نسل کشی کی وجہ سے ہزارہ قوم کو شدید معاشی سماجی اور تعلیمی نقصانات کاسامنا کرناپڑرہا ہے، عبدالخالق ہزارہ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے رہنماؤں نے شہید چیئر مین حسین علی یوسفی کی قومی سیاسی،ادبی،سماجی،علمی اور ثقافتی جدوجہد کو نئی نسل کیلئے مشعل راہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان طبقہ شہید یوسفی کی جدوجہد سے متعلق زیادہ سے زیادہ آگاہی حاصل کر کے قوم کو ایک بہتر راستے کی طرف گامزن کر نے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں ا دا کریں ان خیالات کااظہارچیئر مین وصوبائی وزیر کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ،سیکرٹری جنرل احمد علی کوہزاد،محمد زمان دھقانزادہ،ایچ ایس ایف کے نو منتخب صدر منظور حسین،شہید یوسفی کے بھائی ناظر حسین یوسفی،خواتین رہنماء سیما بتول اور ڈاکٹر ربابیل ترین نے شہید چیئر مین یوسفی کے چودھویں برسی کے موقع پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا جلسہ عام کے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹر سخی نے انجام دیئے مقررین نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم شہید یوسفی کے افکار،نظریات اور سوچ پر چلنے کا عہد کریں اور سمجھیں کہ اقوام کے درمیان کس طرح کے روابط استوار کرنا چاہتے ہیں وہ ہزارہ قوم اور ہمارے نوجوان نسل کو کیا پیغام دینا چاہتے تھے وہ اپنے تحریروں اور اسٹیج ڈراموں کے ذریعے معاشرے میں کہا اور کس قسم کی تبدیلیاں لانا چاہتے تھے حسین علی یوسفی ایک ایسا معاشرہ اور سماج چاہتے تھے کہ جہاں ایک دوسرے سے عقیدہ،قومیت،زبان اور رسم ورواج کی وجہ سے نفرت نہ کیا جاتا ہے جہاں انسانوں کو برابری کا درجہ حاصل ہے اور کوئی طاقت،قومیت،علاقائیت کی بنیاد پر کسی قوم یا انسان کا استحصال نہ کرتا ہے پارٹی رہنماؤں نے ایچ ڈی پی شہید رہنماء کے نقش قدم پر چلتے ہوئے برادر اقوام کے درمیان امن،محبت،رواداری اور بھائی چارے کی فضاء قائم کرنے کیلئے دن رات کوششیں کررہی ہے ہمارے جدوجہد ہزارہ قوم کے حقوق کا دفاع کرنے کے ساتھ کوئٹہ اور بلوچستان میں بسنے والی اقوام کے حقوق کا حصول بھی ہے ہم چاہتے ہیں کہ یہاں سے فرقہ،عقیدہ،مذہب اور قومیت کے نام پر ایک دوسرے سے نفرت نہ کیا جاتا ہے کیونکہ نفرت اور تعصبات کی وجہ سے جس طرح کے نقصانات کا سامنا ہزارہ قوم،کوئٹہ کے شہریوں اور بلوچستان کے اقوام کو کرنا پڑرہا ہے اس کی وجہ سے اس صوبہ کو کئی دہائیوں تک خوشحالی،سیاسی اور معاشرتی پسماندگی سے دو چار ہونا پڑرہا ہے ہمیں قومیت،عقیدت اور مذہب کے نام پر ایک دوسرے سے دور کرنے کی سازش کی گئی انہوں نے کہا کہ ہزارہ قوم دو دہائیوں تک بد ترین نسل کشی کی وجہ سے ہزارہ قوم کو شدید معاشی سماجی اور تعلیمی نقصانات کاسامنا کرناپڑرہا ہے ہمارے کاروبار،روزگار،دکانیں بند ہوئی ہمارے روابط برادر اقوام سے منقطع کرنے کی کوشش کی گئی اور ہمیں سماجی وسیاسی طور پر تناہی کا شکار بنا یا گیا ہمارے بچے تعلیمی اداروں میں جانے سے خوف محسوس کرنے لگے تھے سماجی طور پر معاشرہ نفستیاتی بیماریوں میں مبتلا ہوگئے تھے جبکہ ان سازشوں کے بعد ہمارے مذہبی انتہاء پسند اب میدان میں اتر گئے ہیں یہ وہ طبقہ ہے جو کسی صورت ترقی وخوشحالی نہیں چاہتے انہوں نے ہمیشہ مخصوص ایجنڈوں پر کام کرتے ہوئے ہمیں بڑے مسائل سیدو چار کیا ہے ہر طبقہ کینسر کی بیماری کی طرح معاشرے کو کھوکھلا کر کے انہیں کسی حرکت کے قابل نہیں چھوڑتا مقررین نے کہا کہ ہمارے نوجوان نسل کے سامنے بڑے چیلنجز موجود ہیں انہیں اعلیٰ اور بہترین تعلیم کے حصول کے لئے دن رات محنت کرنا ہوگی معاشرے سے مذہبی انتہاء پسندی کے خاتمہ کے لئے مربوط ومنظم جدوجہد کا راستہ اختیار کرتے ہوئے ہمارے نئی اور آنے والی نسلوں کو مذہبی انتہاء پسندوں کے عزائم وسازشوں سے آگاہ کرنا ہوگا ہم نہیں چاہتے کہ کوئی شخص یا طبقہ معاشرے میں بیرونی ایجنڈوں پر عمل کر کے ہمارے قومی وقبائلی اقدار کو نقصان پہنچائے اور ہمیں سیاسی وسماجی طو ر پر برادر اقوام سے دور کریں کیونکہ ہم نے 20سالوں تک ہشتگردی ونسل کشی کا سامنا کیا شہید یوسفی اور ہزاروں افراد کے جنازے اٹھائے پارٹی نے بد ترین دہشتگردی کے دوران ابھی کبھی غیر آئینی وغیر جمہوری راستے اختیار نہیں کئے ہم نے جمہوری روایات اقدار پر عمل کرتے ہوئے ہمیشہ پر امن احتجاج ومظاہروں کے ذریعے اپنی مظلومیت اور محرومیت کی آواز بلند کی پارٹی نے ہزارہ قوم کو سیاسی تنہائی سے نکالنے کیلئے برادر اقوام،جمہوری،سیاسی قیاد ت کے ساتھ تعلقات استوار کرئے پارٹی نے کوئٹہ شہر اور بلوچستان کے قومی وصوبائی اسمبلیوں کی حلقہ بندی اور عوام کی حقیقی حق حکمرانی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں بھر پور کردار اادا کرتے ہوئے صوبے کے اکثر سیاسی جماعتوں کے تعاون سے حلقہ بندیوں کے سلسلے میں موثر کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں 2018کے عمومی انتخابات کے دوران کوئٹہ شہر کے دو حلقوں سے پارٹی نے صوبائی اسمبلی کے نشستوں پر کامیابی حاصل کی پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ 2018کے انتخابات میں کامیابی کے بعد پارٹی کے اراکین اسمبلی نے جس شفافیت کے ساتھ اپنے حلقہ انتخاب میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کا آغاز کیا اس کی تعبیر صوبے کی تاریخ میں ملنا مشکل ہے ہم نے سڑکوں،سیوریج سسٹم،پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے،کھیل کے میدانوں کی تعمیر،تعلیمی اداروں میں ضرورت کے مطابق تعمیراتی کام،لائبریری کی تعمیر وقیام،صحت کی بنیادی مراکز سمیت کئی شعبوں میں پارٹی وعلاقہ عوام کی نگرانی میں ترقیاتی اسکیمیں شروع کی پارٹی کے منتخب اراکین اسمبلی نے اسمبلی فلور پر کوئٹہ کے شہریوں اور ہزارہ قوم کی بہترین نمائندگی کا فریضہ انجام دیا اور ہر موقع پر اپنے حلقہ انتخاب کی بھر پور نمائندگی کا فریضہ انجام دیا۔پارٹی کے بلا تعصب کردار وکارکردگی کی وجہ سے آج ایچ ڈی پی کوئٹہ کے عوام میں مقبولیت حاصل کررہی ہے بلوچ وپشتون اقوام کی بھر پور شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ پارٹی کی رواداری،بھائی چارہ،امن اور محبت نے برادر اقوام کو اس بات پرقائل کر لیا ہے کہ ایچ ڈی پی حقیقی معنوں میں امن وخوشحالی کی سلوگ پر عمل پیرا ہے اس موقع پر پارٹی چیئر مین نے ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈیشن کے نو منتخب کابینہ سے حلف لیا جبکہ جلسے کے اختتامی پرشرکاء جلوس کی شکل میں ہزارہ قبرستان گئے اور وہاں پر شہید چیئر مین حسین علی یوسفی کے مقبرے پر پھول چڑھا کر وہاں شمع جلائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے