سویڈن میں قرآن پاک کی بحرمتی سے عالم اسلام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں،مولانا عبدالغفور حیدری

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری مولانا ڈاکٹر مفتی منظور احمد مینگل مولانا قاری گل محمد مولانا ظفر احمد مینگل مولانا حافظ مسروراحمدمینگل اور مولانا عبدالہادی نے کہا کہ دینی مدارس علوم شریعہ سکھانے کے مراکز ہیں دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے مدارس میں پڑھنے والے آمن سکتے ہیں اور دنیا پھر میں آمن پہلاتے ہیں علماء کرام اور اہل مدارس بغیر معاوضے کی پاکستان کی استحکام اور بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں ان خیالات اظہار انہوں نے جامعتہ العلوم اسلامیہ مدرسہ ٹاون توحیدی آباد کچی بیک قمرانی روڈ کے زیر اہتمام سالانہ دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع مولانا حاجی عبدالمالک بڑیچ مولانا قاری رحمت اللہ ذیشان مولانا فاضل لہڑی ودیگر حید علماء کرام موجود تھے جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفو ر حیدری نے دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے سویڈن میں قرآن پاک کی بحرمتی سے عالم اسلام کی دل آزاری ہوئی ہے عالم نے ہمیشہ ایسے ناپاک جسارت کی ہے سویڈن میں قرآن پاک کی بحرمتی سے عالم اسلام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں دنیا کا کوئی طاقت قرآن پاک کو نہیں مٹاسکتا قرآن پاک کو مٹانے والے خود ممٹ گئے لیکن قرآن پاک تاقیامت سلامت رہیں گا انہوں نے کہاکہ دینی مدارس اور علماء کرام کی خلاف سازشیں کرنے والے ہر دور میں ناکام ہو چکی ہے اہل مدارس کی خدمات سے انکار ناممکن ہے مدارس پاکستان کی سالمیت اور بقا کی علامت ہے انہوں نے کہا کہ ملک اسلام دشمن طاقتیں پاکستان کو کمزور کرنے کی درپے ہیں 22 کروڑ عوام نے تبدیلی کے دعویدار سابقہ حکمرانوں کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف جو تحریک چلائی وہ تاریخ کے اوراق کا حصہ بن گیا انہو نے کہا کہ جن حالات سے پاکستان گزر رہا ہے اس حالات میں تمام سیاسی ومذھبی طاقتوں نے ایکجھتی اور پاکستان کی سالمیت اور آئین پاکستان کی بقا کے لیے متحد ہو نا پڑ ے گا انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں مستحکم پاکستان اور سالمیت کے لئے جنگ لڑ رہے ہیں: دینی مدارس مساجد وعلماء تحفظ کے لئے ہر میدان میں لڑینگے انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کرام کے قربانیوں سے وجود میں آیا علماء نے اس کو قرارداد مقاصد اور اسلامی دفعات پر مبنی متفقہ آئین دیاہے انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت مدارس کو ختم نہیں کرسکتی مدارس کااس ملک کی آبیاری میں اجلا کردار ہے اسلام اور پاکستان کی ترقی کے لئے مدارس دینیہ کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں مدارس دین اسلام کی نرسریاں ہیں یہ ہمیشہ قائم و دائم رہنے کیلئے ہیں دینی مدارس معاشرتی اصلاح میں کردار ادا کر رہے ہیں نئی نسل کو اسلام اور نظریہ پاکستان کی تربیت دی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ دینی مدارس سراپا امن وسلامتی ہیں اس کا کردار ماضی میں بھی صاف ستھرا اور روشن تھا آج بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گا انہوں نے کہا کہ درحقیقت دینی مدارس ایک ایسا مشعل ہیں جس کی روشنی میں امن کا شہر قائم کیاجاسکتا ہیدینی مدارس لاکھوں خواتین اور بچیوں کو بھی مفت تعلیم دے کر ملک کی شرح خواندگی میں اضافہ کر رہے ہیں یہ مدارس ملک کی خدمت اور حفاظت اپنا فرض منصبی سمجھتے ہیں نیز پاکستان کی ہمہ قسم تعلیمی و رفاہی دینی خدمات جاری رکھنے اور ملک کی نظریاتی سرحدوں کا دفاع کرنے کے لیے ہمیشہ کی طرح چاق و چوبند رہنے کے عزم کا اظہار کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ دینی مدارس پاکستان کی نظریاتی اور جغرفیائی سرحدوں کے محافظ نیز پرائیویٹ سیکٹر میں مفت دینی اور عصری تعلیم کی عظیم تحریک ہیں آخر میں 24 حفاظ اکرام کی دستار بندی کی گئی اور جامعہ العلوم اسلامیہ کے جانب سے تمام شرکاء کانفرنس کو پرتکلف عصرانہ دیا گیا اختتامی دعا پاکستان کے ممتاز علمی شخصیت مولانا ڈاکٹر منظور احمد مینگل کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے