ڈاکٹرعرفان اللہ بیٹنی کو شہید کادرجہ دیکربچوں کی کفالت کی جائیں،ینگ ڈاکٹرز

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہے کہ 08 جنوری کو بولان میڈیکل کالج کمپلیکس ہسپتال کے ہاسٹل میں گیس دھماکے کا جو ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تھا اس کے نتیجے میں زخمی ہونے والے ڈاکٹر عرفان اللہ بٹنی جو گزشتہ 4 دنوں سے برن آئی سی یو میں زیر علاج تھے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے، شہید ڈاکٹر عرفان اللہ بٹنی کی نماز جنازہ سنڈیمن پراونشل ہسپتال کوئٹہ میں ادا کی گئی جہاں ڈاکٹروں، سیاسی جماعتوں کے قائدین، محکمہ صحت کے نمائندگان اور سیکرٹری صحت سمیت اہلیان شہر نے بڑی تعداد شرکت کی، نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد شہید کی میت کو ہزاروں آہوں اور سسکیوں میں اپنے آبائی شہر ٹانک روانہ کیا گیا، شہید ڈاکٹر عرفان اللہ بٹنی نے 2011 سے 08 جنوری 2023 تک بلوچستان کے عوام کی جو بیلوث خدمت کی اس کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، شہید ڈاکٹر عرفان اللہ بٹنی ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے تھے، جو اپنے خاندان کے واحد کفیل تھے، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان حکومت بلوچستان، وفاقی حکومت اور حکومت خیبر پختون خواہ سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ٹانک سے تعلق رکھنے والے شہید ڈاکٹر عرفان اللہ بٹنی کو بلوچستان کے غریب عوام کی 12 سال کی طویل مدت خدمت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کو سرکاری سطح پر شہید قرار دے کر ان کے خاندان کیلئے شہدا پیکج کا علان کرے اور ساتھ ہی ساتھ وفاقی حکومت یا خیبر پختون خواہ حکومت ان کے یتیم بچوں کی کفالت اور تعلیم کی ذمہ داری لیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے