خوشحال خان کاکڑ کے زیرصدارت پارٹی کے مرکزی اور صوبائی ایگزیکٹیوز (جنوبی پشتونخوا)کا اجلاس منعقد
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ کے زیرصدارت پارٹی کے مرکزی اور صوبائی ایگزیکٹیوز (جنوبی پشتونخوا)کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پارٹی کے تنظیمی سمیت مختلف نکات پر سیر حاصل بحث کی گئی اور فیصلے کئے گئے۔ اجلاس کے جاری کردہ بیان میں جنوبی پشتونخوا کے تمام اضلاع کیضلعی، علاقائی اور ابتدائی یونٹوں کے عہدیداروں اور کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پارٹی کے تنظیمی اداروں کی فعالیت سمیت پارٹی کے تمام فیصلوں پر بروقت عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائے۔ بیان میں پشاور پولیس لائن کے جامعہ مسجد میں المناک دھماکے میں شہید ہونے والے پولیس افیسروں، سپاہیوں اور اہلکاروں سمیت عام لوگوں کے شہید ہونے پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی ہے۔دھماکے کے متعلق کہا گیا ہے کہ اسطرح کے واقعات کا بنیادی مقصد شعوری منصوبہ بندی کے زریعے پولیس فورس کے مورال کی حوصلہ شکنی کرنے کے ساتھ ساتھ عوام پر وحشت اور خوف وہراس مسلط کرنا ہے اور سول اتھارٹی کی ناکامی کا شوشہ چھوڑ کر ان کے اختیارات کو سلب کرنا ہے۔ پشتونخوا وطن میں جعلی دہشتگردی کی آڑ میں ہر قسم کے ملٹری اپریشن کی مخالفت کرتے ہوئے سول اتھارٹی کو بحال کرنے، سول مسلح فورسز کو مکمل اختیارات دینے، انہیں ضرورت کے مطابق تمام وسائل فراہم کرنے اور ان کے زریعے دہشتگردوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اجلاس کے بیان میں گزشتہ ہفتے بیلہ کے نزدیک سواری بس کے حادثے اور اس میں لگنے والے آگ کے باعث 42 سے زائد افراد کی شہادت پر افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا ہے اور تمام شہدا کے لواحقین کو مالی معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بیان میں گزشتہ روز لاہور شہر میں کسٹم حکام کی جانب سے ٹائروں کا کاروبار کرنے والے تاجروں کے دکانوں اور سٹوروں پر غیر قانونی چھاپے مارنے، انہیں گرفتار کرکے تشدد کرنے اور انکے خلاف ایف آئی ار درج کرنے کے عوام دشمن اقدام کی بھر پور مذمت کی ہے۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت اور اس دو قومی صوبے کے وزیراعلی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ دوسرے صوبوں خصوصا لاہور میں کسٹم حکام کے غیر قانونی اور عوام دشمن اقدام کا نوٹس لیں اور تحویل میں لیے گئے ٹائروں سمیت تمام گرفتار تاجروں کو فوری رہا کرکے ان کے خلاف بنائے گئے مقدمات ختم کئے جائیں۔