صحیح معلومات کے ذریعے ہی سوشل میڈیا پر پولیو مہم کے خلاف پھیلائی جانے والی غلط او متضاد افواہوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے،شہزادہ ذوالفقار

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان بھر میں پولیو ویکسین کے حوالے سے سوشل میڈیا پر مصدقہ اور مستند معلومات کی فراہمی کے عنوان سے یونیسیف اور ایمرجنسی آپریشن سینیٹر کی جانب سے ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں مقررین کا کہنا تھا کہ پولیو ویکسین کے حوالے سے صحیح معلومات کے ذریعے ہی سوشل میڈیا پر پولیو مہم کے خلاف پھیلائی جانے والی غلط او متضاد افواہوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ ایک روزہ تربیتی ورکشاپ میں بلوچستان بھر سے سوشل میڈیا ایکٹویسٹس، صحافیوں اور ذرائع ابلاغ کے ماہرین نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کوآرڈینیٹر بلوچستان ایمرجنسی آپریشن سینیٹر سید زاہد شاہ کا کہنا تھا کہ جہاں موجودہ دور میں سوشل میڈیا معلومات کے پھیلاؤ کے حوالے سے ایک تیز تر ذرائع کے طور پر جانا ہے وہیں سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی خبروں اور معلومات کی تصدیق کے حوالے سے عوام میں شعور و آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے پولیو ویکسین سے متعلق پاکستان میں بہت سارے منفی تاثرات پائے جاتے ہیں جس کے باعث پاکستان سے اس موذی مرض کا خاتمہ ابھی تک ممکن نہیں ہو سکا اور اب بھی لاکھوں بچے پولیو وائرس کے باعث لاحق ہونے والی عمر بھر کی معذوری کے خطرے سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خصوصا بلوچستان کو پولیو سے پاک کرنے کیلئے سوشل میڈیا پر چلنے والے نیوز گروپس اور ان سے جڑے افراد کو اپنا بھر پور کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ پولیو ویکسین اور انسداد پولیو مہم کے دوران سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی غیر مصدقہ معلومات اور افواہوں کو بروقت روکا جا سکے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی سلیم شاہد نے کہا کہ پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کیلئے درجنوں پولیو ورکرز اور پولیس اہلکاروں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے مگر اب بھی پاکستان اور افغانستان دنیا کے واحد ممالک ہیں جہاں یہ پولیو وائرس موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود سینکڑوں خبریاتی اداروں کے باوجود سوشل میڈیا ایک واحد ذریعہ ہے کہ جہاں پولیو ویکسین سے متعلق پھیلائی جانے والے منفی پروپیگنڈوں کی روک تھام بروقت ممکن ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سابق صدر شہزادہ ذوالفقار کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں سوشل میڈیا تمام تر ذرائع ابلاغ سے دو قدم آگے دوڑ رہا ہے جس کا روزانہ استعمال لاکھوں صارفین رتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر چلنے والے خبریں اور مواد دنیا بھر میں برق رفتاری کے ساتھ پھیلایا جا سکتا ہے جس کی روک تھام کے لئے سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا ایکٹویسٹس کو آگے آنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بطور ایک ذمہ دار شہری پولیو سمیت کسی بھی خبر یا معلومات کو آگے پھیلانے سے قبل ہمیں اس کی تصدیق کرنی چاہئے تاکہ ہم خود کو غیر مصدقہ خبروں کے پھیلاؤ سے بچا سکیں۔ تقریب کے آخر میں ایک روزہ تربیتی ورکشاپ میں حصہ لینے والے افراد میں اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے