بلوچستان میں اب بھی سیلاب سے متاثرہ افراد کو مدد کی ضرورت ہے ، سینیٹر ثمینہ ممتاز
لسبیلہ (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان سرد موسم میں مشکلات سے دوچار ہے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں متاثرین کو شدید سرد موسم کی سختیوں سے بچانے کے لئے ہنگامی طور پر اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے ڈسٹرکٹ لسبیلہ کے موضع چھب مانڈڑہ و موضع گب مانڈڑہ میں میں سیلاب متاثرین کی بستیوں میں راشن، کمبل، گرم کپڑے،دودھ، دوائیاں، بچوں کے لئے کھلونے و دیگر ضروری اشیاء کی تقسیم کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے 200 سے زائد کمبل، گرم کپڑے، 600 سے زائد راشن بیگز، دوائیاں، دودھ کے200 کارٹن،بچوں کے لئے کھلونے،مچھر دانیاں اور ضرورت کی دیگر اشیاء تقسیم کیں۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم نے سیلاب متاثرین کی بحالی اور ہر ممکنہ مدد کا وعدہ کیا ہے اور ہم اپنا وعدہ وفا کریں گے اور متاثرین کی مکمل بحالی تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔دریں اثناء بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں اور امداد و بحالی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر حب، لسبیلہ اور اوتھل کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سیلاب زدگان کی امداد و بحالی پر ایک سروے رپورٹ میں بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امداد و بحالی اور حکومت اور دیگر اداروں کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ہے۔رپورٹ میں ڈسٹرکٹ لسبیلہ اور حب کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد و عوامی حلقوں نے سیلاب متاثرین کی بحالی اور امداد بارے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں اب بھی سیلاب سے متاثرہ افراد کو مدد کی ضرورت ہے اور سرد موسم کی سختیوں سے متاثرین کو بچانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی جانب سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں امدادپہنچانے اور بحالی کے کام جاری ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتی مشنری کے علاوہ پاک آرمی، نیوی، فضائیہ اور مختلف این جی اوز کے ساتھ ساتھ مختلف شخصیات نے ذاتی طور پر متاثرہ علاقوں میں امداد و بحالی کی سرگرمیاں انجام دی ہیں جس سے کافی حد تک جانی و مالی نقصانات پر قابو پایا جا سکا ہے جو کہ قابل ستائش عمل ہے۔ عوامی حلقوں نے سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری اور میر علی حسن زہری کی خدمات کو خاص طور پر سراہتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹر صاحبہ اور میر علی حسن زہری نے صحیح معنوں میں غریبوں کے لئے درد دل رکھنے والے مسیحا کا کردار ادا کیا اور مسلسل متاثرین کی بحالی اور امداد کے لئے کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔انہوں نے سیلاب کے فوراً بعد سب سے پہلے بلوچستان کی پکار پر ذاتی طور پر متاثرہ علاقو ں میں امداد پہنچائی اور سیلاب زدگان کی داد رسی کی جو کہ قابل ستائش اقدام ہے اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں میں نہ صرف خیمے، راشن، کمبل، بچوں کے لئے دودھ، گرم کپڑے اور دیگر ضروری اشیاء پہنچائیں بلکہ خود بھی مشکلات کے باوجود صوبہ کے سیلاب سے متاثرہ دور دراز علاقوں میں پہنچے اور متاثرین کو حوصلہ دیا اور ان کے دکھ درد میں شریک ہوئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی کی سرگرمیوں کے حوالے سے سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اورعوامی حلقوں میں اُن کی سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی کے لئے گراں قدر خدمات اور ان کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔ انہوں نے بلوچستان کے سیلاب متاثرین کے لئے نہ صرف اپنے ذاتی خرچ سے متاثرین کی مدد کی بلکہ ملکی و غیر ملکی امداد بھی بلوچستان کے سیلاب متاثرین کے لئے حاصل کی اور بروقت متاثرہ علاقوں میں پہنچائیں۔رپورٹ میں حکومتی اداروں سے اپیل کی گئی ہے کہ سردی کا موسم شدید ہو گیا ہے اور اس سرد موسم میں متاثرین کی جلد سے جلد بحالی کے لئے ہنگامی طور پر اقدامات کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔