کشمیرکے بغیرپاکستان نامکمل ہے کشمیرپاکستان کا ہوکررہے گا خواہ بھارت یا بزدل پاکستانی حکمران کچھ بھی کریں ، مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔کشمیر پاکستان کا ہوکر رہے گا خواہ بھارت یا بزدل پاکستانی حکمران کچھ بھی کریں بھارتی ظلم ودرندگی اور قبضہ ختم کرنے کیلئے افواج پاکستان کشمیر میں جہاد کا اعلان کریں پوری قوم ساتھ دیگی اسی لاکھ معصوم کشمیریوں پرکرفیو لگاکر پابندسلاسل کر دیا گیاہے۔کشمیر ڈے کو رسمی نہیں عمی قومی جوش وجذبے اورعملی طور پر منایا جائے سرحدوں،سرزمین کی حفاظت کرنے والے تنخواہیں حلا ل کرنی چاہیے مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو، عصمت دری،انسانی حقوق کی پامالی، کاروباری نقصان، ناجائز قتل وغارت اور حراستیں، بھارتی حکومت کا پسندیدہ مشغلہ بن چکا ہے۔ لیکن کشمیریوں کی ایک لاکھ سے زائد شہادتوں نے آزادی کی جنگ کو زندہ رکھا ہوا ہے اوراس میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے جماعت اسلامی کوئٹہ کے زیر اہتمام کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیاکانفرنس سے نائب امیرصوبہ ڈاکٹرعطاء الرحمان،زاہدا ختر بلوچ،سید امان اللہ شادیزئی،عبدالمجید سربازی،عبدالحکیم ناصردیگررہنماؤں نے بھی خطاب کیا مقررین نے کہاکہ حال ہی میں 5اگست 2019ء کو بھارتی آئین کے آرٹیکل 370اور35 اے کو منسوخ کرتے ہوئے بھارت نے کشمیر ہڑپ کرنے کی کوشش کرڈالی اور کشمیر کی خصوصی حیثیت اورآئین کے اختیار کابھی خاتمہ کردیاگیا۔ اس دوران مزید 70ہزار فوج مقبوضہ کشمیر بھیج دی گئی حریت لیڈروں سمیت تمام سیاسی و حریت قیادت کو گرفتار اور نظر بند کرلیاگیا اوروادی میں کرفیو نافذ کردیاگیا۔ بعد ازاں 31 اکتوبر 2019ء کو بھی مقبوضہ کشمیرکو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے وہاں پر باقاعدہ طور پر نئے گورنربھی مقرر کردیے۔ اس وقت صورتِ حال یہ ہے کہ کشمیر میں ہر روز ظلم وجبر کرفیو وگرفتاریاں تشددروزکامعمول بن گئی ہے جمعہ کے روز مساجد کو کشمیری مسلمانوں کی بڑی تعداد نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے محروم رہتی ہے۔ کرفیو کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں معاملاتِ زندگی مفلوج ہوچکے ہیں۔جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ژوب سے حب اورحب لیکر چمن تک صوبہ بھر میں یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پرریلیاں،مظاہرے،وجلسے اورسیمینارز منعقدہوئے جس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی وضلعی رہنماؤں بشیر احمدماندائی، حافظ مطیع الرحمان مینگل،سید محمد ترین،شیرباز خان ترین مفتی منور حسن،مولوی محمد قاسم مینگل،عبدالحمیدقلندرانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی بھارت نواز اور حُریت پسند الغرض ہر قسم کی قیادت پابند سلاسل اور نظربند ہے۔ یہ تمام صورحال انسانی حقوق کی بدترین پامالی کے مترادف ہے۔ لیکن اس پر عالمی ضمیر اور امتِ مسلمہ نے خاموشی اختیاکررکھی ہے۔ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین پر عالمِ اسلام ہی حل کا اہم ترین ذریعہ ہیں، لیکن عملاً پوری امت کا شیرازہ بکھرا ہواہے، نفسا نفسی اور انتشار کا عالم ہے، باہم دست و گریبان ہیں، اپنے وسائل اپنی تباہی پر لٹائے جارہے ہیں۔ امریکہ، بھارت، اسرائیل تینوں اس صورتِ حال سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور ملتِ اسلامیہ میں انتشار، افتراق پھیلانے کے لیے آگ پر پٹرول چھڑکتے رہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے جنرل اسمبلی اقوام متحدہ میں کشمیرکا مقدمہ اچھی طرح پیش کیا تھا، خود کوکشمیر کے ترجمان اور سفیر کی حیثیت دی،لیکن اب تک یہ ساری باتیں ہوائی ہی ہیں۔ قومی قیادت اور پوری قوم کو متحد کرکے مسئلہ کشمیر پر جدوجہد کے ذریعے، مشکلات سے نجات حاصل ہوسکتی ہے۔ دریں اثناء یکجہتی کشمیر کے موقع پر جماعت اسلامی یوتھ،اسلامی جمعیت طلباء اور جماعت اسلامی خواتین کے زیراہتمام مختلف تقاریب منعقدہوئی جس سے جے آئی یوتھ،اسلامی جمعیت طلباء اور جماعت اسلامی خواتین کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حالات میں مسئلہ کشمیر کوترجیح اول بنایا جائے توباقی تمام مسائل کا حل، اِس کے ساتھ جڑ جائے گا۔ حکومت کے لیے ناگزیر ہے کہ لازوال قربانیاں دینے والوں کوپاکستان سے مایوس نہ ہونے دیا جائے اور اللہ کی تائید ونصرت کے سہارے اِن کا مضبوط سہارا بناجائے۔وزیر اعظم عمران خان زبانی کلامی دعووں کی بجائے عملی اقدامات کرتے ہوئے، ریاست مدینہ کے نظام کو بروئے کار لائیں، سیاسی، اقتصادی، سماجی بحران کے خاتمہ کے لیے پارلیمنٹ اور قومی قیادت کو متحد کریں، کشمیر پر قومی متفقہ پالیسی بنائی جائے، سفارتی محاذ پر بھرپور فعالیت کا روڈ میپ واضح کیاجائے،بھارت سے ماضی کے تمام معاہدوں پر عملدرآمد کروایا جائے اس سے کشمیر آزادی کاراستہ نکلے گا اور آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے