پارٹیاں بدلنے سے عوامی خدمت نہیں بلکہ اپنی ذاتی مفادات حاصل کئے جاتے ہیں،آغا عمر بنگلزئی

مستونگ(ڈیلی گرین گوادر) سابق وزیر داخلہ بلوچستان آغا عمر بنگلزئی نے کہاہے کہ مستونگ سیاسی و شعوری طور پر سیاست کا گڑھ سمجھا جاتا تھامورثی سیاست کی وجہ سے اب مستونگ میں عوام سیاسی ماحول سے دوری اختیار کرتے چلے جارہے ہیں، بدقسمتی سے سیاسی کارکن اور عوام الیکشن کے دوران قبائلیت میں تقسیم ہوتے ہیں اور مورثی سیاست دانوں کو منتخب کرتے ہے جسکی وجہ سے ایسے نمائندے پارلیمنٹ میں پہنچ جاتے ہیں جو عوامی مسائل کے حل کیلئے کوئی دلچسپی نہیں رکھتیعوام سیپانچ سال تک دوری اختیار کرتے ہیں اور عوام پانچ سالوں تک غلط فیصلے کا خمیازہ بھگتے ہیں،انہوں نے کہاکہ پارٹیاں بدلنے سے عوامی خدمت نہیں بلکہ اپنی ذاتی مفادات حاصل کئے جاتے ہیں، انہوں نے کہاکہ جب تک عوام شعوری وسیاسی طور پر منظم نہیں ہونگے،قبائلیت و مورثی سیاست دانوں سے دوری اختیار نہیں کرینگے،شعوری فیصلے نہیں کرینگے اور عوام سے عام سیاسی کارکنوں کو پارلیمنٹ تک نہیں پہنچائیں گے اس وقت تک عوام کی مسائل و مشکلات اور علاقے میں تعلیم صحت عوامی بنیادی مسائل کا حل اور ترقی و خوشحالی ممکن نہیں ہیں، انھوں نے کہاکہ عوام کو ایک طرف سے مہنگائی و بیروزگاری نے بیحال کردیا ہیں تو دوسری جانب پارٹیاں بدلنے والے مورثی سیاست دان عوام کا خون چوسنے میں مصروف ہیں، مستونگ میں تعلیم اور صحت کا نظام بری طرح مفلوج ہوگیاہے عوام کو تعلیم وصحت کے حوالے سے سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے، مستونگ کویٹہ سے قریب ہونے کے باوجود ہر طرح کے بنیادی مسائل کا شکار ہے کویٹہ سے منسلک دیگر قریب اضلاع میں اعلی تعلیم ادارے اور انکے صوبائی اسمبلی کے دو تین سیٹیں ہے مگر مستونگ کی جانب کبھی کسی نمائندے نے کوئی توجع ہی نہیں دیا جس کے باعث آج عوام سیاست اور عوامی خدمت سے کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے علاقے کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے،انہوں نے کہاکہ سالہاسال سے منتخب ہونے والے سیاست دان عوام کے مسائل حل کرنے اور انہیں تعلیم و صحت سمیت دیگر اہم بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں اور پارٹیاں بدلنے کابھی عوام پر احسان جتاتے ہیکہ وہ عوام کیلئے پارٹی بدل رہا ہے انھوں نے کہا کہ اب عوام کو ہی شعوری وسیاسی طور پر فیصلہ کرنا ہوگا اور انیوالے الیکشن میں ایسے نمائندوں کو منتخب کرکے پارلیمنٹ بیجنا ہوگا جو عوام کے دکھ درد میں ہمیشہ انکے درمیان موجود ہو اور انکے مسائل انکے دہلیز پر ہی حل کریں اور عوام کیلئے پارلیمنٹ میں آواز اٹھاتے رہے اور عوام کے بہتر مفاد میں قانون سازی کرسکے۔انہوں نے کہاکہ وہ مستونگ کے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر ہرگز نہیں چھوڑیں گے،عوام کو زیادہ و شعور طور پر منظم کرنے کیلئے کوشش کررہے ہیں عوام کی اتحاد واتفاق سے ہی مورثی سیاست کا خاتمہ کرینگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے