بلوچستان حکومت آئندہ ماہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ترقیاتی کاموں کیلئے پیسے دینے کی قابل نہیں ہونگے ، میر عبدالقدوس بزنجو

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مالی بحران پروفاقی حکومت فوری احکامات جاری کریں اگر پی پی ایل نے 32ارب روپے ادا نہیں کئے تو مجبوراً سخت فیصلے کرینگے وزیر اعظم نے وفاقی متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی ہے کہ بلوچستان کے فنڈز جلد از جلد جاری کریں مگر افسوس کی بات ہے کہ وفاقی حکومت محکمے ٹھس سے مس نہیں ہورہے ہیں بلوچستان حکومت آئندہ ماہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ترقیاتی کاموں کیلئے پیسے دینے کی قابل نہیں ہونگے ان خیالات کااظہار میر عبدالقدوس بزنجو نے اپنے ویڈیو پیغام میں کیا انہوں نے کہا کہ وزیر ا عظم پاکستان میاں شہبازشریف کی واضح ہدایت کے باوجود وفاقی محکمے ٹھس سے مس نہیں ہورہے ہیں بلوچستان کے مالی بحران کو حل کرنے میں لیت ولعل سے کام لیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ صوبے کے گزشتہ مالی سال کے 15سے 20اور رواں مالی سال کے 30ارب جبکہ پی پی ایل کے 32ارب روپے کے واجبات ادا نہیں کئے جارہے ہیں بلوچستان کے مالی بحران پر وفاقی حکومت نے فوری اقدامات نہ کئے تو بلوچستان حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوگا اگر پی پی ایل نے 32ارب روپے ادا نہیں کئے تو بلوچستان حکومت سخت فیصلے کرنے پر مجبور ہوگا وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ بلوچستان کے فنڈز کو جلد از جلد جاری کئے جائیں تاکہ بلوچستان میں مالی بحران ختم ہوجائے تاہم اس میں اب تک کسی قسم کی پیشرفت نہیں ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایک حساس صوبہ ہے اور یہاں کے مختلف قسم کے مسائل چل رہے ہیں ہمارے این ایف سی ایوارڈ میں جو آئینی حصہ ہے اسے تاخیر کا شکار بنا یا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ماضی میں کبھی بھی ایسانہیں ہوا ہے کہ بلوچستان کے این ایف سی ایوارڈ کے پروٹیکٹڈ حصے پر کٹ لگا یا گیا ہونا تا یہ چاہیے تھا کہ بلوچستان کو وقت سے پہلے پیسے دیئے جاتے تاکہ بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی پر گامزن ہوتے بلوچستان کو رواں مالی سال میں اب تک 30ارب روپے کم ملے ہیں جس سے صوبے میں مالی بحران کا اضافہ ہورہا ہے ہم آئندہ ماہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ترقیاتی کاموں کیلئے پیسے دینے کے قابل نہیں رہیں گے وفاقی حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے بھی ہم نے برج فنانسنگ کے ذریعے 6ارب روپے جاری کئے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم میاں شہباز شریف کو بتا یا تھا جس پر انہوں نے متعلقہ وزارتوں کو مسائل حل کرنے اور بلوچستان کو ضرورت پڑنے پر اضافی فنڈز دینے کی بھی ہدایت کی تھی مگر افسوس کی بات ہے کہ وزیراعظم کے ہدایت کے باوجود کوئی بھی وفاقی محکمہ ٹھس سے مس نہیں ہوا اور ہماری مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے سیلاب متاثرین کیلئے وزیراعظم میاں شہباز شریف کی طرف سے اعلان کئے گئے پیسے بھی ابھی تک بلوچستان حکومت کونہیں ملے ہیں جس کے باعث سیلاب زدگان کی بحال میں شدید مشکلات کا سامنا ہے میں وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف سے اپیل کرتا ہوں کے وفاقی متعلقہ محکموں کو پابند کریں کہ وہ بلوچستان کے مسائل کو سنجیدگی سے لیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حالات ا گرچہ ٹھیک نہیں ہیں یہ الیکشن کا سال بھی ہے بلوچستان پہلے سے ہی مشکلات کا شکار اور سیلاب سے بھی صوبہ بری طرح متاثر ہوا ہے مجھے امید ہے کہ وزیراعظم پاکستان بلوچستان کے مسائل کے حوالے سے بہتری لانے میں کردارادا کرینگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے