عوام ڈیجیٹل مردم شماری وخانہ شماری میں بڑھ چارھ کر حصہ لیں،میر اسرار اللہ خان زہری
خضدار(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی(عوامی) کے سربراہ سابق وفاقی وزیر میر اسرار اللہ خان زہری نے کہا ہے مردم شماری وخانہ شماری وہ واحد پیمانہ ہے جس سے صوبوِں کے درمیان وسائل کی تقسیم ہوتی ہے پارٹی ورکر اور عوام ڈیجیٹل مردم شماری وخانہ شماری میں بڑھ چارھ کر حصہ لیں. بلوچستان نیشنل پارٹی(عوامی) کے سربراہ سابق وفاقی وزیر میر اسرار اللہ خان زہری نے کہا کہ بلوچستان کے تناظر میں مردم شماری ایک قومی مسلہ ہے این ایف سی ایوارڈ کو تعین بھی آبادی کی بنیاد پر ہوتی ہے عوام الناس سیاسی جماعتوں اور صحافی برادری بھر پور کردار ادا کریں حکومت افغان مہاجرین کو مردم شماری سے دور رکھیں اگر مہاجرین کو شمار کرنے کی کوشش کی گء تو ہم سخت ردعمل کا مظاہرہ کریں گے۔ سابق وفاقی وزیر کی خضدار کے صحافیوں سے بات چیت چیت کرتے ہوئے کیا یو این اے کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی(عوامی) کے سربراہ سابق وفاقی وزیر میر اسرار اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ مردم شماری و خانہ شماری وہ واحد پیمانہ ہے جس کے ذریعے صوبوں کے درمیان وسائل کی تقسیم ہوتی ہے، یہ ایک قومی مسئلہ ہے خاص کر بلوچستان کے لوگوں کو اپنی حقیقی آبادی کو مردم شماری کے ذریعے ظاہر کرنے کے لئے ضروری ہے کہ وہ ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں سیاسی جماعتوں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مردم شماری کے حوالے سے حکمت عملی طے کریں بی این پی (عوامی) ہر طریقے سے تعاون کرنے کو تیار ہیں،حکومت افغان مہاجرین کو مردم شماری سے دور رکھے ان خیالات کا اظہار میر اسراراللہ خان زہری خضدار کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا بی این پی (عوامی) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مردم شماری ایک حساس قومی مسئلہ ہے اس پر سنجیدگی سے غور کرنے اورشمارکندگان سے بھر پور تعاون کرنے کی ضرورت ہے ملکی وسائل کی تقسیم آبادی کی بنیاد پر ہوتی ہے،آبادی کا واحد پیمانہ مردم شماری ہے جس کے ذریعے صوبوں،ڈویژنوں اور اضلاع کے درمیان وسائل کی تقسیم ہوتی ہے،بلوچستان خاص کر بلوچ علاقوں میں یہ بد قسمتی رہی ہے کہ یہاں قبل ازیں مردم و خانہ شماری پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے بلوچستان خصوصا بلوچ اضلاع میں آبادی کی تعین کرنے میں بڑی نقصان اٹھانا پڑا تاریخ نے ہم سب کو ایک اور موقع دیا ہے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اہل بلوچستان اس موقع کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری میں بھر پور حصہ لیں ہر فرد چائے اس کی عمر ایک دن ہی کیوں نہ ہو اس کی مردم شماری کے ذریعے شمار کروایا جائے بلوچستان ایک پھیلی ہوئی وسیع علاقہ ہے لوگوں کی بڑی تعداد پہاڑوں کے چوٹی اور دامنوں میں بھی آباد ہے حکومت کی یہ زمہ داری بنتی ہے کہ محکمہ شماریات کے ذمہ داران انہی پہاڑوں کے چوٹیوں اور دامنوں میں آباد آبادی تک پہنچ جائیں اگر کسی بھی فرد کو مردم شماری میں شمار نہیں کیا گیا تو اس کا نقصان متعلقہ ضلع سمیت پورے بلوچستان کو ہو سکتاہے میر اسرار اللہ خان زہری نے بی این پی (عوامی) کے ورکروں کو سختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی کے کارکنان نہ صرف خود مردم شماری میں بڑھ چڑھ حصہ لیں بلکہ عوام کو موبلائز کریں کہ وہ اس حساس قومی مسئلے پر اپنی ذمہ دارانہ کردار ادا کریں اس کے علاوہ ہم تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی مردم شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے لئے حکمت عملی وضح کریں بی این پی عوامی ہر ممکن طریقے سے تعاون کرنے کو تیار ہیں بلوچستان کے تناظر میں مردم شماری ایک قومی مسئلہ ہے این ایف سی ایوارڈ کو تعین بھی آبادی کی بنیاد پر ہوتی ہے اورآبادی کا تعین مردم شماری کے زریعے ہوتی ہے مردم شماری اس وقت کامیاب ہو گی جب عوام خود بڑھ چڑھ کر اس میں حصہ لے گی میں عوام الناس،سیاسی جماعتوں،علما کرام،سماجی تنظیموں،حکومتی اداروں،صحافتی حلقوں سمیت تمام طبقات سیاپیل کرتا ہوں کہ وہ مردم شماری کے حوالے سے بھر پور کردار ادا کریں میر اسرار اللہ خان زہری کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین آبادی کی توازن کو بگاڑنے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں حکومت انہیں مردم شماری سے دور رکھیں اگر افغان مہاجرین کو شمار کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم سخت ردعمل کا مظاہرہ کرینگے۔