گوادر حق دو تحریک کی قیادت اور کارکنان کے ساتھ حکومت اور ریاست جبر زور زبردستی کا راستہ اختیار کررہی ہے،مولاناعبد ا لحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبد ا لحق ہاشمی نے کہاہے کہ ”گوادر حق دو تحریک“ کی قیادت اور کارکنان کے ساتھ حکومت اور ریاست جبر اور زور زبردستی کا راستہ اختیار کررہی ہے۔ عوامی سیاسی تحریک، جو صرف اور صرف عوامی مسائل کے حل کیل یے جاری ہے، اُسے ریاستی طاقت سے دبادینا ممکن نہیں۔ 62 دِن کے دھرنا کو ریاستی طاقت کے ذریعے کریک ڈاؤن کرکے ختم تو کردیا، قیادت اور کارکنان گرفتار ہیں، جبکہ عوام، مرد و خواتین اور نوجوانوں میں اپنے مسائل کے حل کا عزم لازوال ہے۔حکومت گرفتارقائدین کو رہامقدمات ختم،ٹرالر،بھتہ،منشیات،شراب مافیازسے نجات دلائی جائیں۔انہوں نے کہاکہ مولانا ہدایت الرحمن اور حسین وڈیلہ کی قیادت میں گوادر ’حق دو تحریک‘ محب وطن تحریک ہے۔ عوامی حقوق، عوامی مسائل کے حل کے لیے یہ تحریک آئینی، سیاسی، عوامی اور جمہوری مزاحمت کی تحریک ہے۔ حکومت مولانا ہدایت الرحمن اور حسین وڈیلہ کے ساتھ مذاکرات کرے، قیادت اور کارکنان کو رہا کیا جائے، ناجائز مقدمات ختم کیے جائیں۔ گوادر کے عوام ماہی گیری کے روزگار کا حق چاہتے ہیں۔ تعلیم، روزگار، صحت، بجلی، پینے کا صاف پانی اِن کا حق ہے۔ سی پیک منصوبہ قومی منصوبہ ہے۔ گوادر کے عوام کو شہری سہولیات اِن کا پہلا حق ہے۔ وسیع تر معدنی ذخائر، ساحلی پٹی اور رقبہ ہونے کے باوجود حکومتوں نے صوبے کے عوام کو پسماندہ رکھا اور ان سے دھوکا کیا۔ گوادر کے حقوق کے لیے 65روز سے دھرنا جاری تھاکہ حکومت نے مظاہرین سے مذاکرات کی بجائے تشدد اور ہٹ دھرمی کا راستہ اپنایا۔ انھوں نے کہا کہ گوادر کے رہایشی اپنے جائز حقوق کے لیے پرامن دھرنا دے رہے تھے جو ان کا آئینی اور جمہوری حق ہے۔ مظاہرین کے خلاف مقدمات اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ”گوادر کو حق دو تحریک“ کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن اور دیگر گرفتار افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر آواز بلند کی، ہم اب بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔انھوں نے واضح کیا کہ جو بھی بلوچستان کے آئینی جمہوری قانونی حقوق کے راستے میں رکاوٹ بنے گا، جماعت اسلامی کا اس کے خلاف ہر فورم پر آوازبلند کرتی رہے گی۔