خضدار میں روڈ حادثات کے بڑھتے واقعات کے بعد ٹراما سینٹر کا فعال ہونا ناگزیر بن چکا ، میر یونس عزیز زہری

خضدار (ڈیلی گرین گوادر)خضدار میں روڈ حادثات کے بڑھتے واقعات کے بعد ٹراما سینٹر کا فعال ہونا ناگزیر بن چکا،زخمیوں کی جان بچانے ان کا بہتر اور فوری علاج کے لئے تمام تر ممکنہ سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات عمل میں لائے جائیں گے، محکمہ ہیلتھ و صوبائی حکومت سے آلات جراحی و دیگرضروری سامان کی فراہمی کے لئے تعاون طلب کیا جائیگا۔ اس متعلق ڈپٹی کمشنر آفس خضدار میں اہم اجلاس۔ رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری ڈپٹی کمشنر خضدار میجر ریٹائرڈ محمد الیاس کبزئی اسسٹنٹ کمشنر وڈھ محمد اقبال کھوسہ ڈی ایچ اوخضدار ڈاکٹر بشیراحمد بنگلزئی ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال خضدار ڈاکٹر سعیداحمد شاہوانی پی ایس ٹو ڈی سی مراد گزوزئی ودیگر کی شرکت۔ اجلاس میں این 25ایم 8این 30شاہراہ اور عام لنک روڈ ز پر حادثات بلٹ انجری و دیگر نویت کے واقعات میں زخمیوں کو فوری طبی امداد دینے اور شدید زخمیوں کی جان بچانے کے لئے ٹراما سینٹرکا فعال بننا ضروری قرار دیدیا گیا اس متعلق وقت ضائع کیئے بغیر فوری طور پرا قدامات کرنے اور صوبائی حکومت و محکمہ ہیلتھ سے رابطہ کرکے طبی سہولیات سے متعلق تعاون طلب کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا گیا۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر بشیراحمد بنگلزئی اور ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال خضدار ڈاکٹر سعیداحمد شاہوانی نے دستیاب سہولیات کے بارے میں اجلاس کو بریفنگ دی۔اور مذید محکمہ ہیلتھ بلوچستان سے رابطہ کرکے ٹراما سینٹر کو فنکشنل کرانے کے لئے ذمہ داری لی۔ رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری نے کہاکہ ٹراما سینٹر کا جو منصوبہ دیا گیا تھاوہ خضدار سے گزر نے والی شاہراہوں پر حادثات اور اس میں زخمی افراد کی فوری طبی امداد اور ان کی جان بچانا مقصد تھا اب یہ ٹراماسینٹرکی تعمیر مکمل ہوچکا ہے اس متعلق لوگ روزانہ کی بنیاد پر مجھے بتاتے ہیں یا مجھ سے رابطہ کرتے ہیں کہ ٹراما سینٹر کو فعال بنایا جائے ٹراما سینٹر کو فعال بنانے کے لئے میری اپنی انتہائی کوشش ہے کہ اس ریجن کو ٹراما سینٹر کی جلد سہولت دی جائے۔حکومت کی جانب سے وہ سہولیات اور وسائل ہی نہیں مل رہے ہیں کہ جس سے اس کو فعال بنانے کے لئے کردار ادا کرسکیں اس متعلق میں نے گزشتہ دنوں بلوچستان اسمبلی میں بھی آواز بلند کی تھی کہ روڈز پر ہمارے لوگ زخمی ہوجاتے ہیں انہیں فوری طور پر طبی امداد دیکر ان کی جان بچائی جاسکتی ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ ٹراما سینٹرجو کہ خضدار میں کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر قائم ہوچکا ہے اس کو فعال بنایا جائے تاکہ ان حادثات کے بعد جو خطرات انسانی جانوں کو لاحق ہوجاتے ہیں اسے کم کیا جاسکے اس متعلق میں وزیراعلیٰ بلوچستان کے سامنے یہ خصوصی مطالبہ رکھوگا کہ وہ ٹراما سینٹر کو فعال بنانے کے لئے خصوصی فنڈ کا اجرا کردے تاکہ ہمیں یہ سہولت مل جائے اور ٹریفک حادثات کے بعد زخمیوں کو طبی امداد دینے میں کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے میر یونس عزیز زہری کا کہنا تھاکہ میں اس متعلق خود سنجیدہ اور حساس ہوں کہ اگر ٹراما سینٹر کو کل فعال ہونا ہے تو وہ آج فعال ہوجائے۔ڈپٹی کمشنر خضدار میجر ریٹائرڈ محمد الیاس کبزئی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ٹراما سینٹر کو فعال بنانے کے لئے عوامی نمائندے سے مل کر اقدامات عمل میں لائیں گے کوشش ہے کہ جو سہولیات خضدار ہسپتال میں موجود ہیں وہ سہولیات ایک پراپر طریقے سے ٹراما سینٹر میں منتقل کیا جائے اس سلسلے میں بہت جلد عوام کو خوشخبری دی جائیگی اور ٹراما سینٹر کو پہلے مرحلے میں محدود پیمانے پر اور اس کے بعد وسائل کی دستیابی کی صورت میں مکمل طور پر بحال کردیا جائیگا یقینا یہ ایک لازمی امر ہے کہ خضدار کی آبادی اور یہاں سے ایک سے زائد قومی شاہراہ وگزرگاہوں کی وجہ سے حادثات روز کے معمول ہیں جن کو خضدار ٹیچنگ ہسپتال ایمرجنسی لایاجاتا ہے تاہم جب ٹراما سینٹر فعال ہوگا ایک تو ٹیچنگ ہسپتال پر بوجھ کم پڑیگا اور پھرٹراما سینٹر میں زخمیوں کے علاج میں مذید پہلے سے زیادہ سہولیات میسر آئیں گی انہوں نے کہاکہ آج کے اجلاس اور یہاں عوامی نمائندہ و محکمہ ہیلتھ کے آفیسرز کے بیٹھنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ اس ٹراماسینٹر کو جلد از جلد فعال بنانا ہے اور انشاء اللہ ہم پر امید ہیں کہ یہ ٹراما سینٹر فوری طور پر فعال اور بحال ہوگا اور نارمل و شدید زخمیوں کو علاج کی سہولت دی جاسکے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے