سردی کی شدید لہر کی آمد کے ساتھ سیلاب متاثرین کی مشکلات میں کئی گناہ اضافہ ہونے لگا ہے ، روزی خان کاکڑ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری لالا روزی خان کاکڑنے کہا ہے کہ سردی کی شدید لہر کی آمد کے ساتھ سیلاب متاثرین کی مشکلات میں کئی گناہ اضافہ ہونے لگا ہے جہاں سیلاب متاثرین کو غذائی قلت کا سامنا تو تھا ہی ساتھ میں شدید سردی کی لہر میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنا کسی عذاب سے کم نہیں ہے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں روزی خان کاکڑ نے کہا کہ جن علاقوں میں سیلاب نے تباہی مچائی اور لوگو ں کے گھر بار، زندگی کی جمع پونجی سیلابی پانی کی نذر ہو گئی تھی ان متاثرین پر قیامت ٹوٹ پڑی کئی لوگ اپنی جان سے گئے جو بچ گے وہ حکومتی غفلت کی وجہ سے بے سرو سامانی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں سیلاب تو تھم گیا لیکن سیلابی پانی کی وجہ سے پھیلنے والی تباہی ابھی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے سیلابی پانی کھڑا رہنے کی وجہ سے بے شمار بیماریاں جنم لے رہی ہیں ادویات کی قلت سے سینکڑوں بچے بوڑھے اور عورتیں حالات کی جبر کے سامنے بے بس ہوکر جان کی بازی ہار گئے۔انہوں نے کہاکہ سیلاب متاثرین کے مسائل کے حل کیلئے صوبائی حکومت موثر اقدامات اٹھانے کے بجائے سیاست اور حکومت کا کھیل جاری رکھے ہوئے ہیں اور سیلاب متاثرین کو درپیش شدید مشکلات کے خاتمے کیلئے کوئی آواز بلند نہیں کر رہاحالانکہ ابھی تک سیلاب متاثرین کی بحالی کا کام مکمل نہیں ہواسیلاب متاثرین جو اللہ کے بعد حکومت اور امدادی اداروں سے امید لگائے آج بھی امداد کے منتظر ہیں جبکہ صوبائی حکومت سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے وسائل کی کمی کا رونا رو رہی ہے دوسری جانب اپنی غیر مقبول حکومت کو بچانے کیلئے سیاسی رشوت کے طور پر ایم پی ایز کو اربوں روپے کی ترقیاتی سکیمات اور اب تک 2 درجن سے زائد غیر منتخب منظور نظر شخصیات کو کوآرڈینیٹرز نامزد کرکے قومی وسائل کا بے دردی سے ضیاع جاری رکھے ہوئے ہے جو افسوس ناک اور قابل مذمت عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی امدادی اداروں یا وفاق سے ملنے والی امداد کا زیادہ تر حصہ یا تو حکومتی نمائندگان کے ہاتھوں کرپشن کی نظر ہوجاتاہے یا علاقے کے بااثر شخصیات اپنے ووٹر اور عزیز و اقارب میں تقسیم کرکے حقیقی سیلاب متاثرین کو اس امداد سے محروم کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام سیاسی پارٹیاں، سول سوسائٹی صحافتی ادارے سیلاب متاثرین کے مسائل کے حل کے لیئے آواز بلند کریں تاکہ حکومت اور متعلقہ امدادی اداروں کو جلد از جلد سیلاب متاثرین کی بحالی اور حقیقی مدد کیلئے اپنے وعدوں کو تکمیل تک پہنچانے پر مجبور کیا جاسکیں۔انہوں نے آخر میں تمام بین الاقوامی امدادی اداروں، وفاقی و صوبائی حکومت اور متعلقہ اداروں سے پرزور مطالبہ کیا کہ انتہائی نامساعد حالات کا مقابلہ کرنے والے سیلاب متاثرین کی ہنگامی بنیادوں پر امداد اور بحالی کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے