پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل میں تاخیر سے پاکستان اور ایران دونوں کا نقصان ہواہے، حسن درویش وند

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)قونصل جنرل ایران حسن درویش وند نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کے ہجم کو 5ارب ڈالر تک لیکر جا نا چاہتے ہیں،ایران پر ہائبرڈ وار مسلط کرنے کی کوشش کی گئی جسے ہم نے ناکام بنایا، گوادر کو جلد ہی 100میگا واٹ بجلی کی فراہمی شروع کردی جائیگی، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل میں تاخیر سے پاکستان اور ایران دونوں کا نقصان ہواہے، پاکستان اور ایران کے درمیان پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری پر اقوام متحدہ کی کوئی پابندی نہیں ہے، ایران میں پرامن احتجاج پر کسی قسم کی پابندیاں نہیں بعض ممالک احتجاج کی آڑ میں انتشار اور اپنا ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے تھے۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو کوئٹہ میں ایرانی قونصلیٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان ثقافتی، مذہبی، خونی مراسم ہیں گزشتہ سالوں میں دونوں ممالک کے درمیان روابط کو فروغ ملا ہے دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے درمیان ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔پاکستان اور ایران کے وزراء خارجہ درمیان بھی جینواء میں ملاقات ہوئی ہے جس میں مشترکہ مفادات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ حسن درویش وند نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان اقتصادی تعلقات بھی بہتر ہوئے ہیں امید ہے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کی سطح کو 5ارب ڈالر تک لیکر جایا جائیگا ماضی میں ایران اور پاکستان کے درمیان میر جاوہ کا مقام پر ایک تجارتی راہداری تھی جس کے بعد پشین مند اور گپت میں راہداریاں قائم کی گئیں ہیں جن سے تجارت میں فروغ حاصل ہوا ہے دونوں ممالک کے درمیان غیر رسمی تجارت بھی ہوتی ہے جسے قانونی ڈھانچے میں لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان توانائی کے شعبے میں کام کرنے کے وسیع پیمانے پر مواقع موجود ہیں پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن کا معاہدہ کیا گیا جس کے تحت ایران نے اپنی سرحد تک 1171کلو میٹر پائپ لائن بچھائی لیکن پاکستان کی جانب سے اس منصوبے میں تاخیر ہوئی جس سے دونوں ممالک کا نقصان ہوا ہے ایران پاکستان کو اس وقت 104میگا واٹ بجلی فراہم کررہا ہے جبکہ گوادر کو 100میگا واٹ بجلی فراہم کرنے کا منصوبہ بھی جلد تکمیل کو پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایران کو چاول، آم، پھل درآمد کئے ہیں ہم پاکستانی اشیاء کا اپنی مارکیٹ میں خیرمقدم کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کو پیٹرولیم منصوعات درآمد کرسکتا ہے اس میں کوئی قدغن نہیں ہے ایران پر اقوام متحدہ نہیں امریکہ نے یک طرفہ پابندیاں لگائی ہیں امریکہ ایک ظالم ملک ہے جو غیر قانونی، غیر اخلاقی طور پر مختلف ممالک پر اپنی پالیسیاں مسلط،وہاں حکومتوں میں تبدیلی، لاکھوں لوگوں کا قتل عام اور طاقت کے زور پر اپنی پابندیاں لاگو کروانا چاہتا ہے ایران پر پابندیاں بھی اسی بنیاد پر عائد کی گئیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران شہری مہسہ امینی کی ہلاکت کا واقعہ پیش آنے کے بعد ایران کے صدر نے نہ صرف انکے خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا بلکہ اس واقعہ کی مذمت بھی کی لیکن بعض ممالک نے اسے بنیاد بنا کر ایران پر ہائبرڈ وار مسلط کرنے کی کوشش کی جسے ہم نے ناکام بنادیا ہے ایسادیکھایا گیا کہ شاید ایران میں تمام لوگ حکومت کے خلاف ہیں بلکہ حقیقت اس کے برعکس تھی اور صرف چند لوگ مظاہرے کر رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ انقلاب اسلامی ایران تشدد، ظلم اور جبر کے مقابلے میں آیا ہے ہم پر امن مظاہرے کو حق سمجھتے ہیں لیکن تشدد، جلاؤ گھیراؤ اور افراتفری پھیلان کی کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ ایران نے نہ کسی پر ایٹم بم گرایا ہے، نہ حکومت تبدیل کی ہے،نہ کسی ملک پر قبضہ کیا ہے ہم عالمی سطح پر امن چاہتے ہیں اگر کوئی زو ر زبردستی ہم پر اپنا موقف مسلط کرنے کی کوشش کریگا تو ایران کے عوام اپنے اکابرین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے انکا مقابلہ کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں ایران کے قونصل جنرل حسن درویش وند نے کہا کہ ایران نے چاہ بہار اور گوادر پورٹ اور سی پیک کے حوالے سے بہت سی مثبت تجاویز اور پیش کش کی ہیں ہم چاہتے ہیں کہ گوادر اور چاہ بہار کو سمندری، سڑک اور ریلوے کے راستوں سے منسلک کیا جائے جس سے خطے کو فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پنجگور میں سیکورٹی فورسز پر حملے کے واقعہ پر ایران نے افسوس کا اظہار کیا ہے کچھ ایسے عناصر اور لوگ ہیں جو دونوں اطراف وقتا فوقتا مسائل پیداکرنے کی کوشش کرتے ہیں ایسے عناصر سے دنوں جانب کے عوام کو پریشانی ہوتی ہے ان عناصر کی سرکوبی کے لئے دونوں ممالک کی سیکورٹی فورسز کو تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور زاہدان کے درمیان صرف فریٹ ٹرین چل رہی ہے جس کی رفتارکم ہونے کے ساتھ ساتھ ٹریک کی حالت بھی خراب ہے ہماری کوشش ہے کہ دونوں جانب مسافر ٹرین بھی چلے۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور زاہدان کے درمیان ہوائی سفر ممکن بنانے کے لئے ایران کی ایئر لائن تیار ہے تاہم یہ معاملہ فی الحال تاخیر کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ عرب ممالک اور ایران کے حالات میں فرق ہے عرب ممالک میں عوام کی مشکلات زیادہ تھیں ایران میں عوام کے لئے سہولیات ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی مشترکہ ٹریڈ کمیٹیاں مسائل کو حل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے