پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے، مہنگائی و بیروزگاری کیخلاف بی ایل ایف کی احتجاجی ریلی مظاہرہ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان لیبرفیڈریشن کے زیر اہتمام پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافے، مہنگائی بیروز گاری ملازمین و مزدوروں اور غریب عوام کی مشکلات خوردنی اشیا کی قیمتوں غضب ناک اضافے۔ بلوچستان حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود لواحقین کے کوٹے کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے محکمہ وا سا کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن اور اندرون بلوچستان میونسپل کمیٹیوں میں تنخواہوں پنشن کی لیٹ ادائیگی کیخلاف مزدور و ملازمین سراپا احتجاج بن گئے مطالبات کی منظوری کیلئے اور حکومتی ہٹ دھرمی کیخلاف احتجاجی ریلی مختلف شاہراہوں پر پٹرول ڈیزل مہنگا کرنے امریکی سامراجی اداروں کے کہ نیپر اداروں کی نجکاری ڈاؤن سائزنگ اور دیگ مطالبات کی حمایت میں شدید نعرے لگائے احتجاجی ریلی کی قیادت فیڈریشن کیسیکرٹری جنرل قاسم خان نے کی جس میں مزدور رہنما عارف خان نیچاری عبدامعروف آزاد منظور احمد عابد بٹ دین محمد محمد حسنی محمد عمر جتک حاجی سیف اللہ ترین ملک وحید کاسی ظفر خان رند حبیب اللہ لانگو فضل محمد یوسفزئی اور دیگر مزدور رہنما اور سینکڑوں مزدور شریک تھے احتجاجی ریلی کوئٹہ پریس کلب پہنچی جہاں سینکڑوں مزدوروں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافے۔ مہنگائی بیروز گاری ملازمین و مزدوروں اور غریب عوام کی مشکلات خوردنی اشیا کی قیمتوں غضب ناک اضافے۔ بلوچستان حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود لواحقین کے کوٹے کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کیخلاف نعرے بازی کی۔ مزدور رہنما قاسم خان عارف نچدری منظور احمد عابٹ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج آئی ایم ایف ورلڈ بنک اوردیگر عالمی اداروں کے کہنے پر ملک کو جان بوجھ کر ڈیفالٹ زدہ کہہ کر عالمی ایجنڈا کی تکمیل مکمل کرنے کی کوشش کی جاری ہے۔ پٹرول ڈیزل گیس بجلی کی قیمت تو بڑھا دی گئی اب امریکہ کے کہنے پر خوردنی اشیا کی کے ریٹ دیئے جا رہے ہیں بلوچستان سمیت ملک بھر میں ملازمین و محنت کش طبقے اور غریب عوام پر مہنگائی کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں غریبشہری خودکشیوں پرمجپور ہوگئے۔آٹے کے حصول کیلئے مائیں بہنیں بوڑھے قطاروں میں لگے ہیں اور اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں ذخیرہ اندوز مافیا۔ اشرافیہ حکمران اور اسٹیبلشمنٹ ملک لوٹ کرکھا رہے ہیں۔بلوچستان حکومت آئینی وقانونی فیصلوں اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کو تسلیم نہیں کررہی۔تین صوبیوں سن کوٹہ بحال ہے بلوچستان میں یتیموں اور بیواؤں کے حقوق تسلیم نہیں کئے جارہے سندھ پنجاب۔ کے پی میں الگ لیبر قوانین اور بلوچستان الگ قوانین رائج ہیں بلوچستان میں ٹرید یونین سازی پر قدغن ہے جو عالمی قوانین اور آئی ایل اور کے تسلیم شدہ چارٹر کی خلاف ورزی ہے کفایت شعاری کے نام بر ملازمین کی تنخواہوں سے کٹ ہرگز قبول نہیں انہوں نے کہا کہ اب وقت ہے بلوچستان کے ملازمین و مزدوروں کو اپنے حق اور جاری لا قانونیت کیخلاف نکلنا ہوگا اورملک و بلوچستان کیخلافامریکی سامراجی قوتوں کی سازشوں کوناکام بنانے۔ مہنگائی بیروز گاری اور بلوچستان کے ملازمین کے جائز و تسلیم شدہ حقوق پر عمل کیلئے متحدہ جدو جہد کی راہ اختیار کرناہوگی۔ جلسے کے آخر میں فیڈریشن کے مرکزی رہنما عابد بٹ نے مطالبات کی حمایت میں شدید نعرے بازی کرائی اور تمام اداروں کے ملازمین کو پر امن طریقے سے دفاتر جانے کی ہدایت کی۔