لسبیلہ اور حب میں،تعلیمی نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا، 100 سے زائد سرکاری اسکول بند
اوتھل (ڈیلی گرین گوادر)حکومت بلوچستان کی تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے،ضلع لسبیلہ اور ضلع حب میں اساتذہ کی کمی،100سے زائد سرکاری اسکول بند،درس وتدریس کا عمل معطل،تعلیمی نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا،تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع لسبیلہ اور حال میں نئے بننے والے ضلع حب میں اساتذہ کی کمی کے باعث دونوں اضلاع میں 100سے زائد اسکول بند ہیں اس حوالے سے بتایا جاتاہے کہ دونوں اضلاع کے یہ سرکاری اسکول گزشتہ کئی عرصے سے بند ہیں اور تعلیمی افسران اپنے اجلاسوں میں اس پر بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اسکولوں کی بندش کی وجہ اساتذہ کی کمی ہے کیونکہ گزشتہ کئی عرصے سے محکمہ تعلیم میں بھرتیاں نہیں کی گئی جسکی وجہ سے سینکڑوں پوسٹیں خالی ہیں اتنی بڑی تعداد میں اسکولوں کی بندش کے باعث درس وتدریس کا عمل معطل ہوکررہ گیاہے محکمہ تعلیم کے افسران کے مطابق یہ بند اسکول اس وقت تک فعال نہیں ہوسکتے جب تک نئے اساتذہ کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی جاتی باوثوق ذرائع کے مطابق ضلع لسبیلہ کی تحصیل اوتھل میں صرف 60سے زائد اسکول بند ہیں جس سے ہزاروں طلباء و طالبات کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے عوامی حلقوں نے لسبیلہ اور حب میں تعلیمی اداروں کی بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ لسبیلہ اور حب جیسے پررونق اضلاع میں تعلیمی اداروں کی یہ صورتحال ہے تو بلوچستان کے باقی اضلاع کی کیا صورتحال ہوگی عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو،چیف سیکرٹری بلوچستان اور سیکرٹری تعلیم بلوچستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ جلد ازجلد لسبیلہ اور حب میں اساتذہ کی کمی کو دور کرنے کیلئے اساتذہ کی بھرتیوں کا اشتہار شائع کرکے میرٹ کی بنیاد پر اساتذہ تعینات کریں بصورت دیگر بلوچستان تعلیمی میدان میں مزید پیچھے رہ جائے گا جس سے یہاں کے لوگوں میں مزید احساس محرومی جنم لے گا۔