نوابزادہ ریاض جان نوشیروانی،سمیڈا کے نمائندہ محمد اقبال اور ترقی فاؤنڈیشن کے عقیل احمد نے ریسرچ سینٹر شیروزی کا دورہ کیا

خاران(ڈیلی گرین گوادر)نوابزادہ ریاض جان نوشیروانی اور سمیڈا کا نمائندہ محمد اقبال اور ترقی فاؤنڈیشن کے عقیل احمد نے ریسرچ سینٹر شیروزی کا دورہ کیا اور ریسرچ سینٹر میں مختلف انواع و اقسام کے درختوں پودوں اور فروٹس کا معائنہ کیا اور انہوں نے ڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ محمود علی زہری کی کارکردگی کو کافی سراہا جنھوں نے ریسرچ سینٹر میں زراعت کے فروغ کیلئے تجرباتی بنیادوں پر مختلف انواع و اقسام کے نئے درخت اور پودے متعارف کئیے ہیں جنکی پیداوار سے معیار مارکیٹنگ میں مانگ زیادہ ہوگی نوابزادہ امیر ریاض جان نوشیروانی کا کہنا تھا شعبہ زراعت، معیشت کا اہم ستون ہے دنیا بھر میں زراعت ایک انتہائی اہم شعبہ ہے جو نہ صرف لوگوں کی خوراک اور دیگر ضروریات زندگی کو پورا کرتا ہے بلکہ معیشت میں اس شعبہ کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے اور اس سے متعلقہ پیشے روزگار کا ذریعہ اور بھرپور طرزِ زندگی ہیں۔ یہ شعبہ سخت محنت، وقت، پانی، موافق موسم، سائنس اور جدید ٹیکنالوجی مانگتا ہے تبھی جاکر ہمیں وسیع و عریض رقبے پر سرسبز باغات اور لہلاتے ہرے بھرے کھیت نظر آتے ہیں۔اورخاران میں ایگریکلچر ریسرچ سینٹر شیروزی کا قیام سے علاقے میں مختلف اجناس پر تجربات کیئے گئے ہیں 100 سو فیصد کامیابی حاصل ہوئی ہے،ریسرچ سینٹر میں فالسا،اورسٹرس فروٹ،یعنی،مالٹا،کینو،فلٹر اور موسمی پر تجربات کرنا علاقے میں پیداوار بڑھانے کیلئے زراعت کے اس اہم شعبے میں بہتری لانے کیلئے ڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ محمود علی زہری کی کاوشیں قابل تعریف ہیں ریسرچ سینٹر میں مخصوص قسم کے ان مختلف فصلات اور فروٹ پر خاران کے موسم کے مطابق خوش آئند اقدامات ہیں جو کہ مستقبل میں علاقے کے زمینداروں کے پیداواری اہداف کے معیشت کیلئے کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں اور زمینداروں کے معاشی حالات ایک نئی سمت میں لے جائیگی،انھوں نے کہا ڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ محمود علی زہری ہر وقت زمینداروں کے ساتھ موسم کے مطابق فصلات کی کاشت کے حوالے سے رابطے میں رہتے ہیں،اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ محمود علی زہری نے ریسرچ سینٹر کے بارے میں تفصیلی بات چیت کرتے ہوئے کہا حکومت بلوچستان اور صوبائی وزیر اسداللہ بلوچ،سیکریٹری زراعت اور ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ بلوچستان زراعت کے شعبوں میں بہتری لانے کیلئے جامعہ منصوبہ بندی کے تحت اقدامات اٹھا رہی ہے،ریسرچ سینٹر شیروزی خاران میں گندم کی مختلف اقسام پر بھی تجربات کئیے گئے ہیں اور مزید زیتون پر تجربات جاری ہیں مستقبل میں رخشاں ڈویژن فروٹ اور زرعی اجناس میں خود کفیل ہوگا اور زمیندار طبقہ کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا وقت کی ضرورت اور نئے پودے اور درخت کو متعارف کرنا اور ہر سطح پر اقدامات ہماری اولین ترجیح ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے