بی اے پی ختم نہیں بلکہ مزید مضبوط ہورہی ہے چند لوگوں کے جانے سے پارٹی ختم نہیں ہوتی،سینیٹر منظور احمد کاکڑ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر منظو راحمد کاکڑ نے گیس کی اور بجلی کی بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں ان دنوں سردی کی شدت میں مزید اضافے کے باعث درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گہر چکا ہے شدید سردی میں گیس لوڈشیڈنگ اور بندش کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے آئے روز گیس پریشر میں کمی کے باعث حادثات رونما ہوکر کئی قیمتی جانیں بھی ضائع ہوچکی دوسری جانب مہنگائی نے غریبوں کے ساتھ ساتھ متوسط طبقے کو بھی پریشانی میں مبتلا کردیا ہے بلوچستان عوامی پارٹی ختم کرنے والوں سے یہی کہتا ہوں کہ بی اے پی ختم نہیں بلکہ مزید مضبوط ہورہی ہے چند لوگوں کے جانے سے پارٹی ختم نہیں ہوتی ان خیالات کااظہار انہوں نے نواں کلی بائی پاس پر نوجوانوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے کہا کہ چند لوگوں کا بلوچستان عوامی پارٹی چھوڑ جانے کے بعد پارٹی کے ختم ہونے پر تعجب اور حیرانگی ہورہی ہے کہ باپ پارٹی ختم ہوگئی ایسا نہیں بلکل بھی نہیں ہے آج بھی بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئرقیادت یکجا ہوکر پارٹی کی مضبوطی کے لئے بھر پورکردار ادا کررہے ہیں کسی کے پارٹی سے جانے سے پارٹیاں ختم نہیں ہوتی ہماری جماعت کی خوبصورتی یہی ہے کہ یہاں ہر شخص آزادانہ انداز میں اور جمہوری طریقہ کار سے اپنا موقف رکھتے ہیں جسے احترام اور کھلے دل سے قبول بھی کیا جاتا ہے بی اے پی کے کسی ایک شخص یا کسی ایک قوم کی پارٹی نہیں بلکہ تمام اقوام اور مذاہب کا ایک گلدستہ ہے جس میں رنگ نسل قومیت سے بالاطاق ہوکر نہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے کردار ادا کررہی ہے بلکہ پاکستان کی ترقی وخوشحالی کی بھی خواں ہے میں نوجوانوں سے یہی کہتا ہوں کہ جہاں حکومتیں اپنا کام کررہی ہے وہی نوجوانوں کی بھی یہی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملک و قوم کی ترقی وخوشحالی کے لئے اپنا کراداادا کریں انہوں نے کہ ان دنوں نے نہ صرف کوئٹہ بلکہ زیارت،قلات،مستونگ،قلعہ عبداللہ،ہرنائی،مسلم باغ سمیت کئی اضلاع ایسے ہیں جہاں سردی کی شدت میں مزید اضافے کے باعث درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گہر چکا ہے اور مشکل صورتحال میں گیس لوڈشیڈنگ اور بند ش نے عوام کو اذیت میں مبتلاکررکھا ہے جس کے حوالے سے صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کوکئی مرتبہ آگاہ کیا کہ بلوچستان میں گیس کا مسئلہ حل کیا جائے جو ابتک حل نہ ہوسکا انہو ں نے کہا کہ ایک جانب بے روزگاری اور دوسری جانب مہنگائی کا بے قابو جین نے بھی عوام کو دہرے عذاب میں مبتلا کررکھا ہے روزمرہ کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے نے غریب عوام کے ساتھ متوسط طبقے کو بھی پریشانی سے دوچار کردیا ہے لہذا حکومت کو مہنگائی پر قابو پانے کے ساتھ عوام کو سستے اشیا کی فراہمی بھی عملی طور پر کردار ادا کرنا ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے