ہم خوف سے بچوں کو یونیورسٹی نہیں بھیجتے کہ کوئی اٹھا کر نہ لے جائے،نواب اسلم رئیسانی
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے 9,000 بچے، پولیٹکل ایکٹیویسٹ غائب ہیں، ہم خوف سے بچوں کو یونیورسٹیاں نہیں بھیجتے کہ کوئی اٹھا کر نہ لے جائے۔
کوئٹہ میں قومی ڈائیلاگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسلم رئیسانی نے کہا کہ 1948 کے بعد شروع ہونے والی شورش آج تک جاری ہے، اسلام آباد والے اس شورش کو محسوس کرنے پر تیار نہیں۔نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں خانہ جنگی کا ماحول پیدا کیا گیا ہے، اگر کہا جائے کہ ریاست ماں ہوتی ہے تو ایسا تو کوئی ماں نہیں کرتی۔
انہوں نے کہا کہ ہم لوگ جو وفاق کی بات کرتے ہیں وہ مشکل میں ہیں، ہم بلوچ، پشتون، پنجابیوں، سندھیوں اور سب مظلوموں کے ایجنٹ ہیں، ہم مضبوط وفاق کی بات کرتے ہیں۔نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ وفاق اس وقت مضبوط ہوگا جب وفاقی اکائیاں مضبوط ہوں گی، ہمیں یہ دیکھنا ہے کیا ہمارے پاس اختیار ہے کہ پاکستان کا نیا تصور کر سکیں۔