بیلہ بس حادثہ، جاں بحق ہونے والوں میں 30 کا تعلق پشین سے ہے،ایس ایس پی لسبیلہ اسرار عمرانی

کوئٹہ/کراچی(ڈیلی گرین گوادر)بیلہ بس حادثے کے بعد کراچی منتقل کی جانیوالی 38 لاشوں کی شناخت ڈی این اے کے ذریعے ہوگئی2 افراد کے ڈی این اے آنا باقی ہے 30 لاشیں ورثا کے حوالے کردیں گئیں جاں بحق ہونے والوں میں 30 کا تعلق پشین سے ہے۔انچارج سی پی ایل سی شناخت پروجیکٹ عامر حسن نے میڈیا کو بتایا کہ تمام لاشوں کی ڈی این اے کے ذریعے شناخت اور قانونی کارروائی کے بعد انہیں ورثا کے حوالے کردیا گیا ہے۔لواحقین نے اس موقع پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ تین دن تک ایدھی سرد خانے کے باہر بیٹھے رہے لیکن کسی نے کھانے پینے کو کچھ نہیں پوچھاگیا انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقے کے ایم پی اے، ایم این اے نے ہماری بالکل مدد نہیں کی، مسافر بسوں سے اسمگلنگ ختم کرائی جائے۔لواحقین کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثا کے لیے حکومت امداد کا اعلان کرے یاد رہے بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں ایک مسافر کوچ کو حادثہ پیش آنے کے باعث آگ بھڑک اٹھنے سے کم از کم 41 افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں۔حادثے کا شکار ہونے والی مسافر کوچ کوئٹہ سے کراچی جا رہی تھی جس میں سرکاری حکام کے مطابق اندازا 44 مسافر سوار تھے۔ایس ایس پی لسبیلہ اسرار عمرانی نے بتایا کہ جھلسنے کی وجہ سے لاشوں کی اکثریت ناقابل شناخت ہے جن کو ڈی این اے کے لیے کراچی منتقل کیا گیا ہے۔یہ حادثہ کراچی سے شمال میں اندازا دو سو کلومیٹر کے فاصلے پر آر سی ڈی شاہراہ پر پیش آیا ہے۔جس مسافر کوچ کو حادثہ پیش آیا وہ نجی کمپنی کی تھی جو کہ گذشتہ شام کوئٹہ سے کراچی کے لیے نکلی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے