مچھ کے سیلاب متاثرین بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ، علاقہ مکین
مچھ(ڈیلی گرین گوادر)مچھ کے ہزاروں سیلاب متاثرین بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں سیلاب متاثرین کیلئے خون جمادینے والی سردیاں کڑا امتحان بن گئیں سردیوں کے باعث خواتین نومولود بچے ضعیف العمر اشخصاص بدترین زندگی گزارنے پر مجبور ہیں سیلاب و بارشوں سے متاثرین این جی اوز فلاحی اداروں اور حکومتی توجہ کے منتظر ہیں تفصیلات کیمطابق مزدوروں کا شہر مچھ سٹی میں چھ ماہ قبل مون سون کے بارشوں نے تباہی مچادی ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے چھ ماہ گزرنے کے باوجود بھی مزدوروں کا شہر مچھ سٹی تاحال این جی اوز فلاحی تنظیموں اور حکومتی توجہ سے محروم ہیں حکومت اور فلاحی تنظیموں این جی اوز کی عدم توجہگی کیوجہ سے متاثرین مشکلات سے دوچار ہیں جبکہ خون جمادینے والی سردیاں ان کیلئے کڑاامتحان بن گئی ہیں رپورٹ کیمطابق سیلابی اور طوفانی بارشوں نے تحصیل مچھ میں سب سے زیادہ مچھ سٹی کو نقصان پہنچایا جبکہ گنجان آبادی کے باعث مچھ سٹی کے ہزاروں متاثرین نظروں سے اوجھل ہیں اسوقت مچھ سٹی میں ہزاروں متاثرین کو سخت شدیدسردیوں کا سامنا ہیں جو بے یارومددگار کھلے آسمان تلے بے سروسامانی کے عالم میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں سہولیات اقدامات اور غذائی خوراک اور چھت نہ ہونے کیوجہ سے حاملہ خواتین نومولود بچے خواتین ضعیف العمر اشخصاص بدترین زندگی گزاررہے ہیں چھ ماہ گزرنے کے باوجود مچھ سٹی کے متاثرین ہر قسم کے امدادی کاروائیوں سے محروم ہیں اور نہ ہی کسی قسم کا امدادی کاروائیوں کا آغاز ہوا ہے فلاحی تنظیموں این جی اوز سرکاری و نیم سرکاری ادارے مچھ سٹی کے ہزاروں متاثرین کو ہرقسم کے امداد میں نظر انداز کررہے ہیں سردیوں سے متاثرین کو مختلف بیماریوں نے اپنے لپیٹ میں لینا شروع کردیا ہزاروں متاثرین کی زندگی دا پر لگ گئیں لیکن ہزاروں متاثرین کی بحالی کیلئے چھ ماہ کے طویل دورانیہ میں کوئی اقدامات دیکھنے میں نہیں آئی جبکہ ابتدا میں متاثرین کو مختلف سرکاری اداروں و نیم سرکاری اداروں نے چند کلو آٹے اور کچھ راشن فراہم کیے گیے جس کے بعد متاثرین تاحال توجہ کے منتظر ہیں مچھ سٹی کے ہزاروں متاثرین کی بحالی وامداد کیلئے فلفور اقدامات کیے جائیں بصورت دیگر کوئی انسانی المیہ جنم لینے کا خدشہ کو رد نہیں کیا جاسکتا۔