لاہور میں بلوچ طلباء پر پولیس کی بربریت کی مذمت کرتے ہیں،وزیراعظم اوروزیراعلیٰ پنجاب واقعہ کی صاف وشفاف انکوائری کرائیں،نواب رئیسانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء وسابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہاہے کہ پاکستان میں حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں، فیڈریشن کو بچانے کیلئے اس کثیر القومی ریاست کے تمام اقوام کے درمیان "عظیم مکالمہ” وقت کی ضرورت ہے۔ فیڈریشن کے تحفظ کیلئے جدوجہد کرنی تاکہ ہمارے لوگ غلط حکمرانی کے تباہ کاریوں سے محفوظ رہیں،لاہور میں بلوچ طلباء پر پولیس کی بربریت کی مذمت کرتے ہیں،وزیراعظم اوروزیراعلیٰ پنجاب واقعہ کی صاف وشفاف انکوائری کرائیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ انہوں نے لاہور میں بلوچ طلبا پر پولیس کے بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ فیڈریشن کے وزیر اعظم اور پنجاب فیڈریشن یونٹ کے وزیر اعلیٰ اس ناخوشگوار واقعے کی غیر جانبدارانہ انکوائری کرائیں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔انہوں نے اسحاق ڈار کی ایک بیان کو شیئر کرتے ہوئے کہاکہ مداخلت تبھی ہو گی جب آپ کی عدالتیں شرعی عدالتوں کے فیصلوں کو ایک طرف رکھ کر، انسانی حقوق کی بے تحاشا خلاف ورزیوں جیسے لاپتہ بلوچ افراد اور مسخ شدہ لاشیں، دیہاتوں کی لوٹ مار اور جابرانہ، جابرانہ طرز حکمرانی بند کر دیں نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہاکہ پاکستانی حکمرانوں نے تاریخی حقوق غصب کرنے کے علاوہ بھائی کو بھائی، خاندان کو خاندان، قبائل کو قبائل آپس میں دست و گریبان کروایا، علاوہ ازیں سرکاری سردار معتبر بنائے گئے تاکہ سرکار کے لیے بکار خاص ہوں اور انہی کے ذریعہ ہمارے لاپتہ افراد کی بازیابی بھی ہوتی رہی ہے فیڈریشن میں ہم بلوچ، پشتون، سندھی، پنجابی اپنی وسائل پہ دسترس اور حق حکمرانی کا تاریخی حق محفوظ رکھتے ہیں جسے ناجائز حکمرانوں نے غصب کر رکھے ہیں۔ ہم اپنے لاپتہ افراد کی بازیابی کی تحریک اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک ہر ایک لاپتہ فرد زندہ یہ شہید کا مکمل احوال اور حساب ہو۔آج فیڈریشن کوخطرات لاحق ہیں،75 برسوں سے تنخوا دار حاکم ریٹائرمنٹ کے بعد باہر ملک عیاشی کی زندگی گزاریں گے، پریشانی ہمارے لیے جن کی تاریخی جائداد اور قبرستان ہیں، ہمیں وطن بلوچستان میں رہ کر فیڈریشن کو بچانا ہے تہ کہ ہمارے لوگ غلط حکمرانی کے تباہ کاریوں سے محفوظ رہیں،حالانکہ فواد چودھری کی غیر سیاسی حوائی باتیں ٹھیک نہیں تھی لیکن اِن کے سر پہ کپڑا ڈالنے والی حرکت غیر شائستہ اور غیر سیاسی ہے کپڑے والی style صرف criminals کے لیے ہونی چاہے، سیاسی کارکنوں کے لیے نہیں ہونی چاہیے تھی آج حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں، فیڈریشن کو بچانے کے لیے اس کثیر القومی ریاست کے تمام اقوام کے درمیان "عظیم مکالمہ” وقت کی ضرورت ہے۔ پاکستان بلوچ قوم کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں فوری بند کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے