بلوچستان میں شجرکاری مہم کے دوران3لاکھ درخت لگائے جائیں گے ، عبدالوالی کاکڑ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان میں شجرکاری مہم کے دوران3فروری سے یکم مارچ تک 3لاکھ درخت لگائے جائیں گے تاکہ تاکہ ہریالی کو فروغ دیکر گلوبل وارمنگ کے چیلنجز اور اثرات کو کم کیا جا سکے،صوبے میں جنگلات کی کٹائی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔یہ بات سیکرٹری جنگلات بلوچستان عبدالوالی کاکڑنے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال کی طرح امسال بھی 15فروری سے یکم مارچ تک صوبے بھر میں شجرکاری مہم کے دوران 3لاکھ سے زائد پودے لگائے جائیں گے جبکہ پورے سال کے دوران صوبے میں 7لاکھ پودے لگائے جائیں گے اس سلسلے میں محکمہ جنگلات بلوچستان شہریوں میں پودے تقسیم کریگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے صوبے میں ضلعی سطح پر ماڈل نرسریاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور شہریوں کو گھر گھر مہم کے ذریعے شجر کاری مہم میں شامل کیا جائے گا۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں میں درخت لگائیں اور اس قومی مقصد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں کیونکہ درخت قدرتی حسن میں اضافہ کرتے ہیں اور شہریوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے صوبے میں پانی کی کمی والے علاقوں میں عوام کوزیتون کے درخت لگانے پر آمادہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے حکومت ان درختوں کو لگانے میں مدد کرے گی۔اانہوں نے کہا کہ حکومت نے شجرکاری مہم کے لیے سڑکوں کے کنارے والے علاقوں کو ترجیح دی ہے اور محکمہ جنگلات کوئٹہ اور دیگر اضلاع میں اسکولوں، کالجوں، پبلک پارکوں، سرکاری دفاتر اور گرین بیلٹس میں درخت لگانے پر توجہ دے گا۔ایک سوال کے جواب میں عبدالولی کاکڑ نے کہاکہ جنگلات کی کٹائی کو ہر قیمت پر روکا جائے گا اور غیر قانونی کٹائی پر جرمانے عائد کیے جائیں گے کیونکہ جنگلات کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شجرکاری مہم کے دوران صوبے کے ساحلی علاقوں میں مینگروو کے درخت لگائے جائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جنگلات کا فروغ وقت کی ضرورت ہے درختوں کو لگانااورانکی حفاظت حکومت کے ساتھ ساتھ ہر فردکی ذمہ داری ہے محکمہ جنگلات درختوں کی کٹائی میں ملوث افرادکے خلاف کارروائیاں کر رہاہے ابتک زیارت، کوئٹہ،میاں غنڈی پارک سمیت صوبے کے دیگر علاقوں میں جنگلات کی کٹائی میں ملوث افرادکے خلاف کارروائی کی گئی ہے اور باقاعدہ جنگلات کی کٹائی میں ملوث افرادکے خلاف ایف آئی آردرج کی گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے