ظالم حکمرانوں نے ملک کے غریب عوام بالخصوص محنت کش طبقے پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیے ہیں ، خیرمحمد فورمین
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ممتاز بزرگ مزدور رہنماء خیرمحمدفورمین نے اخباری بیان کے ذریعے کہا ہے کہ ظالم حکمرانوں نے ملک کے غریب عوام بالخصوص محنت کش طبقے پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیے ہیں حکمرانوں کی ناقص اقتصادی پالیسیوں نے ملک کی معیشت کا پہیہ جام کر دیا ہے اور مہنگائی و بے روزگاری نے غریب عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے پاس سوائے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے کوئی ایجنڈا نہیں ہے ہمارے نااہل حکمران آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی شرائط پر گیس، بجلی، پٹرولیم مصنوعات اور خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے، بجلی سبسڈی کے خاتمے اور روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور مفاد عامہ کے ادارے واپڈا، او جی ڈی سی ایل، ریلوے، کراچی پورٹ ٹرسٹ سمیت دیگر منافع بخش قومی اداروں کی نجکاری، ڈاؤن سائزنگ اور رائٹ سائزنگ کے نام پر برسرروزگار لوگوں کو بے روزگار کرنے جیسی خطرناک یقین دہانی کروا کر عالمی مالیاتی اداروں کی کڑی شرائط تسلیم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام ان ظالم حکمرانوں سے کوئی امید نہ رکھے بلکہ فروری کے مہینے میں پٹرولیم لیوی کی مد میں 50 فیصد، گیس کی قیمت میں 30 فیصد اور بجلی کی قیمت میں 25 فیصد اضافہ یقینی امرہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تمام سیاسی پارٹیاں اپنے اپنے دور میں بیرونی آقاؤں کی خوشنودی کیلئے نجکاری اور مہنگائی کا ڈھول پیٹتی رہی ہیں مگر ملک کا مزدور طبقہ ہمت، جرات اور بھرپور جدوجہد کے ذریعے تمام ناقص اقتصادی پالیسیوں کو ناکام بناتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دراصل یہ مفاد پرست حکمران طبقہ نہ تو اپنے بیرونی آقاؤں سے مخلص ہے اور نہ ہی ملک و قوم سے انہیں صرف ذاتی مفاد اور اداروں کی خرید و فروخت میں کک بیکس اور کمیشن عزیز ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے مفاد پرست حکمران قومی خزانے کو لوٹ کر ساری دولت بیرون ملک جمع کررہے ہیں ان کاروبار،جائیدادیں، علاج ومعالجہ، بچوں کی تعلیم سب کچھ باہر ہے یہ یہاں صرف حکمرانی کیلئے آتے ہیں اورواپس چلے جاتے ہیں اور یہ خوفناک کرپشن لوٹ مار اس عظیم دھرتی کے ہر شہری کو صاف طور پر نظر آرہی ہے یہ ظالم حکمران غریب عوام کیلئے لڑتے لڑتے ارب پتی بن جاتے ہیں اور پھر کہتے نہیں تکتے کہ ہم نے کوئی کرپشن نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ اگر حکمرانوں نے کرپشن نہیں کی ہے تو ملک کیسے مقروض اور ڈیفالٹ ہورہا ہے کیونکہ عوام کی حالت تو پہلے سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ ہماری جوڈیشری کو نظر نہیں آرہا ہے یا ہمارے آئین و قانون میں کوئی سقم موجودہے جس کا فائدہ یہ کرپٹ مافیا اٹھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا محنت کش طبقہ تنخواہوں سے 10 فیصد کٹوتی کسی صورت برداشت نہیں کرے گا حکمرانوں کی نظریں اپنی کرپشن کے بجائے غریب سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے ملک کی تمام مزدور تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ قومی اداروں کی نجکاری، مہنگائی و بے روزگاری، پٹرولیم مصنوعات اور خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے اور کرپٹ حکمرانوں کی ناقص اقتصادی پالیسیوں کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلائیں اوراپنے حقوق کی حصولیابی کیلئے جدوجہدکو تیز کریں۔