کوئٹہ کی 108 ہاؤسنگ اسکیموں سمیت صوبے کے 308 چھوٹے کارخانوں میں بغیر ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لئے اجراء کا انکشاف
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) کوئٹہ کی 108ہاؤسنگ اسکیموں سمیت صوبے کے 308چھوٹے کارخانوں میں بغیر ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لئے اجراء کا انکشاف، صوبے میں سڑکوں پر ماحولیات معیار کو برقرار رکھنے کے لئے گرین اسکواڈ بھی قائم نہیں کیاجاسکا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے گزشتہ مالی سال کے دوران محکمہ تحفظ ماحولیات بلوچستان کا آڈٹ کیا گیا جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کوئٹہ شہر میں قائم اور زیر تعمیر 108ہاؤسنگ اسکیمات کا ابتدائی طور پر ماحولیاتی جائزہ نہیں لیا جاسکا جوکہ بلوچستان انوائرمنٹ پروٹیکشن ایکٹ 2012کی خلاف ورزی ہے گرین گوادرکو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق ہر ہاؤسنگ اسکیم کے معائنے کی فیس بھی 50ہزار روپے مقرر کی گئی ہے تاہم جائزہ نہ لینے سے حکومتی خزانے کو 54لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق صوبے میں ٹریفک پولیس، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، ای پی اے بلوچستان پر مشتمل گرین اسکواڈ قائم کیا جاناتھا جو کہ سڑکوں پر چلنے والی گاڑیوں سے آلودگی کا جائزہ لیکر ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے میں کردار ادا کرتا تاہم یہ اسکواڈ بھی قائم نہیں کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں جاری منصوبوں کے ابتدائی جائزہ اور ماحولیاتی اثرات کا ریکارڈ مرتب کیا جانا تھا جو آڈٹ مکمل ہونے تک نہیں ہوسکا ساتھ ہی ای پی ا ے نے اپنی سالانہ رپورٹ بھی مرتب نہیں کی۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ محکمہ تحفظ ماحولیات بلوچستان نے ماحولیات پر مضر اثرات ڈالنے والے ہسپتالوں کی رپورٹ تیار کی کہ ہسپتال فضلہ درست انداز میں تلف نہیں کر رہے تاہم ان ہسپتالوں کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی جو کہ بلوچستان انوائرمنٹ پروٹیکشن ایکٹ 2012کی خلاف ورزی ہے۔