہے ہیں رات تک مل جائے گا، خالد مقبول صدیقی نے کہا پہلے ڈرافٹ کو دیکھ لیتے ہیں، پیپلز پارٹی کے ساتھ ملاقات میں لاپتا افراد، دفاتر کی بحالی کا معاملہ لازمی اٹھایا جاتا ہے، جماعت اسلامی کا احتجاج سب کے سامنے ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے