وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پرگند م،آٹے کے بحران اوراسکے حل کے امور پرجائزہ اجلاس، سیکریٹری خوراک نے اجلاس کو بحران پر بریفنگ دی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی ہدایت پر گند م،آٹے کے بحران،اسکے حل کے امور کے جائزہ اجلاس میں گوداموں میں دستیاب گندم کی ملوں کو اجراء کے طریقہ کار اور نرخ سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے۔ منگل کو وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی ہدایت پر گند م،آٹے کے بحران اور اسکے حل کے امور کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیراعلیٰ بلو چستان کے پرنسپل سیکرٹری عمران گچکی،سیکرٹری خوراک ایاز مندوخیل،ہیڈ کوارٹر 12 کور کے نمائندے،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ،ڈی جی فوڈ اورفلور مل ایسوسی ایشن کے نمائندے سمیت دیکر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں سیکریٹری خوراک نے اجلاس کو گندم کے بحران کے پس منظر اور گند م کے حصول کے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان کی گندم کی سالانہ ضرور ایک کروڑ 20 لاکھ بوری ہے رواں سال 3لاکھ 96ہزار بوری گندم خریدی گئی بحران کی وجہ پنجاب اور پاسکو کی جانب سے گندم کی فراہمی سے انکار ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب اور سندھ کی جانب سے آٹے کی سپلائی روک دی گئی ہے صوبائی حکومت نے صوبہ پنجاب اور پاسکو سے 4 لاکھ بوری گندم خریدنے کی درخواست کی ہے پاسکو سے سرکاری نرخ پر دو لاکھ گندم کی خرید کو حتمی شکل دینے کے بعد روزانہ کی بنیاد پر دس ہزار بوری گندم کی سپلائی کا آغاز ہو گیا ہے پنجاب اور سندھ سے آٹے کی سپلائی کی بحالی کی کوشش کی جارہی ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی توسط سے وفاقی حکومت پنجاب اور سندھ حکومت سے گندم کی فراہمی کی درخواست،سندھ اور پنجاب سے بلوچستان کو آٹے کی سپلائی پر عائد پابندی ہٹانے اور آٹے کی بیرون ملک سمگلنگ کی مکمل روک تھام یقینی بنائے جائے گی۔اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ آٹا ملوں کے تعاون سے مزید آٹا سیل پوائنٹ قائم،مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق آٹے کی ڈیمانڈ اور سپلائی میں توازن پیدا کیا،ایران سے منسلک سرحدی علاقوں کے عوام کو ایران سے آٹے کے حصول کو آسان اورآٹے کی عدم دستیابی کے چیلنج سے موثر طور پر نمٹنے کے لئے تمام وسائل برؤے کار لائے جائیں گے۔