عوام غم وسوگ میں تھے کہ حکمرانوں نے پٹرولیم مصنوعات میں بدترین اضافہ کے بم برسانے شروع کیے، مولانا عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ پشاورمسجد دھماکہ، لسبیلہ کوچ حادثہ،کوہاٹ کشتی حادثہ سب اسٹبلشمنٹ، حکمرانوں کی نااہلی،ناکامی وغفلت کے نتائج ہے۔عوام غم وسوگ میں تھے کہ حکمرانوں نے پٹرولیم مصنوعات میں بدترین اضافہ کے بم برسانے شروع کیے۔آئی ایم ایف کی ایماوحکومتی عیاشیوں شاہ خرچیوں کو پورا کرنے کیلئے پٹرولیم مصنوعات وٹیکسزاور مہنگائی میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ حکومت فوری طور پرپٹرولیم مصنوعات میں ظالمانہ اضافہ واپس لیں اور حکومتی اخراجات شاہ خرچیوں،مراعات،وزراء کی تنخواہوں میں سو فیصد کمی کریں۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے اجلاس،مراعات،دیگرسرگرمیوں کے حوالے سے کوئی سادگی قناعت اوربچت والی پالیسی نہیں اپنائی ہے آئی ایم ایف بھی حکمرانوں کی شاہ خرچیوں وعیاشیوں فضول اخراجات میں کمی کے بجائے عوام کو دبانے،عوام پر ٹیکسزلگانے،عوام کوزندہ درگورکرنے والی عوام دشمن پالیسی پرگامزن ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آئی ایم ایف عوام وپاکستان کے خلاف اور لٹیروں ظالموں ملک وملت دشمنوں کیساتھ ہے ان نااہل ناکام حکمرانوں کو بھاری سودی قرض دیکروصولی عوام سے کرنا چاہتاہے سابقہ پی ٹی آئی حکومت کی طرح موجودہ چودہ جماعتوں اے پی ڈی ایم حکومت کے تمام دعوے ہوا میں تحلیل ہو چکے ہیں جس وزیر خزانہ کو معیشت کا افلا طون بنا کر لایا گیا تھا اس سے معیشت سنبھل رہی ہے اور نہ ہی ڈالر۔ایک ہی چھلانگ میں ڈالر 70 روپے سے اوپر چلا گیا ہے اور امپورٹڈ حکومت نے معیشت اور ملک کو تباہ کردیا ہے اور اس وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے آگے ہتھیار ڈالنے کے بعد پاکستان کے عوام کو آئی ایم ایف کے سامنے چارہ بنا کر پیش کر دیا ہے۔ مولانا عبدالحق ہاشمی نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر حکومت اپنے اخراجات میں 50 فیصد کمی کرے 77 رکنی کابینہ کو ختم کیا جائے،ارکان اسمبلی، وزرا اور اعلی افسران کی تنخواہوں میں 50 فیصد کمی کی جائے اور ان کی مراعات کو ختم کیا جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پورٹ پر پھنسے ہوئے تاجروں کے ڈیڑھ ہزار کنٹینرز کو فوری طور پر ریلیز کرنے کے انتظامات کئے جائیں ورنہ ملک میں اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہوجائے گی۔حکومت عام آدمیوں پر ٹیکس لگا کر پٹرول، بجلی، آٹے اور گیس کی قیمتیں بڑھانے کے بجائے ملک کے مراعات یافتہ طبقہ کے اوپر ٹیکس لگائے اور ان سے ٹیکسوں کی وصولی کرے ساتھ میں لوٹی ہوئی دولت کو واپس قومی خزانے میں لایا جائے تاکہ ملک ڈیفالٹ سے بچ سکے۔ ملک دیوالیہ ہونے کا خطرہ بڑھ رہا ہے اور وزراء کے لیے پر تعیش مہنگی ڈیڑھ سو گاڑیاں منگوائی جا رہی ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان ملک کو معاشی بحران اور ڈیفالٹ سے نکالنے کے لیے فوری سو موٹو نوٹس لیں اس وقت مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب لوگ فاقہ کشی کا شکار ہیں جبکہ حکمران اب بھی عیاشیوں میں مصروف ہیں اور ملک کوبچانے کے بجائے اب بھی لوٹ مار میں لگے ہوئے ہیں