بلوچستان میں خواتین کی ایک بڑی تعداد ہراسمنٹ اور ڈومیسٹک وائلنس کا شکار ہے،صابرہ اسلام ایڈووکیٹ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)سابق صوبائی محتسب برائے انسداد ہراسگی بلوچستان صابرہ اسلام ایڈوکیٹ نے بلوچستان میں ہراسمنٹ اور معاشرتی عدم انصاف کی شکار خواتین کے لئے مفت قانونی معاونت کی فراہمی کا پروگرام شروع کیا ہے شیر زال لا اکیڈمی کے نام سے شروع کئے جانے والے قانونی معاونت کے اس ادارے میں خواتین اور غریب طبقے کو مفت قانونی معاونت کے لیے ماہرین قانون کی ٹیم ہمہ وقت فعال رہے گی اس پروگرام سے متعلق صابرہ اسلام ایڈوکیٹ نے بتایا ہے کہ بلوچستان میں خواتین کی ایک بڑی تعداد ہراسمنٹ اور ڈومیسٹک وائلنس کا شکار ہے اور اکثر اوقات قبائلی روایات کی آڑ لیکر ان کے حقوق کا استحصال کیا جاتا ہے صوبائی محتسب برائے انسداد ہراسگی کی زمہ داریوں کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ مختلف نجی اور سرکاری اداروں میں خواتین کو مختلف حربوں سے ہراساں کیا جاتا ہے اور کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی کے لیے آگے بڑھنے والی خواتین کے لئے خلاف مختلف اہم عہدوں پر فائز ہراسرز اکھٹے ہو جاتے ہیں اور مظلوم متاثرہ خواتین کی آواز کو دبا دیا جاتا ہے معاشرے میں بظاہر شرافت کا لبادہ اوڑھے شرفاء بھی ان جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں جو کہ ایک تشویشناک امر ہے انہوں نے کہا کہ معاشرے کو ہراسمنٹ میں ملوث عناصر سے پاک کرنے کے لئے جزا وسزا کا عمل اشد ضروری ہے اور اگر اب بھی ہراسمنٹ کا ادارک نہ کیا گیا تو معاشرہ اخلاقی بے راہ روی کی اتھا گہرائیوں میں ڈوب جائے گا اور خواتین کا استحصال جاری رہے گا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی بچیوں اور خواتین سمیت ہراسمنٹ اور نا انصافی کا شکار پر فرد کو قانونی معاونت کی بلا معاوضہ فراہمی ہمارا مشن ہے اور معاشرے کے تمام باشعور طبقات اس جدوجہد میں ہمارے ہاتھ مضبوط کرکے اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے